’عوام خود کو ایکشن کمیٹی سے الگ کردیں‘، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ عوام کو چاہیے کہ وہ خود کو ایکشن کمیٹی سے الگ کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: جتھوں کے زور پر مطالبات مانوں گا اور نہ ہی اسمبلی توڑوں گا، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق
پیر کے روز آزاد کشمیر کے شہر باغ میں پاکستان زندہ باد کنونشن کا انعقاد ہوا، کنونشن میں سابق وزیراعظم آزادکشمیر، سردار عتیق احمد خان، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان، صدرمسلم لیگ نواز شاہ غلام قادر، وزیر حکومت سردار میراکبرخان، سابق وزیر راجہ محمد یاسین خان، سابق وزیر مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ، میجر سردار نصراللہ خان،مولانا امتیاز احمد صدیقی، سردار عبدالرشید چغتائی ایڈووکیٹ اور دیگر سیاسی و دینی قیادت نے شرکت کی۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے باغ میں پاکستان زندہ باد کنونشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو چاہیے کہ وہ خود کو ایکشن کمیٹی سے الگ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان لوگوں کو اپنے سر پر ہرگز نہیں چڑھنے دیں گے، یہ تو کل تک اپنے والد کو بھی گالیاں دینے سے نہیں چوکتے۔
یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق جلسہ: راولاکوٹ ’پاکستان اور پاک فوج زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
راجہ فاروق حیدر نے ایکشن کمیٹی کے خلاف بھرپور غصے کا اظہار کیا کہ ایسی زبان اور رویے سے عوام کو دوری اختیار کرنی ہوگی تاکہ معاشرتی بگاڑ نہ پھیلے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر پاکستان زندہ باد کنونشن راجہ فاروق حیدر سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان زندہ باد کنونشن راجہ فاروق حیدر سردار عتیق احمد خان راجہ فاروق حیدر ایکشن کمیٹی
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے تعلقات ممکن نہیں، وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیراعظم شہباز شریف کاکہناہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اب تک چار جنگیں ہوچکی ہیں جن پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے لیکن یہ سرمایہ اگر عوام کی ترقی اور خوشحالی پر لگایا جاتا تو آج خطے کے حالات بالکل مختلف ہوتے، پاکستان بھارت کا ہمسایہ ہے اور دونوں ممالک کو ساتھ رہنا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اعظم نے کہاکہ ہم بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم نے بار بار جنگوں پر وسائل ضائع نہ کیے ہوتے تو عوام کی تعلیم، صحت، روزگار اور بنیادی سہولتوں کے معیار کو بلند کیا جاسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دے گا، اوورسیز پاکستانی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اس موقع پر انہوں نے اشعار بھی سنائے جنہیں شرکا نے خوب سراہا۔
لندن میں چار روزہ قیام کے دوران شہباز شریف نے پاکستانی کمیونٹی اور تاجر برادری کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں معیشت، سرمایہ کاری اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر گفتگو ہوئی۔
تقریب میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے شرکت کی اور وزیراعظم کی تقریر کو جوش و خروش سے سنا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم برطانیہ کے دورے کے بعد آج امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، اپنے دورہ امریکا کے دوران وہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، غزہ پر بلائے گئے خصوصی اجلاس میں شریک ہوں گے اور پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر اجاگر کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ امریکا میں مسئلہ کشمیر، فلسطین اور قطر پر حالیہ حملے سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے تاکہ دنیا خطے کے حالات اور پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ ہوسکے۔