لاہور کا عجائب گھر، جو برصغیر کی تاریخ، تہذیب اور ثقافتی ورثے کا سب سے اہم مرکز مانا جاتا ہے، اپنی طویل عمر کے ایک نئے باب میں داخل ہونے جا رہا ہے۔ 1894ء میں قائم ہونے والا یہ تاریخی ادارہ، جس نے ایک صدی سے زائد عرصے تک نوادرات اور تہذیبی آثار کو محفوظ رکھا، اب دو سال کے لیے سیاحوں اور محققین کے لیے بند ہونے جا رہا ہے تاکہ اسے جدید سہولیات کے ساتھ نہ صرف اپ گریڈ کیا جائے بلکہ یونیسکو کے ماسٹر پلان کے تحت 1929ء کی اصل شکل میں بحال بھی کیا جا سکے۔

عجائب گھر میں اس وقت تقریباً 60  ہزار نوادرات محفوظ ہیں جو برصغیر کی تہذیب، مذہب، فنونِ لطیفہ اور آرکیالوجی کے نایاب نقوش اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ تاہم ان میں صرف 14 ہزار  نوادرات  جن میں زیادہ تعداد سکوں کی ہے وہ نمائش کے لئے رکھے گئے ہیں۔
لاہورعجائب گھر کے ترجمان عاصم رضوان نے بتایا  اگرچہ ماضی میں میوزیم میں بعض جزوی تبدیلیاں کی جاتی رہی ہیں، تاہم اب جو منصوبہ شروع ہو رہا ہے وہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے میوزیم کلچر کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھے گا۔ لاہورعجائب گھر میں 1929 کے بعد کی جانیوالی تمام تعمیرات اور تبدیلیوں کو ختم کرکے اس کی اصل شکل بحال کی جائیگی۔ منصوبے پر 8 ملین ڈالرلاگت آئیگی۔

انہوں نے بتایا کہ  منصوبے کے تحت ٹولنٹن مارکیٹ کے پارکنگ ایریا میں تین منزلہ نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جبکہ موجودہ عمارت کی چھت، ڈھانچے، ڈرینج، برقی نظام، فائر سیفٹی، روشنی، وزیٹر سروسز اور گیلریوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔ اسی طرح نئی تعمیر ہونیوالی عمارت اور موجودہ عمارت کو زیرزمین راہداری کے ذریعے جوڑا جائیگا۔

یہ تبدیلیاں محض عمارت تک محدود نہیں، بلکہ ایک وسیع وژن کا حصہ ہیں۔ میوزیم میں بطور ایجوکیشن آفیسر خدمات سرانجام دینے والی حمیرا منشاء کا کہنا ہے کہ لاہور عجائب گھر نئی نسل کے لیے تاریخ کو سمجھنے کا دروازہ ہے، اور اس کی جدید سہولتوں کے ساتھ بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کے مطابق قدیم ثقافت اور آرکیالوجی کو پڑھنے والے طلبا کو اب ایک ایسا ماحول ملے گا جہاں وہ نہ صرف نوادرات کو محفوظ حالت میں دیکھ سکیں گے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کی بہتر تفہیم بھی ممکن ہو گی۔

آرکیالوجی کی طالبات زینب اور رابعہ بصری بھی اس منصوبے کو خوش آئند قرار دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لاہور میوزیم کا وجود محض ایک عمارت نہیں بلکہ ایک پورا تحقیقی ادارہ ہے جو ماضی کے دروازے کھولتا ہے۔ ان کے مطابق نئی گیلریاں اور اپ گریڈیشن مستقبل کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ کے لیے ریسرچ کے مواقع بڑھائیں گی۔ نوجوان طالب علم محمد مبشر نے اسے سیاحت کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کے مطابق دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں عجائب گھر نہ صرف علمی مراکز ہوتے ہیں بلکہ وہ ملکی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، لہٰذا پاکستان میں اس نوعیت کے منصوبے سیاحت کے فروغ اور ملکی وقار میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

محمد عاصم رضوان نے بتایا کہ منصوبے کی فزیبلٹی چار سال کی محنت کے بعد مکمل کی گئی اور اب اس کا پی سی ون بھی منظور ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق منصوبے کی منظوری لاہور عجائب گھر کے بورڈ آف گورنرز نے دی جس کے سربراہ چیف سیکرٹری پنجاب ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کو اس حوالے سے بریفنگ دی گئی جس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ سیاحت کا فروغ ہی حکومت کا اصل وژن ہے۔

انہوں نےبتایا کہ عجائب گھر کو متوقع طور پر دسمبر کے آخر یا جنوری کے آغاز پر بند کر دیا جائے گا اور اس دوران تمام نوادرات کو دوسری جگہ منتقل کر کے محفوظ رکھا جائے گا۔ منصوبے پر عمل درآمد ملکی اور غیر ملکی ماہرین کی نگرانی میں کیا جائے گا اور اس کے مکمل ہونے کے بعد لاہور عجائب گھر نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا میں جدید ترین میوزیمز کی صف میں شامل ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ان کے مطابق عجائب گھر جائے گا کے لیے

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار، جلد پیش کیے جانے کا امکان

اسلام آباد:(نیوز ڈیسک )حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے لیے فریم ورک تیار کرلیا۔آئینی ترمیم پہلے سیینٹ میں پیش کی جائے گی، آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے، ذرائع

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے27ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کر لیا ہے اور پہلے سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، سینیٹ سے منظوری کے بعد آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت قانون اور وزارت پارلیمانی امور نے سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے اور آئینی ترمیم آئندہ ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شاہین چوک انڈر پاس منصوبہ،چیئرمین سی ڈی اے کا تعمیراتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • دبئی کو دنیا کا خوبصورت ترین شہر بنانے کیلیے 18 ارب درہم کا منصوبہ منظور
  • دبئی میں 18 ارب درہم کا شاندار منصوبہ، 630 نئے پارکس اور عالمی اسپورٹس حب کی تیاری
  • دبئی کو دنیا کا خوبصورت ترین شہر بنانے کیلئے 18 ارب درہم کا منصوبہ منظور
  • لاہور کینال میں شپ ریسٹورنٹ کی تیاریاں، منصوبے کی خاص بات کیا ہے؟
  • پبلک ٹرانسپورٹ کامیگامنصوبہ  "ییلولائن"رواں مالی سال سے مؤخر کرنے کا فیصلہ
  • آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار، اگلے ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار، جلد پیش کیے جانے کا امکان
  • حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کرلیا، جلد پیش کیے جانے کا امکان