پاکستان کی وجہ سے اسرائیل سلامتی کونسل میں معافی مانگنے پر مجبور ہوا: رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
شیخوپورہ (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے اسرائیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں معافی مانگنے پر مجبور ہوا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین کا کہنا تھا قطر پر حملہ اسرائیلی منافقت کا آخری درجہ ہے، اسرائیلی حملے کے باوجود جیل میں بند عالم اسلام کا نام نہاد لیڈر ایک لفظ نہ کہہ سکا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست پاکستانی مفادات کے خلاف ہے، خیبر پختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی وجہ بانی پی ٹی آئی کے اقدامات ہیں۔
سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے دفاعی معاہدے کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا سعودیہ سے ہمارا جذباتی رشتہ ہے، ہمارا بچہ بچہ حرمین الشریفین کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا ہمارا ایٹمی پروگرام اپنی حفاظت اور عوام کی فلاح کے لیے ہے، ہماری خارجہ پالیسی نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق سوال پر رانا تنویر حسین کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ پنجاب سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گی، گندم کی بہتر پیداوارکے لیے شاندار کسان پیکج لا رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رانا تنویر حسین کا کہنا کا کہنا تھا
پڑھیں:
وفاقی وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے اپنی بیٹی کو HPV ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا
کراچی:
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے اپنی بیٹی کو اینٹی سروائیکل کینسر ویکسین لگوا کر ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سروائیکل ویکسین کو لے کر گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، میں نے اپنی بیٹی رجا کمال کو سب کے سامنے ویکسین لگوا کر یہ ثابت کیا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے 30 سالہ سیاسی کیریئر میں میں نے کبھی اپنی فیملی کو اسکرین پر نہیں لایا، لیکن گمراہ کن افواہوں کو ختم کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی کی طرح قوم کی تمام بیٹیاں عزیز ہیں، ہمارا مقصد اللہ کی رضا کے لیے قوم کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ نظام میں ہر پاکستانی کا علاج ممکن نہیں، لوگ اسپتالوں میں داخل ہو کر وہیں رک جاتے ہیں، اس لیے ہمیں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کو فروغ دینا ہوگا۔
وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مزید ویکسینز آئیں گی اور ہمیں اپنی قوم کو بیماریوں سے بچانے کے لیے انہیں اپنانا ہوگا۔ کینسر ایک موذی مرض ہے جو صرف ایک فرد نہیں بلکہ پورے گھرانے کو متاثر کرتا ہے، اس لیے بچاؤ ہی بہترین راستہ ہے۔
Tagsپاکستان