سٹی42: ستھرا پنجاب کے صفائی کے ہیروز اب "اپنی چھت اپنا گھر" اسکیم سے فائدہ اٹھا کر اپنا ذاتی گھر حاصل کر سکیں گے۔ اس حوالے سے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کے ورکرز کیلئے ایک خصوصی آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

سی ای او ایل ڈبلیو ایم سی بابر صاحب دین اور اسکیم کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مرزا ولید بیگ نے تقریب میں شرکت کی۔ بابر صاحب دین نے بتایا کہ ورکروں کی آسانی کیلئے سہولت مراکز پر خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ گھر کی تعمیر کیلئے آسان قرضے حاصل کر سکیں۔

پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے  

انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کے 12 ہزار سے زائد ورکرز کو سوشل سیکیورٹی کارڈز فراہم کیے جا چکے ہیں، جبکہ مرحلہ وار راشن کارڈز کی تقسیم بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد سینٹری ہیروز کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنا ہے۔

مرزا ولید بیگ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر یہ آگاہی سیشن منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 77 ہزار سے زائد خاندان اسکیم سے مستفید ہو چکے ہیں، جبکہ 14 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں میں شفٹ ہو چکے ہیں۔

کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری

انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے چار سال میں 5 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف مکمل کیا جائے گا اور ستھرا پنجاب کے ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد ورکرز اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 اسکیم سے سکیں گے

پڑھیں:

سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور

خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔

جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔

سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی 12 رکنی سیاسی کونسل کا اعلان
  • کراچی پر حملے کی خبر جھوٹی تھی، جعلی خبریں ہمیں بھی حقیقت لگنے لگیں، بھارتی آرمی چیف کا بیان
  • سفرِ معرفت۔۔۔۔ ایک قرآنی مطالعہ
  • شہرِ قائد میں 6 روز کے دوران 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • تارکین وطن پاکستانی “پاک آئی ڈی” ایپ پرگاڑیاں رجسٹر کروا سکیں گے
  • پاکستان سے اب تک 8لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • اپنی چھت اپنا گھر اسکیم، ایک ماہ میں ریکارڈ قرضے بلا سود جاری