شواہد موجود: بھارتی فوجی افسر، افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی کرا رہے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا ہے ہمارے پاس مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے اور بھارتی فوج کے افسر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ پی ٹی وی پر نشر ہونے والے جرمن جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیر ملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی، وہ وجوہات اب موجود نہیں ہیں، پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے منظم اقدامات کیے گئے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پرافغان مہاجرین کے انخلاء کی ڈیڈلائن میں متعدد بار توسیع کی۔ ہمارے پاس مستند شواہد ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشت گردی اور سنگین جرائم میں بھی ملوث ہیں۔ بھارت میں پرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہا پسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔ بھارتی فوجی افسروں کے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں۔ پاکستان بھارتی دہشت گردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش بھی کر چکا ہے۔ بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدت پسند سیاسی نظریات کے زیر اثر ہیں جبکہ پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصرکو بلا تفریق مستردکرتی ہے۔ پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔ ان کا کہنا تھا امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشت گردی میں استعمال ہو رہے ہیں۔ امریکا بھی اس اسلحے کے دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار سٹرٹیجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا۔ امریکہ نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعدد ہلاک دہشت گرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ چین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور سٹرٹیجک تعلقات ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دہشت گردانہ کارروائیوں میں ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر افغان مہاجرین پاکستان میں کا کہنا
پڑھیں:
غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 ستمبر 2025ء) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ مستند شواہد موجود ہیں کہ غیر قانونی مقیم افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔ پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، تنازعات کے وقت بڑی مہمان نوازی کی۔ ایک جرمن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اب افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے ایک منظم اور باوقار عمل شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس عمل کو انسانی طور پر سنبھالا گیا ہے، حکومت نے پناہ گزینوں کو وطن واپسی کی تیاری کے لیے مزید وقت دینے کے لیے ڈیڈ لائن میں کئی بار توسیع کی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ کچھ غیر قانونی افغان شہریوں کے پاکستان کے اندر دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ افغان پناہ کی اصل وجوہات اب موجود نہیں ہیں اور اس طرح وطن واپسی ایک فطری اور ضروری قدم ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے انٹرویو کے دوران بھارت کے بارے میں کہا، ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں حالیہ پرتشدد واقعات انتہا پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر بیرونی خطرات کے حوالے سے بھی بات کی۔انہوں نے کہاکہ بھارت ریاستی حمایت یافتہ کارروائیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرم حمایت کر رہا ہے، جو خطے کے لیے ایک سنگین سلامتی کو خطرہ ہے۔