ٹک ٹاک پر فحش، بے ہودہ گفتگو کیخلاف درخواست پر حکومت، پی ٹی اے سمیت دیگر اداروں سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
ٹک ٹاک پر فحش اور بے ہودہ گفتگو کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی سے جواب طلب کرلیا گیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر فحش اور بے ہودہ گفتگو کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس کامران حیات میاں خیل نے کی۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی سے جواب طلب کرلیا۔
وکیل درخواست گزار نعمان محب کاکاخیل نے کہا کہ ٹک ٹاک پر فحش اور بیہودہ مواد اپ لوڈ ہو رہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ٹک ٹاک لائیو میں لوگ فحش گفتگو اور نازیبا حرکات کرتے ہیں، فحش گفتگو اور نازیبا حرکات سے لوگ ٹک ٹاک پر کمائی بھی کر رہے ہیں، فحش گفتگو اور نازیبا حرکات سے معاشرے پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بعد متعارف کی گئی، سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی تاحال فعال نہیں ہے، فریقین فحش مواد کی اپ لوڈنگ کو روکنے میں ناکام ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اس میں فریقین سے جواب طلب کرتے ہیں، ان کا جواب آنے پر پھر کیس کو سنیں گے، عدالت نے وفاقی حکومت اور متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک پر فحش سے جواب طلب درخواست پر
پڑھیں:
کراچی میں ای چلان کیخلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست بھی دائر
کراچی:کراچی بس اونرز ایسوسی ایشن نے بھی ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر فاروق احمد نے منصف جان گجر ایڈووکیٹ کے توسط سے آئینی درخواست دائر کر دی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ای چالان اور بھاری جرمانے غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں، نوٹیفکیشن میں غیر ضروری طور پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق پہلے چالان پر 2 لاکھ جبکہ دوسرا چالان 3 لاکھ کا رکھا گیا ہے، چھت پر مسافر بیٹھنے پر 15 ہزار جرمانہ رکھا گیا ہے۔ ہیلمٹ نہ پہننے پر موٹر سائیکل سوار کو 5 ہزار جرمانہ رکھا گیا ہے۔
بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اس نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
آئینی درخواست کی سماعت ریگولر بینچ میں پیر 10 نومبر کو ہوگی۔