پاکستان ریلوے نے مسافروں کی سی این آئی سی سے ٹکٹ خریداری اور ویریفکیشن سسٹم متعارف کرانے پر غور شروع کردیا۔

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے چیئرمین نادرا نے وزارت ریلوے میں ملاقات کی جس میں نادرا کی پاک ایپ کی ریلوے کی رابطہ ایپ سے انٹیگریشن پر بریفنگ دی گئی۔

بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے مسافروں کی سی این آئی سی سے ٹکٹ خریداری اور ویریفکیشن سسٹم متعارف کرانے پر غور کررہا ہے۔

وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ سسٹم سے بوگس ٹکٹنگ کا خاتمہ اور سیکیورٹی مسائل بھی حل ہوں گے، اقدام سے ریلوے اور ملک دونوں کو فائدہ ہوگا۔

ملاقات میں ریلوے میں پنشن ویریفکیشن سسٹم لانے پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ صرف حقدار پنشنرز کو ادائیگی، جعلی پنشنز کا خاتمہ اور مالی نقصان سے بچت ہوگی۔ چیئرمین نادرا کو ریلوے حکام نے گزشتہ 6 ماہ میں کی گئی ڈیجیٹائزیشن پر بریفنگ دی۔

ریلوے میں ڈائریکٹوریٹ آف آئی ٹی جدید طرز پر بحال کیا جا چکا ہے۔117 کال سینٹر کو انٹرنیشنل لیول پہ بحال کیا جا رہا ہے۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ فریٹ مینجمنٹ سسٹم سے اوورلوڈنگ پر قابو پایا جا رہا ہے۔ ریلوے سٹیشنز پر پی او ایس مشینز اور اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جا چکی ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ اے آئی بیسڈ سیف اینڈ سمارٹ ریلوے سٹیشنز کا آغاز بھی کیا جا چکا ہے۔

منصوبہ ریلوے میں سکیورٹی اور سیفٹی بہتر بنائے گا۔ ریلویز ایڈوانسڈ انفراسٹرکچر نیٹ ورک (رین) منصوبے پر کام جاری ہے۔رین منصوبے سے 1700 کلومیٹر ٹریک کی فائبرائزیشن ہوگی۔

نادرا چیئرمین نے ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اقدامات کو سراہا۔نادرا کی جانب سے ریلوے کے ساتھ مزید تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ویریفکیشن سسٹم وزیر ریلوے ریلوے میں

پڑھیں:

کوئٹہ سے بذریعہ جعفر ایکسپریس ڈاک کی ترسیل کیوں معطل ہوئی؟

محکمہ ڈاک کی جانب سے بذریعہ جعفر ایکسپریس ڈاک اور سامان کی ترسیل معطل ہو گئی ہے، جس کے باعث نہ صرف کوئٹہ بلکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی ڈاک کے نظام میں تاخیر اور تعطل پیدا ہو گیا ہے۔

محکمہ ڈاک طویل عرصے سے پاکستان ریلوے کے ذریعے مختلف شہروں کو ڈاک، پارسل، مالیاتی دستاویزات اور سرکاری مراسلات روانہ کرتا رہا ہے۔

تاہم حالیہ دنوں میں ریلوے انتظامیہ نے محکمہ ڈاک کا سامان لے جانے سے انکار کر دیا ہے، جس سے شہریوں اور کاروباری حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس پر حملے میں امریکا کی جانب سے افغانستان کو دیا گیا اسلحہ استعمال ہونے کی تصدیق

ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹ اور ریلوے کے درمیان ایک معاہدے کے تحت محکمہ ڈاک ریلوے کو کروڑوں روپے سالانہ ادائیگی کرتا ہے تاکہ ڈاک اور دیگر سامان کو مختلف شہروں تک بذریعہ ٹرین بروقت پہنچایا جا سکے۔

تاہم محکمہ ریلوے کی جانب سے مسلسل تاخیر، سامان نہ اٹھانے اور انتظامی ہتھکنڈوں کے باعث محکمہ ڈاک کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

جعفر ایکسپریس، جو کوئٹہ سے راولپنڈی کے درمیان سروس ہے، محکمہ ڈاک کے لیے ایک اہم ذریعہ سمجھی جاتی تھی۔

کیونکہ اسی کے ذریعے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ڈاک اور پارسلز ملک کے دیگر حصوں میں پہنچائے جاتے تھے۔

تاہم گزشتہ چند ہفتوں سے جعفر ایکسپریس کے ذریعے ڈاک کی ترسیل معطل ہونے کے باعث کوئٹہ اور بلوچستان کے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان پوسٹ کی جلد نجکاری کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟

محکمہ ڈاک کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کبھی ’گاڑی میں گنجائش نہ ہونے اور کبھی اسمگلنگ کے خدشات‘ جیسے بہانوں کے ذریعے ڈاک کا سامان لے جانے سے انکار کیا جا رہا ہے۔

ان کے مطابق اس روش نے سرکاری اور نجی ڈاک کے پورے نظام کو متاثر کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو بلوچستان سے ملک کے دیگر حصوں میں ڈاک کی ترسیل مکمل طور پر رک سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: قطر کے تعاون کے سبب بیرونی ممالک میں پھنسے 6 ہزار خطوط و پارسل پاکستان پہنچنا شروع

محکمہ ڈاک نے اس صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزارتِ مواصلات اور ریلوے حکام سے معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

محکمہ ڈاک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے کے ساتھ موجود معاہدے کے مطابق محکمہ ڈاک ہر ماہ باقاعدگی سے تمام واجبات ادا کرتا ہے، لہٰذا ڈاک کی ترسیل میں کسی قسم کی رکاوٹ یا تاخیر ناقابلِ قبول ہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ ریلوے انتظامیہ نے ڈاک کے سامان کو لے جانے سے انکار کیا ہو۔

مزید پڑھیں: اخروٹ اور بادام کہاں گئے؟ پاکستان پوسٹ کے ملازمین پر جرمانہ عائد

ماضی میں بھی کئی بار جعفر ایکسپریس اور دیگر ٹرینوں کے ذریعے ڈاک کی ترسیل اچانک معطل کی جا چکی ہے، جس سے محکمہ ڈاک کو لاکھوں روپے کا نقصان اور عوام کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

محکمہ ڈاک کے ملازمین کا کہنا ہے کہ جب بھی ٹرین سروس میں تعطل آتا ہے تو انہیں متبادل ذرائع، مثلاً نجی ٹرانسپورٹ کمپنیوں، کا سہارا لینا پڑتا ہے، جو نہ صرف مہنگا ہے بلکہ وقت بھی زیادہ لیتا ہے۔

محکمہ ڈاک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے کے ساتھ معاہدے پر ازسرِ نو غور کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان پوسٹ نے عوامی سہولت کے لیے کیا بڑا فیصلہ کیا؟

اگر ریلوے انتظامیہ مسلسل تعاون سے انکار کرتی رہی تو محکمہ ڈاک کو متبادل ذرائع، مثلاً ہوائی کارگو یا نجی لاجسٹک کمپنیوں سے شراکت داری، پر غور کرنا ہوگا۔

دوسری جانب، محکمہ ریلوے کے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس میں ڈاک اور سامان کی ترسیل معمول کے مطابق جاری ہے۔

ریلوے کے نظام کے تحت روزانہ ہزاروں من سامان مختلف شہروں کے درمیان منتقل کیا جاتا ہے، جس میں سے بیشتر قانونی اور تجارتی اشیاء پر مشتمل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان پوسٹ کی ہائی پروفائل دفاتر میں خطوط بھیجنے سے پہلے جانچ پڑتال کی ہدایت

البتہ بعض عناصر اس سہولت کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی یا اسمگل شدہ سامان بھیجنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ریلوے انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اس عمل کی روک تھام کے لیے سیکیورٹی اقدامات میں بہتری لائی جا رہی ہے۔

حکام نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ریلوے کی خدمات استعمال کرتے وقت قانونی تقاضوں کی پاسداری کریں تاکہ نظام کو شفاف اور محفوظ بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: علامہ اقبال اور پاکستان پوسٹ

عوامی حلقوں نے وزیرِ ریلوے اور وزیرِ مواصلات سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو حل کریں تاکہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں ڈاک کا نظام معمول پر آ سکے۔

محکمہ ڈاک کے ذرائع کے مطابق، ڈاک صرف خطوط اور پارسلز تک محدود نہیں بلکہ اس کے ذریعے سرکاری خطوط، عدالتی نوٹسز، شناختی کارڈز، پاسپورٹس، مالی دستاویزات اور دیگر اہم سرکاری امور انجام پاتے ہیں، اس لیے اس نظام میں کسی بھی تاخیر کا براہِ راست اثر عوام پر پڑتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پارسلز ترسیل ٹرانسپورٹ جعفر ایکسپریس خطوط ڈاک ریلوے حکام شناختی کارڈز لاجسٹک معطل وزارت مواصلات

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم، مجوزہ آئینی عدالت، 7 ججز، 68 سال ریٹائرمنٹ، ’’ کمانڈر آف ڈیفنس فورسز‘‘ کا نیا عہدہ متعارف کرانے پر غور
  • سرحد پار تجارت کے فروغ کے لئے’’ٹریڈ لیب‘‘ پلیٹ فارم متعارف
  • راولپنڈی سیف اینڈ اسمارٹ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کر دیا گیا
  • پاکستان میں مقیم غیر قانونی اور جعلی شناختی کارڈ بنوانے والےافغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ
  • ڈرائیونگ لائسنس معطل ہوگا، نیا ٹریفک لائسنس پوائنٹس سسٹم متعارف
  • فیصل آباد: وزیر ریلوے حنیف عباسی میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
  • جو پاکستان کو نہیں مانتا ہم اسکو نہیں مانتے، حنیف عباسی
  • کوئٹہ سے بذریعہ جعفر ایکسپریس ڈاک کی ترسیل کیوں معطل ہوئی؟
  • محسن نقوی کا نادرا، پاسپورٹ آفس کا دورہ، شہریوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت
  • ایف بی آر نے انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے آن لائن ریٹرنز جمع کرانے کے نئے قواعد متعارف کرا دیے