انڈے اُبالنے کے درست وقت میں ذائقہ اور بہترین صحت کا راز پوشیدہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
انڈے ناشتے کی ایک لازمی غذا سمجھے جاتے ہیں جو کھانوں کو مزیدار اور توانائی بخش بنا دیتے ہیں۔ لیکن اکثر لوگ اس بات سے پریشان رہتے ہیں کہ انہیں بالکل درست طریقے سے کیسے ابالا جائے تاکہ نہ تو وہ کچے رہیں اور نہ ہی زیادہ اُبالنے سے زردی خشک اور سفیدی ربڑ جیسی ہوجائے۔
خوش قسمتی سے ایک آسان طریقہ ہے جو آپ کو ہر بار بہترین نتیجہ دے سکتا ہے، چاہے آپ نرم، درمیانی یا مکمل اُبلے ہوئے انڈے پسند کرتے ہوں۔
انڈہ اُبالنے کا وقت کیوں اہم ہے؟
اُبالنے کا وقت انڈے کے ذائقے اور ساخت پر براہِ راست اثر ڈالتا ہے۔ کم وقت میں سفیدی نیم کچی اور زردی بالکل ڈھیلی رہ جاتی ہے، جبکہ زیادہ دیر اُبالنے پر انڈے کا ذائقہ بگڑ جاتا ہے اور زردی پر ہلکی سی سبز تہہ بھی بن سکتی ہے۔ لیکن اگر درست وقت پر پکایا جائے تو انڈے کی سفیدی مضبوط مگر نرم اور زردی آپ کی پسند کے مطابق کریمی یا مکمل جمی ہوئی ہوگی۔
نرم، درمیانے اور سخت اُبلے انڈوں کا وقت
نرم اُبلا انڈہ: 4 سے 6 منٹ (سفیدی جم جاتی ہے جبکہ زردی نرم رہتی ہے، جو ٹوسٹ یا رامن کےلیے بہترین ہے)۔
درمیانہ اُبلا انڈہ: 7 سے 9 منٹ (زردی ہلکی کریمی اور ذائقہ دار، سلاد وغیرہ میں بہترین)۔
سخت اُبلا انڈہ: 10 سے 12 منٹ (زردی مکمل جم جاتی ہے لیکن خشک نہیں ہوتی، سینڈوچ یا لنچ باکس کےلیے مثالی)۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 12 منٹ سے زیادہ انڈہ اُبالنے پر زردی سبز مائل ہوسکتی ہے جو نہ صرف بدذائقہ لگتی ہے بلکہ دیکھنے میں بھی اچھی نہیں لگتی۔
انڈے اُبالنے کا درست طریقہ
سب سے پہلے ذرا پرانے انڈے منتخب کریں، کیونکہ وہ آسانی سے چھل جاتے ہیں۔ انڈوں کو برتن میں ڈال کر ٹھنڈے پانی سے ڈھانپ دیں اور درمیانی آنچ پر ابالنے رکھ دیں۔ جیسے ہی پانی ابلے، فوراً ٹائمر آن کرلیں اور مقررہ وقت پر انڈے نکال کر برف والے پانی میں ڈال دیں۔ یہ عمل نہ صرف پکنے کے عمل کو روکتا ہے بلکہ چھیلنا بھی آسان بنا دیتا ہے۔
عام غلطیاں جن سے بچنا چاہیے
براہِ راست گرم پانی میں انڈے ڈالنے سے شیل پھٹ سکتا ہے۔
برف والا پانی استعمال نہ کرنے پر انڈے زیادہ پک جاتے ہیں۔
وقت کا اندازہ لگانے کے بجائے ٹائمر ضرور استعمال کریں۔
صحت کے فائدے
اُبلے انڈے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو پٹھوں کو طاقت دیتے ہیں اور توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ان میں وٹامن بی 12، وٹامن ڈی، سیلینیم اور کولین جیسے غذائی اجزا بھی شامل ہیں جو دماغی صحت اور جسمانی توانائی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ چونکہ یہ بغیر تیل یا گھی کے بنتے ہیں، اس لیے صحت مند غذا میں ان کا شامل ہونا بہترین انتخاب ہے۔
چھیلنے کے آسان طریقے
ہفتہ پرانے انڈے سب سے آسانی سے چھلتے ہیں۔ اُبالنے کے بعد انہیں ٹھنڈے پانی میں ڈبو کر چند منٹ چھوڑ دیں اور پھر ہلکے سے رول کر کے چھلکا ہٹا لیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا بالنے
پڑھیں:
پاکستان درست سمت میں گامزن، پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن ناگزیر، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کراچی میں 2 روزہ ’دی فیوچر سمٹ‘ کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی اس معاشی بہتری کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے نجی شعبے کا کردار نہایت اہم ہے، اور پاکستان کو برآمدات کا مرکز بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پیداواری بنیاد پر مبنی ترقی ہی معیشت کے استحکام کا پائیدار راستہ ہے، جبکہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو تمام سرکاری اداروں میں مربوط انداز میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگنے کی بات درست نہیں، وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
ان کے مطابق ٹیکسیشن نظام میں مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے شفافیت لائی جا رہی ہے اور ایف بی آر میں افراد، طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اصلاحات جاری ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن سے معیشت میں شفافیت اور اعتماد بڑھے گا، جس کے نتیجے میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کئی ممالک اپنے معاشی نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں اور پاکستان بھی اسی سمت بڑھ رہا ہے۔ میكرو اکنامک استحکام کوئی حتمی مقصد نہیں بلکہ پُراعتماد سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے، اور اب پاکستان ایک ایسی معیشت بن چکا ہے جو بین الاقوامی کارپوریٹ سرمایہ کاروں کے لیے قابلِ عمل ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ گوگل پاکستان کو ایک تکنیکی اور آئی ٹی مرکز بنانے کے لیے تعاون کر رہا ہے جبکہ ایک نجی سرمایہ کار نے ایل یو ایم ایس میں بلاک چین سینٹر کے قیام کے لیے 13 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی 100 ارب ڈالر ’بلیو اکانومی‘ کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت میں استحکام کے لیے نجی شعبے کا متحرک کردار اور پیداوار پر مبنی ترقی ناگزیر ہے، جبکہ جیوپولیٹیکل تبدیلیاں موجودہ عالمی غیر یقینی صورتِ حال میں ایک بڑا کردار ادا کر رہی ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے یقین دلایا کہ پاکستان کی حکومت معاشی اصلاحات، شفافیت اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے ملک کو پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دی فیوچر سمٹ کراچی وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب