پاک سعودیہ معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کردار قابل ستائش ہے
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (کامرس ڈیدک)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ خطے میں نئی اسٹریٹجک صف بندی اور 50 ارب ڈالر کے معاشی مواقع کا سنگ میل ہے جس سے پاکستان کو بہت فائدہ پہنچے گا۔پاکستان بزنس نیٹ ورک کے صدر عمر بٹ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب عرب ریاستیں امریکہ پر انحصار کم کر رہی ہیں فیلڈ مارشل نے ملکی مفاد میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔معاہدے کے تحت فوجی تربیت، مشقوں اور انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت وسیع تعاون پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستانی دفاعی کنٹریکٹرز پہلے ہی ریڈار سسٹمز، بارڈر سیکیورٹی اور سائبر ڈیفنس ٹیکنالوجیز میں سعودی شراکت داری کے لیے سرگرم ہیں۔کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے عمر بٹ نے کہا کہ اب پاکستانی کمپنیوں کو سعودی ویڑن 2030 کے تحت نیوم اور دیگر میگا پراجیکٹس میں براہِ راست شمولیت کا موقع ملے گا۔ سعودی عرب کے 500 ارب ڈالر کے منصوبوں سے پاکستانی تعمیراتی ادارے، انجینئرنگ کنسلٹنٹس اور صنعت کاروں کو نئے مواقع میسر آئیں گیجبکہ ٹیکسٹائل فارما اور زرعی مصنوعات کے لیے سعودی منڈیوں تک رسائی آسان ہوگی۔معاہدے کی کامیابی میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار نمایاں رہا۔ یہ شراکت داری توانائی کے شعبے میں بھی پاکستان کے لیے نئے امکانات کے لئے اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات بیوروکریٹک رکاوٹوں اور پالیسی کے عدم تسلسل کے باعث مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ سی پیک کی مثال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سیکیورٹی خدشات بڑے منصوبوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔عمر بٹ نے کہا کہ یہ کئی ممالک کے لیے واضح پیغام ہے کہ سعودی عرب متبادل سیکیورٹی آپشنز اختیار کر رہا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لیے سی پیک کے بعد سب سے بڑی اسٹریٹجک پیش رفت ہے جو معیشت کو متنوع بنانے اور خلیجی سرمایہ کاری تک رسائی کے نئے دروازے کھول دے گی۔ یہ دفاعی معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن کو نئے رخ پر لے جائے ھا۔ اگر اس پر مؤثر عمل درآمد ہوا تو پاکستان کو خلیجی تعاون کونسل کے دیگر ممالک میں بھی نئے مواقع مل سکتے ہیں۔ یہ شراکت داری پاکستان کے لیے سی پیک سے بھی زیادہ وسیع معاشی امکانات پیدا کر سکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امیر قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیدیا
امیر قطر نے پاکستان اور سعودی کے عرب دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے دوحہ میں ملاقات کی جس میں بلاول بھٹو زرداری اور پاکستانی سفیر بھی موجود تھے جب کہ اس دوران صدر نے امیر قطر کو حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا۔اعلامیے کے مطابق اس اہم ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا جب کہ امیر قطر نے پاکستان اور سعودی کے عرب دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیا۔ صدر زرداری نے قطر میں دوحہ مذاکرات کی میزبانی اور افغانستان سے متعلق کردار کو سراہا جب کہ امیر قطرنےامید ظاہرکی کہ پاکستان افغانستان موجودہ مسائل حل کرکےچیلنجزپسِ پشت ڈال دیں گے۔ صدر مملکت نے دفاع، دفاعی پیداوار، زراعت اور غذائی تحفظ میں تعاون بڑھانے کی تجویز دی جس پر امیرقطر نے تعاون بڑھانے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری رابطوں کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق شیخ تمیم بن حمد الثانی نے پاکستانی کمیونٹی کے کردار کی تعریف کی اور پاکستانی کمیونٹی کی تعداد میں خاطر خواہ اضافے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر امیر قطر نے کہا کہ پاکستان منفرد حیثیت رکھتا ہے جو چین، مغرب اور خلیجی ممالک سے بیک وقت تعلقات رکھتا ہے، قطر کو پاکستان اور اس کی کامیابیوں پر فخر ہے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ صدر زرداری نے امیر قطر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے امیر قطر نے قبول کیا اور آئندہ سال کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان کیا۔