سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، خیرپور میں بچی بہہ گئی، تین دن میں تین افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
سٹی42: مرکزی اور جنوبی پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سیلابی پانی اب سندھ کے شہروں اور قصبوں میں بھی تباہی پھیلانے لگا ہے۔ خیرپور میں کمسن بچی پانی میں بہہ گئی، جس کے بعد شہر میں 3دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 3ہوگئی ہے۔
اوچ شریف میں مویشی بچاتے ہوئے شخص جاں بحق:
ضلع بہاولپور کے سیلاب زدہ علاقے اوچ شریف میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں چھ بچوں کے باپ اختر اپنے مویشیوں کو بچاتے ہوئے تیز پانی کی نذر ہوگیا۔ متوفی کی بیوی نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پہلے ہی اپنا گھر کھو چکی ہے، اب شوہر بھی چلا گیا ہے اور بچوں کا مستقبل غیر محفوظ ہو گیا ہے۔
فخر آؤٹ نہیں تھا لیکن۔۔۔ گرین شرٹس کیپٹن نے میدان کے باہر اعلیٰ کرکٹ دکھا دی
سیلاب کا پانی سعیدی موسانی شہر میں داخل:
ضلع دادو کی تحصیل مہر میں دریائے سندھ کے سیلابی پانی نے شدید تباہی مچائی ہے۔ سیلاب کا پانی سعیدی موسانی شہر سمیت پانچ دیہاتوں میں داخل ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں گھروں، دکانوں، قبرستانوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی مدد نہیں پہنچی۔
’کم چُک کے رکھ‘، حارث رؤف کے بھارتیوں کو چھ مئی جنگ کا سکور 0-6 یاد دلانے پر وزیر دفاع کابیان
مبارک پور میں خاندان بے گھر:
مبارک پور میں دریائے ستلج کے قہر سے ایک ہی خاندان کے 35 سے 40 افراد بے گھر ہوگئے جب ان کے گھر کے 11 کمرے پانی میں بہہ گئے۔ متاثرہ خاندان نے حکومت سے فوری امداد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کہروڑ پکا میں تباہی، ہزاروں افراد متاثر:
کہروڑ پکا میں سیلاب نے درجنوں دیہاتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، علاقے کے 106 دیہاتوں میں سے 40 براہ راست متاثر ہوئے ہیں، جب کہ 15,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور 25,000 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
فلسطین کے ایریا A, ایریا B اور ایریا C کیا ہیں
کھاریاں میں بیماریوں کی وبا پھوٹ پڑی:
کھاریاں میں سیلابی پانی جمع ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں بیماریاں پھیلنے لگی ہیں، اور پانی جراثیموں کی افزائش گاہ بن چکا ہے۔ لوگ طبی سہولیات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔
عارف والا، پاکپتن اور قبولہ میں متاثرین حکومتی امداد کے منتظر:
عارف والا میں ہزاروں متاثرینِ سیلاب حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی فصلیں، مال مویشی اور دیگر قیمتی اشیاء سب تباہ ہو چکی ہیں اور وہ اپنے زور پر دوبارہ زندگی شروع کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اسی طرح پاکپتن اور قبولہ میں بھی متاثرین ایک ماہ سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور حکومت سے فوری امداد کی اپیل کر رہے ہیں۔
مغربی کنارے کا الحاق "ریڈ لائن"ہے, سعودی عرب کی اسرائیل کو وارننگ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
چناب اور ستلج سے اوچ شریف، احمد پور شرقیہ میں تباہی، ایم 5 کا دوسرا حصہ بھی متاثر
چناب اور ستلج سے اوچ شریف، احمد پور شرقیہ میں تباہی، ایم 5 کا دوسرا حصہ بھی متاثر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 September, 2025 سب نیوز
لاہور، ملتان، سکھر: (آئی پی ایس) ستلج اور چناب نے اوچ شریف اور احمد پور شرقیہ میں تباہی پھیر دی، ملتان کے قریب جلال پور پیروالا پر موٹروے ایم 5 کا ایک اور حصہ سیلابی پانی میں بہہ گیا، علی پور میں 4 افراد ڈوب گئے، لاشیں مل گئیں، کچے کے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی سے انکار کر دیا۔
علی پور کے موضع گھلواں دوئم میں 15 سالہ کاشف گبول ڈوب کر جاں بحق ہوا، دوسرے واقعہ میں راشن لینے گئے تین ماموں بھانجا بھی سیلابی پانی میں ڈوب گئے، جاں بحق افراد کی شناخت نادر، رستم اور حافظ بابر کے ناموں سے ہوئی، پاک فوج، ایدھی فاؤنڈیشن اور ریسکیو ٹیم نے چاروں لاشیں برآمد کر لیں
جلال پور پیروالا پر موٹروے ایم 5 کا ایک اور حصہ سیلابی پانی میں بہہ گیا۔
چیف پولیس آفیسر ملتان کے مطابق موٹروے ایم فائیو کا مشرقی حصہ شگاف پڑنے سے سیلاب میں بہہ گیا، اس سے پہلے ایم فائیو کا مغربی حصہ سیلاب میں بہہ گیا تھا، موٹروے پولیس اور این ایچ اے کا عملہ مشینری کے ساتھ موقع پر موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موٹر وے پر دریائے ستلج کا پانی شدید بہاؤ کے ساتھ دریائے چناب کی جانب بہہ رہا ہے، پانی کا بہاؤ کم کرنے کے لیے شگاف میں پتھر ڈالے جا رہے ہیں، ملتان سے جھانگڑہ تک 8 ویں روز بھی موٹروے بند ہے۔
منچن آباد میں ستلج کے پانی سے 60 دیہات زیر آب ہیں، بستی ورکاں والی، بستی کھرلاں، بستی بھٹیاں، بستی امانے والی اور بستی فاضل شدید متاثر ہیں، متاثرہ دیہات کے اطراف 6 سے 7 فٹ پانی موجود ہے، زمینی راستے بحال نہ ہو سکے۔
ہر طرف سیلابی پانی سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
دریائے ستلج اور چناب کے ریلوں نے اوچ شریف اور احمد پور شرقیہ میں تباہی پھیر دی، علاقہ بڈانی ، چک کہل ، کچی شکرانی اور دیگر علاقوں کی رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں، سیلاب متاثرین، خواتین ، بچے سیلابی پانی سے گزر کر گھروں کو واپس جانے لگے۔
متاثرین اپنے منہدم مکانات، فصلوں اور باغات کی تباہی دیکھ کر اشک بار ہو گئے۔
چک کہل ، رسول پور ، مکھن بیلہ ، بختیاری ، اسماعیل پور ، ترنڈ بشارت اور دیگر علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود ہے، سیلاب متاثرین نے مکانات اور فصلوں کے نقصانات کے جلد ازالہ کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف دریائے ستلج میں بہاولنگر کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب سے فصلیں تباہ ہو گئیں، زمینی رابطے منقطع ہو گئے۔
سیلاب سے شجاع آباد کی بستی ماڑا میں خوفناک تباہی ہوئی، متاثرین تاحال گھروں میں آباد نہیں ہو سکے۔
لیاقت پور سے سندھ اور چناب کے ریلے گزر گئے مگر نشانات پیچھے چھوڑ گئے ہیں، 35موضع جات کی سیکڑوں بستیوں میں مکانات منہدم ہو چکے، فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
کسی کا کمرہ تو کسی کی چاردیواری اور سیکڑوں گھر مکمل گر گئے ، سیلاب کی تباہ کاریوں سے رابطہ سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں، سیلاب متاثرین خواتین، بچوں کے ہمراہ پانی سے گزر کر گھروں کو واپس جانے لگے۔
سندھ
ادھر دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 19 ہزار 180 کیوسک اور پانی کا اخراج2 لاکھ 90 ہزار 819 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سکھر بیراج پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 420470 کیوسک اور اخراج 367090 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
کچے کے علاقوں سے دریائے سندھ کا سیلابی پانی کم ہونا شروع ہوگیا ہے، سیہون کی تین یونین کونسلز کے کچے میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
سیہون تحصیل کے 50 اور مانجھند تحصیل میں 20 سے زائد دیہات زیر آب ہیں، سیکڑوں ایکڑز پر مشتمل کپاس، پیاز، آلو سمیت دیگر فصلیں ڈوب چکی ہیں۔
کچے میں ضلعی انتظامیہ کا ریسکیو و ریلیف آپریشن بھی جاری ہے تاہم کچے کے رہائشی اپنے گھروں تک محدود ہیں اور انہوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے سے انکار کیا ہے۔
دریائے سندھ کے سیہون لاڑکانہ بند پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
دریائے سندھ میں کنڈیارو کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آگیا، کچے کے قدیمی گاؤں بکھری کو بچانے کیلئے بنایا گیا بند توڑ دیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعروف ماہرِ معیشت ڈاکٹر وقار مسعود خان انتقال کر گئے معروف ماہرِ معیشت ڈاکٹر وقار مسعود خان انتقال کر گئے بگرام ایئربیس چھوڑنا شرمناک، واپسی کیلئے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں: ٹرمپ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملہ سعودی عرب پر بھی حملہ تصور کیا جائے گا: رانا ثنا پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے میں دیگر عرب ممالک کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، خواجہ آصف کھیلوں میں سیاست گھسیٹنے والے بھارت کو دھچکا، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ورکنگ گروپ کا اعلان کردیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی قرارداد مسترد کر دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم