نوابشاہ ،نجی اسکولز کی لوٹ مار،ایجوکیشن ایکٹ کی کھلی خلاف ورزیاں
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-14
نوابشاہ (نمائندہ جسارت)نواب شاہ میں تعلیم کے نام پر کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے۔ شہر اور اطراف کے بیشتر نجی اسکولز حکومتِ سندھ کے بنائے گئے قوانین اور ایجوکیشن ایکٹ 2013 کی صریح خلاف ورزی کر رہے ہیں، لیکن بدقسمتی سے محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنز نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔والدین کی جیبوں پر ڈاکہ شہر کے کئی اسکولز بھاری فیسیں وصول کر رہے ہیں، مگر نہ تو معیاری سہولتیں دی جا رہی ہیں اور نہ ہی ایجوکیشن ایکٹ کے تحت غریب اور مستحق بچوں کے لیے 10 فیصد فری نشستیں دی جا رہی ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ “فیس ہر سال بڑھا دی جاتی ہے، لیکن کلاس رومز تنگ، لائبریری اور لیب موجود نہیں، اور بچے گرمی میں پنکھے تک کے بغیر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔سندھ حکومت کے مطابق نجی اسکولز کے لیے کم از کم پلاٹ سائز 600 گز تک10 سے 15 کمریسائنس و کمپیوٹر لیب لائبریری صاف پانی اور بیت الخلا لازمی ہیں۔ لیکن نواب شاہ میں بیشتر اسکول کرائے کی چھوٹی عمارتوں میں قائم ہیں جہاں یہ بنیادی سہولتیں سرے سے موجود ہی نہیں۔قانون کے مطابق ہر بچے کو 5 سے 16 سال کی عمر میں مفت اور لازمی تعلیم دینا حکومت اور نجی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ نجی اسکولز پر لازم ہے کہ کم از کم 10 فیصد طلبہ کو مفت تعلیم دیں، لیکن نواب شاہ میں بیشتر اسکول نہ صرف اس قانون کو نظر انداز کر رہے ہیں بلکہ بعض نے والدین کو دھمکایا کہ اگر فیس نہ دی تو بچوں کو نکال دیا جائے گا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ اسکولز نواب شاہ کے معاملات پر بالکل خاموش ہے۔ نہ چھاپے مارے جاتے ہیں، نہ اسکولوں کے معیار کی جانچ ہوتی ہے۔ والدین الزام لگاتے ہیں کہ محکمہ تعلیم کے بعض افسران اسکول مالکان سے ساز باز کر کے معاملات کو دبائے بیٹھے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ والدین مالی طور پر کچلے جا رہے ہیں اور بچے معیاری تعلیم اور سہولتوں سے محروم ہیں۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت سندھ اور محکمہ تعلیم فوری ایکشن لیں، اسکولز کا آڈٹ کریں، فیسوں کو ریگولیٹ کریں اور ایجوکیشن ایکٹ 2013ء پر سختی سے عمل درآمد کرائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نجی اسکولز نواب شاہ رہے ہیں
پڑھیں:
صوبائی محتسب ریجنل ڈائریکٹر کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) صوبائی محتسب سندھ کے ریجنل ڈائریکٹر حیدرآباد سیدسجاد حیدر شاہ نے ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفس حیدرآباد میں کھلی کچہری منعقد کی اور کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد سرکاری عملے کی مشکلات سنتے ہوئے شکایت نمٹانے کی راہ نکالنا ہے تاکہ ریٹائرڈاور حاضرسروس سرکاری ملازمین کی شکایات کا ازالہ کیاجاسکے – انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ سہیل راجپوت، تمغہ امتیاز کی خصوصی ہدایت پر کھلی کچہری منعقد کر کے عوام کو سرکاری اداروں میں درپیش مسائل اور انصاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنانا ہے -کھلی کچہری میں شکایت گزاروں نے اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس کے بعد ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب حیدرآباد نے ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسر حیدرآباد اور ان کی ٹیم کو واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفس میں ایل پی آر (LPR)، گریجویٹی اور دیگر واجبات, بشمول کمیوٹیشن، جی پی فنڈ کے جتنے بھی کیسز زیر التوا ہیں ان کو فوری طور پر نمٹایا جائے۔ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسرحیدرآبادنے یقین دہانی کروائی کہ تمام زیر التوا کیسز جلد از جلدنمٹا دیئے جائیں گے۔