سینئر صحافی امتیاز میر پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘ناصرشاہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250923-02-1
کراچی( اسٹاف رپورٹر )وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سینئر صحافی امتیاز میر پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر حملے ناقابلِ برداشت اور حق و سچ کی آواز کو دبانے کی ناپاک سازش ہیں۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت صحافیوں کے تحفظ اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتیاز میر پر حملہ دراصل پوری صحافت اور انسانیت پر حملہ ہے۔وزیر توانائی نے یقین دلایا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔ انہوں نے امتیاز میر کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امتیاز میر
پڑھیں:
غزہ پر قیامت: اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں 87 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی اور دیگر علاقوں پر شدید حملے جاری رکھے، جن میں 87 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں سے 70 افراد صرف غزہ سٹی میں مارے گئے۔
فلسطینی سول ڈیفنس کے مطابق، الــصبرہ محلے میں دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔
یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب آسٹریلیا، بیلجیم، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک پیر کو باضابطہ طور پر آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں، جس سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے پہلے بڑی سیاسی ہلچل متوقع ہے۔
اسرائیل کی زمینی کارروائی اور بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز ہو گئی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں تقریباً 20 ٹاور بلاکس تباہ کیے گئے جبکہ اندازاً 3 لاکھ 50 ہزار لوگ غزہ سٹی چھوڑ چکے ہیں، تاہم اب بھی 6 لاکھ سے زائد شہری وہاں محصور ہیں۔
حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی جانیں شدید خطرے میں ہیں کیونکہ اسرائیل کے بمباری اور پیش قدمی نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ وہ اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو۔
تقریباً دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، بیشتر ڈھانچے تباہ اور آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ حملوں میں ان کا بھائی اور بھابھی بھی جاں بحق ہوئے، جس نے اسپتال کے عملے کو بھی شدید صدمے سے دوچار کر دیا۔