جلال پور پیر والا میں سیلاب سے صورتحال سنگین، موٹروے ایم 5 بند
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ملتان:
سیلاب سے صورتحال سنگین ہونے کے باعث ملتان کی تحصیل جلال پور پیر والا کے مقام پر موٹروے ایم 5 کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
ترجمان ڈی جی پی ڈی ایم کے مطابق سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث موٹروے میں بریچنگ کا خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب، این ایچ اے اور متعلقہ انتظامیہ موٹروے کے بچاؤ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
موٹروے کو بڑے کٹاؤ سے بچانے کے لیے سینڈ بیگ اور پتھر استعمال کیے جا رہے ہیں۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی میں واضح کمی ہو جائے گی۔
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاو میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ پنجند کے مقام پر پانی کا بہاؤ کم ہو کر 3 لاکھ 92 ہزار ہوگیا، گڈو بیراج کے مقام پر پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 27 ہزار کیوسک ہے۔
ترجمان موٹروے کے مطابق موٹروے پولیس ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزار رہی ہے، این ایچ اے حکام کی درخواست پر ٹریفک کے لیے ڈائیورشنز لگا دی گئیں۔
ٹریفک نارتھ باؤنڈ پر اوچ شریف، جھانگرہ اور جلالپور انٹر چینج سے موڑی جا رہی ہے جبکہ ساؤتھ باؤنڈ ٹریفک شاہ شمس، شیر شاہ اور شجاع آباد ساؤتھ سے متبادل راستوں پر منتقل کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔