لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر ۔2025 )پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ پنجاب کے دریاﺅں میں پانی کا بہا ﺅمعمول پر آ گیا ہے، صرف ستلج میں درمیانے سے نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی پانی کی سطح میں واضح کمی ہو رہی ہے ،دوسری جانب پنجاب میں سیلاب سے ہر طرف تباہی کے مناظر دکھائی دے رہے ہیں ، ملتان میں کروڑوں روپے کی گندم سیلاب سے برباد ہو گئی.

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں درمیانے سے نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے، دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے 83 مقام پر پانی کا بہاﺅ ہزار کیوسک ہے، دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ81 ہزار کیوسک ہے دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ36 ہزار کیوسک ہے، خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ29 ہزار کیوسک ہے، قادرآباد کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 25 ہزار کیوسک ہے، ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 31 ہزار کیوسک ہے پنجند کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ1 لاکھ 11 ہزار کیوسک ہے دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 6 ہزار کیوسک ہے، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہا 5 ہزار کیوسک ہے، بلوکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاﺅ 24 ہزار کی کیوسک ہے، ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ26 ہزار کیوسک ہے.

ڈیرہ غازی خان ڈویژن کی رود کوئیوں میں بہا ﺅنہیں ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات جاری ہیں دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد مزید بڑھ گئی ہے فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے مگر پانی کم ہو کر 2 لاکھ 40 ہزار کیوسک پر آگیا. رپورٹ کے مطابق سکھر بیراج پر بہا ﺅکم ہو کر معمول پر آ گیا جب کہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد مزید بڑھ گئی ہے اور بہا 3 لاکھ 76 ہزار کیوسک ہوگیا ہے حکام کا کہناہے کہ تربیلا کے بعد منگلا ڈیم بھی بھرنے کے قریب ہے اور 98 فیصد تک بھر چکا جس کے بعد منگلا ڈیم میں صرف 2 فٹ مزید پا نی ذخیرہ کرنے کی گنجائش باقی رہ گئی دوسری جانب پنجاب میں سیلاب سے ہر طرف تباہی کے مناظر دکھائی دے رے ہیں ملتان میں کروڑوں روپے کی گندم سیلاب سے برباد ہو گئی، اوچ شریف میں بیوہ خاتون چھ بچوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئی اوچ شریف کی بستی کھوکھراں میں فضیلہ کا شوہر سیلاب میں مویشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرتے ہوئے ڈوب گیا، مویشی ریلے میں بہہ گئے، سامان اور گھر بھی پانی کی نذر ہو گئے، سر پر چھت ہے نہ کھانے کے لئے کوئی سامان‘ فاقوں کی نوبت آ گئی.

ادھر پاکپتن میں ستلج کے کٹا ﺅ سے گاﺅں باقر کے مکمل دریا برد ہو گیا، کٹاﺅ کو روکنے کی تمام تر کوششیں ناکام ہو گئیں، زمینی کٹاﺅ روکنے کیلئے ہیوی مشینری استعمال کی جا رہی ہے متاثرہ گاﺅں کے لوگ نقل مکانی کر کے محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں علی پور، سیت میں پاسکو حکام کی غفلت سے کروڑوں روپے مالیت کی گندم سیلاب کی نذر ہو گئی، سیت پور میں پاسکو کے2 بڑے مراکز سیلابی پانی کی لپیٹ میں آئے، گندم کی ہزاروں بوریاں خراب ہوگئیں، پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب کی پیشگی وارننگ بھی دی گئی تھی، پھر بھی پاسکو حکام بروقت حفاظتی اقدامات نہ کر سکے.

دوسری طرف دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد مزید بڑھ گئی فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے مگر پانی کم ہو کر 2 لاکھ 40 ہزار کیوسک پر آگیا رپورٹ کے مطابق سکھر بیراج پر بہا ﺅکم ہو کر معمول پر آ گیا جب کہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد مزید بڑھ گئی ہے اور بہا ﺅ3 لاکھ 76 ہزار کیوسک ہوگیا ہے تربیلا کے بعد منگلا ڈیم بھی بھرنے کے قریب ہے اور 98 فیصد تک بھر چکا جس کے بعد منگلا ڈیم میں صرف 2 فٹ مزید پا نی ذخیرہ کرنے کی گنجائش باقی رہ گئی۔

(جاری ہے)

ادھر سندھ میں نوڈیرو کا گاﺅ ں مٹھو کھڑو دریائے سندھ کے سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ گیا، سیلابی پانی گھروں میں پانی داخل ہو گیا، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مقام پر پانی کا بہاﺅ کے مقام پر پانی کا بہا کے بعد منگلا ڈیم ہزار کیوسک ہے نچلے درجے کے مطابق سیلاب سے ہزار کی ہے اور ہو گئی

پڑھیں:

سندھ میں سپر فلڈ کا خطرہ ٹل گیا، بیراجوں کی تازہ صورتحال سامنے آگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ کے بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ اعداد و شمار محکمہ اطلاعات سندھ نے جاری کر دیے ہیں، جن کے مطابق صورتحال قابو میں ہے اور سپر فلڈ کا کوئی خطرہ باقی نہیں رہا۔

پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 60 ہزار 309 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 31 ہزار 545 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اسی طرح سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 61 ہزار 554 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 6 ہزار 434 کیوسک نوٹ کیا گیا، جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد سب سے زیادہ 3 لاکھ 64 ہزار 41 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 39 ہزار 486 کیوسک ریکارڈ ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا جب کہ گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی مجموعی صورتحال تسلی بخش ہے اور بہاؤ میں مزید کمی متوقع ہے۔ بارشوں کے سیزن کے اختتام اور پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی نے سندھ میں سپر فلڈ کے خدشات ختم کر دیے ہیں۔

خیال رہے کہ چند ہفتے قبل صوبائی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے طور پر کچے کے علاقوں میں رہائش پذیر ہزاروں خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا تاکہ کسی ممکنہ خطرے کی صورت میں انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔ حکام کے مطابق اب صورتحال قابو میں ہے اور لوگوں کو بتدریج واپس گھروں کی اجازت بھی دی جا رہی ہے۔

علاوہ ازیں سندھ میں سیلابی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور بیراجوں پر پانی کے بہاؤ کے اعداد و شمار دن میں کئی بار اپ ڈیٹ کیے جا رہے ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری افواہوں پر کان نہ دھریں اور سرکاری اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں سیلاب سے نقصانات؛ اموات کی تعداد 134 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد اور 24 اضلاع متاثر
  • سیلاب سے اوچ شریف میں ہر طرف تباہی، پاکپتن میں ستلج کے کٹاؤ سے پورا گاؤں دریا برد
  • نوشہرو فیروز کے مقام پر بڑا سیلابی ریلا گھر‘ بازار اور سکول زیر آب آگئے
  • سندھ میں سپر فلڈ کا خطرہ ٹل گیا، بیراجوں کی تازہ صورتحال سامنے آگئی
  • دریائے سندھ: کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں مزید اضافہ
  • پنجاب میں سیلابی صورتحال ختم، سڑکوں کی بحالی پر کام جاری
  • ستلج کا کٹاؤ: پاکپتن، بہاولنگر میں سیکڑوں مکانات دریا برد، جلالپور میں 3 افراد جاں بحق
  • دادو کے بعد سیلاب نے لاڑکانہ اور نوشہرو فیروز میں تباہی مچادی
  • دریائے سندھ، کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں مزید اضافہ