دنیا بھر سے آئے ہوئے گورکنوں نے حال ہی میں ہنگری میں منعقدہ 8ویں بین الاقوامی قبر کھدائی چیمپئن شپ میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا جس کا مقصد نہ صرف گورکنوں کی محنت کو سراہنا ہے بلکہ اس پیشے کو نوجوانوں کے لیے پرکشش بنانا بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر کے شہر اسوان میں قدیم چٹانی قبریں دریافت

یہ منفرد مقابلہ 6 ستمبر کو منعقد ہوا جس میں 2،2 افراد پر مشتمل ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ ان کا چیلنج یہ ہوتا ہے کہ وہ 2 میٹر لمبی، 80 سینٹی میٹر چوڑی اور 1.

6 میٹر گہری قبر 2 گھنٹوں کے اندر کھودیں اور پھر تقریباً 2.5 ٹن مٹی واپس ڈال کر خوبصورت طریقے سے قبر کا مٹی کا ڈھیر بنائیں۔

ججنگ کیسے ہوتی ہے؟

اس مقابلے میں حصہ لینے والوں کی رفتار، صفائی اور ترتیب، درست پیمائش اور گہرائی دیکھی گئی۔

تمام ٹیموں کو 10 نمبروں کے اسکیل پر پرکھا گیا۔

مسلسل دوسری فتح

ہنگری کی ٹیم ’ پراکلیطوس غیر منافع بخش کمپنی‘ نے لگاتار دوسرے سال بھی مقابلہ جیت لیا۔

لازلو کس اور رابرٹ ناگی پر مشتمل اس ٹیم نے ایک گھنٹہ 33 منٹ اور 20 سیکنڈ میں مکمل قبر کھود کر اور بھر کر پہلا انعام اپنے نام کیا۔

مزید پڑھیے: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر

ہنگری ایسوسی ایشن آف قبرستان آپریٹرز کے مطابق ان کی کامیابی کی وجہ روزمرہ کے کام میں پیدا کی گئی مہارت ہے نہ کہ کسی خاص تربیت کا نتیجہ۔

روسی ٹیم سب سے پیچھے

روسی شہر نووسیبیرسک کے ایک کریمیٹوریم کے ملازمین پر مشتمل ٹیم انتہائی گرم موسم کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے آخری نمبر پر رہی۔

مقصد صرف مقابلہ نہیں

منتظمین کا کہنا تھا کہ اس چیمپیئن شپ کا مقصد گورکنوں کے پیشے کو سماجی عزت دلانا، نوجوان نسل کو اس پیشے کی طرف راغب کرنا اور اس جسمانی اور ذہنی مشقت والے کام کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: بھاری مشینری کے بغیر اہرام مصر کیسے تعمیر ہوئے، معمہ حل ہوگیا

یہ چیمپیئن شپ سنہ 2016 سے ہر سال منعقد کی جا رہی ہے تاہم سال 2020 اور سال 2021 میں کورونا وبا کے باعث مقابلہ منعقد نہیں ہوسکا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

قبر کھدائی عالمی چیمپیئن شپ قبر کھدائی مقابلہ قبریں کھودنے کا مقابلہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قبر کھدائی عالمی چیمپیئن شپ قبر کھدائی مقابلہ قبریں کھودنے کا مقابلہ

پڑھیں:

ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے پنجاب حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کا فیصلہ دراصل عمران خان کو تنہائی کا شکار بنانے کی کوشش ہے، اور ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان کو اس وقت براہ راست عدالت میں پیش نہ کرنا ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔
  عمران خان کو گولیاں لگیں، تب بھی وہ عدالت آنے پر مصر تھے
انہوں نے یاد دلایا کہ جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ زخموں سے چور تھے، اس وقت بھی انہوں نے ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں بنفسِ نفیس پیش ہونے کو ترجیح دی۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر اُس وقت ویڈیو لنک کی اجازت نہیں دی گئی تو آج ایسا کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ “اب ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیں گے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، ویڈیو لنک قابلِ قبول نہیں۔”
وکلاء سے مشاورت کیسے ہو گی جب وہ جیل میں ہوں گے؟
علیمہ خان نے ویڈیو لنک ٹرائل کے قانونی اور انسانی پہلو پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق، جب عمران خان عدالت میں موجود نہیں ہوں گے تو وہ اپنے وکلاء سے براہ راست مشورہ کیسے کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل کا بنیادی مقصد عمران خان کو قانونی، سیاسی اور ذاتی طور پر مکمل آئسولیٹ کرنا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم پر تحفظات
علیمہ خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت جیلوں میں ٹرائل کی راہ ہموار کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم صرف عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن کل کو کوئی بھی شہری اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ وکلاء برادری کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔”
جیل ٹرائل کا مقصد فیملی اور قانونی ٹیم سے دوری ہے
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائلز کے باعث اہلِ خانہ اور وکلاء کو عمران خان سے براہ راست ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ  توشہ خانہ کیس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مکمل آئسولیشن میں ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، تاکہ وہ نہ کسی سے بات کر سکیں اور نہ ہی کسی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر سکیں۔”
انڈہ پھینکنے کے واقعے پر برہمی
علیمہ خان نے ان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کارکنوں نے ان خواتین کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اعلیٰ سطح سے احکامات آتے ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔ کل وہی خاتون دوبارہ آئی اور پتھر پھینکا — اگر یہی روش جاری رہی تو کل گولی بھی چل سکتی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت؛ پاکستان کا اقوام متحدہ میں فوری غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • ہنگری میں انوکھا عالمی مقابلہ، قبر کھودنے کی مہارت پر ٹیموں کا امتحان
  • ہنگری میں قبر کھودنے کے 2025 کے عالمی مقابلے کا انعقاد
  • ارشد ندیم ایک بار پھر عالمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کو تیار
  • پشاور، الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • پشاور: الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری، بابر کا کونسا نمبر؟
  • ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟