فلسطین کے تئیں بھارت کی خارجہ پالیسی شرمناک اور اخلاقی جرأت سے خالی ہے، پرینکا گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مودی حکومت کو جواب دینا چاہیئے کہ ہم 20 ماہ تک خاموش کیوں رہے، جب پورا ملک فلسطین کی حمایت کررہا تھا، تو ہندوستان اتنے عرصے سے کیوں دور رہا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل تقریباً 22 ماہ سے فلسطین میں نسل کشی میں مصروف ہے۔ کانگریس کمیٹی کی ممبر پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے سوشل میڈیا ایکس پر اس معاملے پر مودی حکومت کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے پوسٹ کیا۔ پرینکا گاندھی نے فلسطین کے تئیں ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک اور اخلاقی جرأت کا فقدان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کے پہلے ممالک میں شامل تھا جس نے نومبر 1988ء میں فلسطین کو ایک قوم کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی بہادرانہ جدوجہد کے دوران، ہم نے بین الاقوامی سطح پر حق کے لئے کھڑے ہو کر اور انسانیت اور انصاف کی اقدار کو برقرار رکھ کر دنیا کو راستہ دکھایا تھا، لیکن اب اس موقف سے انحراف ہمارے پہلے کے جرأت مندانہ موقف سے ایک المناک کمی ہے۔
کانگریس لیڈروں نے پرینکا گاندھی کے اس موقف کی تائید کی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی پرینکا گاندھی کی مرکز پر تنقید کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی سفارت کاری خراب ہوگئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی "آئی اے این ایس" سے بات کرتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے، یہ واقعی شرمناک ہے، یہ شرمناک ہے کہ ہندوستان اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا، لیکن بالآخر فلسطین کی حمایت کے اپنے سابقہ موقف پر واپس آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے بی جے پی لیڈر اسرائیل کی حمایت میں نعرے لگاتے ہیں، لیکن اسرائیل کبھی بھی ہمارے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری پوری خارجہ پالیسی ختم ہوگئی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار نے بھی پرینکا گاندھی کے بیان کا دفاع کیا اور مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جواب دینا چاہیئے کہ ہم 20 ماہ تک خاموش کیوں رہے، جب پورا ملک فلسطین کی حمایت کر رہا تھا، تو ہندوستان اتنے عرصے سے کیوں دور رہا، اب ہماری لیڈر پرینکا گاندھی نے ایک اہم مسئلہ اٹھایا ہے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر ادت راج نے مزید الزام لگایا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ساکھ ختم ہوگئی ہے۔ پرینکا گاندھی کی پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی اب تقریباً ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی کا بیان فلسطین پر ہندوستان کے بنیادی موقف کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر ملک کے عالمی موقف کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی خارجہ پالیسی ہندوستان کی کانگریس کے مودی حکومت کرتے ہوئے کی حمایت
پڑھیں:
چین سے دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے: صدر آصف علی زرداری
اسلام آباد، دوحہ ( نیوزڈیسک) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین سے دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے، چین نے ہر مشکل گھڑی میں تعاون کیا۔
دوحہ میں صدر آصف علی زرداری کی چین کے نائب صدر ہان ژنگ سے ملاقات ہوئی جس میں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی اور ہر موسم کے سٹریٹجک شراکت دار ہیں۔
صدر آصف علی زرداری نے چین کی جانب سے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔
صدر مملکت نے سی پیک کے کامیاب نفاذ میں چین کے تعاون کو سراہا، چین کے نائب صدر ہان ژنگ نے صدر شی جن پنگ کی جانب سے نیک تمنائیں پہنچائیں۔
چینی نائب صدر نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں اور علاقائی امن کیلئے کردار کو سراہا اور کہا کہ چین سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان کی ترقی میں تعاون جاری رکھے گا، ترقی کے منصوبے ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، آئی ٹی، زراعت اور ووکیشنل تربیت جیسے شعبوں میں شامل ہوں گے۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی اعتماد، احترام اور علاقائی خوشحالی کے وژن پر مبنی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا، علاقائی و عالمی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔