کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مودی حکومت کو جواب دینا چاہیئے کہ ہم 20 ماہ تک خاموش کیوں رہے، جب پورا ملک فلسطین کی حمایت کررہا تھا، تو ہندوستان اتنے عرصے سے کیوں دور رہا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل تقریباً 22 ماہ سے فلسطین میں نسل کشی میں مصروف ہے۔ کانگریس کمیٹی کی ممبر پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے سوشل میڈیا ایکس پر اس معاملے پر مودی حکومت کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے پوسٹ کیا۔ پرینکا گاندھی نے فلسطین کے تئیں ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک اور اخلاقی جرأت کا فقدان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کے پہلے ممالک میں شامل تھا جس نے نومبر 1988ء میں فلسطین کو ایک قوم کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی بہادرانہ جدوجہد کے دوران، ہم نے بین الاقوامی سطح پر حق کے لئے کھڑے ہو کر اور انسانیت اور انصاف کی اقدار کو برقرار رکھ کر دنیا کو راستہ دکھایا تھا، لیکن اب اس موقف سے انحراف ہمارے پہلے کے جرأت مندانہ موقف سے ایک المناک کمی ہے۔

کانگریس لیڈروں نے پرینکا گاندھی کے اس موقف کی تائید کی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی پرینکا گاندھی کی مرکز پر تنقید کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی سفارت کاری خراب ہوگئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی "آئی اے این ایس" سے بات کرتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے، یہ واقعی شرمناک ہے، یہ شرمناک ہے کہ ہندوستان اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا، لیکن بالآخر فلسطین کی حمایت کے اپنے سابقہ ​​موقف پر واپس آنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے بی جے پی لیڈر اسرائیل کی حمایت میں نعرے لگاتے ہیں، لیکن اسرائیل کبھی بھی ہمارے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری پوری خارجہ پالیسی ختم ہوگئی ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار نے بھی پرینکا گاندھی کے بیان کا دفاع کیا اور مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جواب دینا چاہیئے کہ ہم 20 ماہ تک خاموش کیوں رہے، جب پورا ملک فلسطین کی حمایت کر رہا تھا، تو ہندوستان اتنے عرصے سے کیوں دور رہا، اب ہماری لیڈر پرینکا گاندھی نے ایک اہم مسئلہ اٹھایا ہے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر ادت راج نے مزید الزام لگایا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کی ساکھ ختم ہوگئی ہے۔ پرینکا گاندھی کی پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی اب تقریباً ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی کا بیان فلسطین پر ہندوستان کے بنیادی موقف کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر ملک کے عالمی موقف کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی خارجہ پالیسی ہندوستان کی کانگریس کے مودی حکومت کرتے ہوئے کی حمایت

پڑھیں:

یونان، اسپین اور جاپان میں فلسطین حمایت مظاہرے، اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایتھنز: غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطین حمایت مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور یونانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کیے جائیں اور فلسطینی عوام کی حمایت میں مؤثر کردار ادا کیا جائے۔

اسی طرح اسپین میں ہیلتھ ورکرز نے ہاتھوں پر سرخ رنگ لگا کر غزہ میں جاری قتلِ عام کی علامتی مذمت کی اور عالمی برادری سے فلسطینی عوام کی نسل کُشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسپین سمیت یورپی ممالک کو انسانی حقوق کی بالادستی کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

جاپان میں بھی سماجی کارکنوں نے فلسطینی پرچم اٹھا کر ٹوکیو کی سڑکوں پر احتجاج کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔

 مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا کے بڑے ممالک دوہرے معیار ترک کریں اور فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کریں۔

دوسری جانب اسرائیل کے اندر بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہری جمع ہوئے اور اپنی ہی حکومت سے غزہ کے ساتھ فوری جنگ بندی معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

خیال ر ہے کہ ایک جانب عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں مگر دوسری طرف غزہ میں امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی کھلی بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور خوشحالی کی تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،اسحا ق ڈار
  • کانگریس کی مودی پر تنقید، بھارت کی فلسطین پالیسی کو شرمناک اور اخلاقی بزدلی قرار دیدیا
  • یہ شرمناک اور اخلاقی بزدلی ہے ، بھارت کی فلسطین پالیسی پر کانگریس کی شدید تنقید
  • لوگ نوکریوں کو ترس رہے ہیں اور یہاں پوسٹیں خالی ہیں، آپ تقرریاں ہی نہیں کرتے: جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
  • ہماری خارجہ پالیسی نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا، رانا تنویر
  • ہماری خارجہ پالیسی نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا: رانا تنویر
  • کانگریس نے کشمیر کیساتھ ساتھ پورے ملک میں دہشتگردوں کو حمایت فراہم کی ہے، رویندر رینہ
  • یونان، اسپین اور جاپان میں فلسطین حمایت مظاہرے، اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ
  • لوگوں سے مودی مودی کے نعرے لگوانا خارجہ پالیسی نہیں ہے، کانگریس