کندھکوٹ،5روز قبل اغوا اہلکار پولیس کابازیاب کرانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت) کندھکوٹ 5 روز قبل اغوا ہونے والے پولیس اہلکار فضل الرحمن کھوسو کو پولیس کی جانب سے مقابلے میں بازیاب کروانے کا دعویٰ پولیس اہلکار کی بازیابی پر پولیس اور اہل خانہ کی جانب سے خوشی کا اظہار ڈاکوؤں کو کسی بھی صورت میں معاف نہیں کیا جائیگا ۔ ایس ایس پی محمد گھانگھرو ۔ کندھکوٹ بی سیکشن تھانہ کی حدود میں سے پانچ روز قبل قنبرانی پولیس چوکی پر بھیو گینگ نے حملہ کر کے پولیس اہلکار فضل الرحمن کھوسو کو اغوا کر گئے جس کے بعد پولیس کے مسلسل چلنے والے آپریشن کے باعث پولیس اہلکار کو مقابلے میں بازیاب کروانے کا دعویٰ اس حوالے سے ایس ایس پی محمد مراد گھانگھرو کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق خادو بھیو گینگ نے پولیس اہلکار کو اغوا کیا تھا پولیس اپنی کامیاب حکمت عملی سے کارروائی کر کے 3 ڈاکوؤں کو مارا کچھ کو زخمی کیا جس کے بعد بھی مسلسل آپریشن جاری رہا ڈاکوؤں سے پولیس اہلکار کو باحفاظت بازیاب کروا لیا ہے بازیابی کے بعد پولیس اور مغوی کے اہل خانہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ پولیس زندہ آباد اور ایس ایس پی کے حق میں نعرے لگائے ۔اس حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ کندھکوٹ کا امن امان خراب کرنے والے کسی بھی ڈاکو کو معاف نہیں کیا جائے گا اغوا، لوٹ مار اور جرم کرنے والے افراد اپنے انجام کیلئے تیار رہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار ایس ایس پی
پڑھیں:
لاہور ایئرپورٹ پر گجرات پولیس کا اہلکار ہتھیار سمیت گرفتار
لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) نے گجرات پولیس کے وردی پوش اہلکار کو ہتھیار سمیت حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق اہلکار ابن علی سادہ کپڑوں میں ایئرپورٹ کے اندر داخل ہوا اور بعد ازاں وردی پہن کر اسلحہ اپنے ساتھ لگایا جس کے بعد اے ایس ایف نے مشتبہ حرکات پر کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔
گرفتار اہلکار کے قبضے سے ایم پی فائیو گن اور راؤنڈ برآمد ہوئے۔ اے ایس ایف نے ابتدائی تفتیش کے بعد اہلکار کو ایئرپورٹ پولیس چوکی کے حوالے کر دیا۔
ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ اہلکار اپنے عزیز و اقارب کو لینے کے لیے ایئرپورٹ آیا تھا۔ ایئرپورٹ پولیس نے تصدیق کے لیے گجرات پولیس سے رابطہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تصدیق کے بعد قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔