دہلی کی تہاڑ جیل میں انجینئر رشید کی بھوک ہڑتال کا مقصد بھارتی حکومت کی منافقت کو اجاگر کرنا ہے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کا مقصد بھارتی حکومت کی منافقت کو اجاگر کرنا ہے، جس نے کشمیری عوام کو درپیش سخت مشکلات، ان کی قربانیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حلقہ انتخاب بارہمولہ سے بھارتی پارلیمنٹ کے نظربند رکن انجینئر عبدالرشید نے کشمیریوں کو انصاف کی فراہمی سے مسلسل انکار کے خلاف دہلی کی تہاڑ جیل میں 48گھنٹے کی بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ انجینئر رشید نے اتوار کی صبح 11بجے علامتی بھوک ہڑتال شروع کی جیسا کہ انہوں نے جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل کے نام ایک خط میں لکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج 22 ستمبر کی صبح تک جاری رہے گا۔ انعام النبی نے کہا کہ بھوک ہڑتال کا مقصد بھارتی حکومت کی منافقت کو اجاگر کرنا ہے، جس نے کشمیری عوام کو درپیش سخت مشکلات، ان کی قربانیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید نے بھوک ہڑتال لوگوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اور انہیں یاد دلانے کے لئے کی ہے کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 1989ء سے اب تک ہزاروں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھوک ہڑتال کہا کہ
پڑھیں:
شِیخ رشید کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر روک دیا گیا
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کے واضح احکامات نہ ماننا توہینِ عدالت ہے اور وہ اس معاملے پر دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو عمرہ ادائیگی کے لیے روانگی کے وقت نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید عدالت سے اجازت ملنے کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے، تاہم امیگریشن حکام نے انہیں ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سفر کی اجازت نہیں دی۔ شیخ رشید احمد نے ایئرپورٹ ہی سے اپنے وکیل اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے واضح طور پر انہیں عمرے کے لیے جانے کی اجازت دی تھی اور عدالتی احکامات کی کاپی متعلقہ اداروں کو بھی پہنچا دی گئی تھی، حتیٰ کہ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ ان کے سفر میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے۔ شیخ رشید کے مطابق جب وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے ایئرپورٹ پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ وہ بیرون ملک نہیں جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امیگریشن حکام نے عدالت کے حکم کے باوجود انکار کر دیا اور عابد اور توقیر نامی افسران نے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کے واضح احکامات نہ ماننا توہینِ عدالت ہے اور وہ اس معاملے پر دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس ملک میں ہائی کورٹ کا آرڈر نہ مانا جائے، پھر اللہ ہی مدد فرمائے گا۔ انشاءاللہ، اللہ ہی عمرہ کرائے گا اور انہیں اپنے فیصلے پر شرمندہ ہونا ہو گا۔