کینیا کے صدر ولیم رُتو نے غزہ میں جاری تباہ کن صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام شہریوں کو درپیش مصائب اور انسانی المیہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

کینیا کے صدر نے کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی اور عام شہریوں کی مشکلات پر سخت فکرمند ہیں جو اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے بے پناہ تکالیف سہہ رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ کینیا اسرائیلی یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتا ہے جو افریقی یونین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔

صدر رُتو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فوری اور مستقل جنگ بندی قائم کی جائے، بین الاقوامی انسانی قوانین پر سختی سے عمل کیا جائے اور ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل کا آغاز کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف انہی اقدامات کے ذریعے فلسطین کے دو ریاستی حل کے خواب کو حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ، انسانی مشن خطرے میں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کی جانب امدادی سامان اور انسانی ہمدردی کا پیغام لے جانے والے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق  سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہےکہ صمود فلوٹیلا پر فوری بین الاقوامی توجہ اور تحفظ کی ضرورت ہے، مختصر وقت میں کم از کم 7 حملے کیے گئے، جن میں ساؤنڈ بم، دھماکہ خیز فلیئرز، مشتبہ کیمیکل اسپرے، اور ریڈیو سسٹمز کی جامنگ شامل ہے۔ حتیٰ کہ کشتیوں سے باہر کی دنیا سے مدد کی کالز بھی بلاک کر دی گئیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ایک کشتی  کے قریب دس دھماکے ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی ڈرونز مسلسل فضا میں منڈلا رہے ہیں اور کمیونیکیشن سسٹمز کو جام کیا جا رہا ہے۔

صمود فلوٹیلا کی رکن تھییاگو  ایویلا نے ایک ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ ہم نے ابھی ابھی دسویں دھماکے کی آواز سنی ہے، وہ اب بھی ہمارے امن مشن پر حملے کر رہے ہیں۔ وہ چھوٹی کشتیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کی سیلز تباہ کی جا رہی ہیں،  وہ ایسے آلات استعمال کر رہے ہیں جو نہ صرف انسانوں کو زخمی کر سکتے ہیں بلکہ کشتیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

تھییاگو ایویلا نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ “یہ بہت ضروری ہے کہ دنیا اس حملے کو دیکھے۔ ہمارا انسانی مشن، جو بین الاقوامی قانون کے تحت مکمل طور پر محفوظ ہے، اس پر کھلم کھلا حملہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب، اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے، فرانچسکا البانیزے نے بھی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار  کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ تمام حملے ایک ایسے مشن پر ہو رہے ہیں جو صرف غزہ کے مظلوم عوام تک خوراک، ادویات، اور بنیادی ضروریات کی رسائی کو ممکن بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

خیال رہےکہ  غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل کھلی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہے ہیں جب کہ عالمی ادارے محض خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلم حکمران بھی بے حسی اور مصلحت کا لبادہ اوڑھے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، جو امت مسلمہ کے اجتماعی ضمیر کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کا حملہ، اسرائیلی افسر ہلاک، کئی فوجی شدید زخمی
  • غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ، انسانی مشن خطرے میں
  • اسرائیلی جارحیت میں شدت، غزہ میں فوجی دستے داخل( 68 فلسطینی شہید)
  • غزہ: البصرہ میں بارودی مواد سے بھری بکتر بند گاڑیوںکو عمارتوںسے ٹکرانے سے دھماکے کے بعد دھواں اٹھ رہاہے ، چھوٹی تصویر میں اسرائیلی بمباری سے الشاطی پناہ گزین کیمپ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکاہے
  • ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
  • یمن میں لاکھوں افراد کو قحط سے بچانے کی اپیل
  • اسرائیلی طیاروں اور توپ خانے کی فلسطینی پناہ گزین کیمپوں پر بمباری25شہید
  • اسرائیلی جارحیت میں شدت ،غزہ میں فوجی دستے داخل،تازہ کارروائیوں میں 75 فلسطینی شہید
  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان