کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑاجنسی اسکینڈل، ملزم نےعدالت میں جرم قبول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
کراچی:
بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے شربت فروش ملزم شبیر تنولی نے زیر دفعہ 164 کے اعترافی بیان میں جرم قبول کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو شربت فروش کا متعدد بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے 6 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ملزم کو اعترافی بیان ریکارڈ کرانے کے عدالت میں پیش کیا۔ احاطہ عدالت میں متاثرہ بچی کی والدہ نے ملزم کو مارا۔ عدالت آنے والے سائلین نے بھی ملزم کو مارا جس سے ملزم کے کی حالت بگڑ گئی۔
ملزم شبیر تنولی کا زیر دفعہ 164 کا اعترافی بیان مجسٹریٹ کے چیمبر میں قلمبند کیا گیا۔ ملزم کی ہتھکڑی کھول کر چیمبر میں جج کے روبرو بٹھایا گیا۔ مجسٹریٹ نے استفسار کیا کہ آپ کو پتا ہے کہ آپ اس وقت کہاں موجود ہیں۔ ملزم نے کہا کہ جی میں اس وقت عدالت میں ہوں اور بیان قلمبند کروانے لایا گیا ہوں۔ ملزم نے مجسٹریٹ کے روبرو زیادتی کا اعتراف کرلیا۔ عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
استغاثہ کے مطابق دو روز قبل متاثرہ بچیوں کا 164 کا بیان قلمبند کیا جا چکا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ملزم شبیر تنولی کی شناخت پریڈ بھی مکمل ہوچکی۔ متاثرہ بچیوں کی جانب سے ملزم شبیر تنولی کو شناخت کیا جاچکا ہے۔ ملزم 2016 سے متعدد بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے ساتھ ویڈیوز بھی بنایا کرتا تھا۔ ملزم شبیر تنولی کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ملزم شبیر تنولی عدالت میں کے روبرو کے ساتھ ملزم کو
پڑھیں:
بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: بچیوں نے جج کے روبرو ملزم کو شناخت کر لیا
کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں سے زیادتی، بچیوں نے جج کے روبرو ملزم کو شناخت کر لیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں قیوم آباد کے علاقے میں کمسن بچیوں سے زیادتی کا کیس میں متاثرہ 4 بچیوں نے جج کے سامنے اپنا 164 کا بیان قلمبند کروا دیا۔
متاثرہ بچیوں نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں موجود اسی ملزم نے ہمارے ساتھ زیادتی کی تھی۔
پولیس نے ملزم کے اعترافی جرم کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی، درخواست میں کہا گیا کہ ملزم اپنا اعتراف جرم کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔ ملزم کیخلاف 7 مقدمات درج ہیں۔