بہاولنگر: مریم نواز کا منفرد انداز, سیلاب متاثرین کیلئے سلائی مشین چلائی، کپڑوں پرسلائی بھی کی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بہاولنگر کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ مریم نواز نے گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ کا بھی دورہ کیا۔وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرہ خواتین سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔مریم نواز نے سیلاب متاثرین کیلئے سلائی مشین چلائی اور کپڑوں پرسلائی بھِی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے 20 ہزار روپے فی ایکڑ امداد کا اعلان
قبل ازیں ساہیوال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا پنجاب میں پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب آیا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: روپے ملیں گے مریم نواز
پڑھیں:
مریم نواز کا شہری کو فون، پنجابی میں کیا بات ہوئی؟
پنجاب حکومت نے گرین ٹریکٹر پروگرام کے دوسرے مرحلے کے تحت 9500 ہائی پاور ٹریکٹروں کے لیے قرعہ اندازی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس قرعہ اندازی کا باقاعدہ آغاز کیا۔
پہلا ٹریکٹر تحصیل اٹک کے راجہ رفعت عباس، دوسرا نزہت پروین اور تیسرا میاں نصیر کے نام نکلا۔ وزیراعلیٰ نے کامیاب کسانوں کو مبارکباد دی اور قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے کاشتکار محمد عاشق کو خود ٹیلی فون کیا۔ اس موقع پر انہوں نے خوشگوار انداز میں کہا:
’’کیہہ حال اے؟ تسی ٹریکٹر واسطے اپلائی کیتا سی، تہانوں ناں نکل آیا اے۔‘‘
انھوں نے پنجابی میں مزید کہا ’’تہانوں مبارک باد واسطے فون کیتا اے۔‘‘
سیکریٹری زراعت نے وزیراعلیٰ کو پروگرام کے دوسرے مرحلے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 7 ایکڑ یا اس سے زیادہ اراضی رکھنے والے کسان 75 سے 125 ہارس پاور کے ٹریکٹر حاصل کرسکیں گے۔ ہائی پاور ٹریکٹروں کے لیے حکومت پنجاب 10 لاکھ روپے سبسڈی دے گی۔
گرین ٹریکٹر اسکیم فیز ٹو کے تحت مجموعی طور پر 20 ہزار ٹریکٹروں پر سبسڈی دی جائے گی، جن میں 9500 ہائی پاور ٹریکٹر اور 10 ہزار میڈیم پاور ٹریکٹر شامل ہیں۔ میڈیم پاور ٹریکٹروں (50 سے 65 ہارس پاور) پر کسانوں کو 5 لاکھ روپے سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
اعداد و شمار کے مطابق اس مرحلے کے لیے 7 لاکھ 34 ہزار کاشتکاروں نے درخواستیں جمع کرائیں، جن میں سے 2 لاکھ 82 ہزار کسان قرعہ اندازی کے اہل قرار پائے، جبکہ 9500 کسان کامیاب ٹھہرے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 98 فیصد کسانوں نے پاکستانی ساختہ ٹریکٹروں کے لیے اپلائی کیا جبکہ صرف 2 فیصد نے بڑے اور جدید امپورٹڈ ٹریکٹروں میں دلچسپی ظاہر کی۔ حکومت نے امپورٹڈ ٹریکٹروں کی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے غیر ملکی ڈیلر کمپنیوں کو پنجاب میں بزنس آفس اور ڈیلرشپ قائم کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔