پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہبی، اخلاقی اور سماجی اقدار پر مبنی ہیں، سردارایازصادق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2025ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان کی پارلیمان اور عوام کی جانب سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، شاہی خاندان، مجلس شوریٰ اور سعودی عرب کی برادر عوام کو سعودی عرب کے 95 ویں قومی دن کے پرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی ہے جو 23 ستمبر 2025ء کو منایا جارہا ہے۔
پیر کو اپنے تہنیتی پیغام انہوں نے کہا کہ اس سال کا موضوع سعودی مملکت کی یکجہتی اور شاندار ورثے کا جشن اتحاد، استقامت اور ثقافتی عظمت کے احساس سے گہری مطابقت رکھتا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں تعلقات مشترکہ مذہبی، اخلاقی اور سماجی اقدار پر مبنی ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے سعودی عرب کو ایک کلیدی اسلامی ملک قرار دیتے ہوئے اس کی قیادت اور عوام کو ’’خادمین حرمین شریفین‘‘ کے طور پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب دنیا کی اٴْس عظیم ثقافتی اور اخلاقی وراثت کے فروغ اور تحفظ میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے جس سے مسلم امہ گہری عقیدت اور وابستگی رکھتی ہے۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 18 ستمبر 2025ء کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے سٹریٹجک میوچول ڈیفنس ایگریمنٹ (ایس ایم ڈی ای)" پر دستخط کو ایک تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے دونوں برادر ممالک کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے پاکستان کی قیادت جن میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر شامل ہیں، کے وژن اور قیادت کو سراہا۔ اسی طرح انہوں نے سعودی عرب کی قیادت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مجلس شوریٰ کے سپیکر ڈاکٹر عبداللہ بن محمد آل الشیخ کو بھی اس معاہدے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ عزم، باہمی اعتماد اور برادرانہ تعلقات کی مضبوطی کی علامت ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ نہ صرف علاقائی سلامتی کو تقویت دے گا بلکہ اجتماعی ترقی و خوشحالی کے نئے باب رقم کرے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کی کہ وہ پورے خطے بالخصوص پاکستان اور سعودی عرب کو پائیدار امن، اتحاد اور ترقی سے نوازے۔ انہوں نے پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کو دہرایا۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفی شاہ نے بھی سعودی قیادت، مجلسِ شوریٰ اور عوام کو 95 ویں قومی دن کی پرخلوص مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ایمان، اخوت اور باہمی احترام کی اٹوٹ بنیادوں پر قائم ہیں اور عوام پاکستان سعودی عرب کے خادمین حرمین شریفین کے کردار کو گہرے احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ پر کامیاب دستخط دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعاون اور دفاعی شراکت داری کو فروغ دینے کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے پاکستان-سعودی تعلقات کے مزید استحکام اور پوری مسلم امہ کی ترقی و استحکام کے لئے دعا کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان اور سعودی عرب کے سپیکر قومی اسمبلی نے برادرانہ تعلقات نے پاکستان اور عوام پیش کی
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی تعاون پر اہم گفتگو ہوئی۔ امیرِ قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان عرب دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت اقدام قرار دیا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری اور پاکستانی سفیر بھی شریک تھے۔ صدر زرداری نے امیرِ قطر کو حکومت اور عوامِ پاکستان کی جانب سے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا۔
قطری ایوانِ امارت سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے برادرانہ اور تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ صدر زرداری نے قطر کی جانب سے افغان امن مذاکرات کی میزبانی اور افغانستان سے متعلق مثبت کردار کو سراہا، جب کہ امیرِ قطر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان خطے کے موجودہ چیلنجز پر قابو پا کر استحکام کی راہ پر گامزن رہے گا۔
صدر زرداری نے دفاع، دفاعی پیداوار، زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی جس پر امیرِ قطر نے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری رابطے کی ہدایت کی۔
امیرِ قطر نے پاکستانی کمیونٹی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے ان کی تعداد میں اضافے کی خواہش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے جو چین، مغرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات رکھتا ہے، اور قطر کو پاکستان کی کامیابیوں پر فخر ہے۔
اعلامیے کے مطابق صدر زرداری نے امیرِ قطر کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرتے ہوئے آئندہ سال کے اوائل میں پاکستان آنے کا اعلان کیا۔