پاکستان میں زیادہ تر منشیات افغانستان سے آنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی بڑھتی رسائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں سال 263 یونیورسٹیوں کے گردونواح سے منشیات پکڑی گئی ہیں، جبکہ 4 ہزار کالجز میں آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے، پاکستان سے 87 فیصد "آئس" جی سی سی ممالک میں جاتی ہے، کوریئر پارسلز اور آن لائن شاپنگ کو بھی اس مقصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں زیادہ تر منشیات افغانستان سے سمگل ہو کر آتی ہیں اور پاکستان کے راستے دیگر ممالک تک پہنچائی جاتی ہیں، جبکہ اندرون ملک اور بیرون ملک کوریئر کمپنیوں کے ذریعے منشیات کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے، جس کیلئے مؤثر قانون سازی ناگزیر ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، وزیر مملکت داخلہ سینیٹر طلال چودھری، سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی اے این ایف سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں "کریمنل لاز ترمیمی بل اور انسداد منشیات اقدامات" پر تفصیلی غور کیا گیا۔وفاقی وزیر قانون نے کمیٹی کو بتایا کریمنل جسٹس سسٹم میں بہتری کیلئے 65 ترامیم تجویز کی گئی ہیں، جو ایک غیر سیاسی ایجنڈا ہے اور اس پر وسیع مشاورت کی ضرورت ہے۔ ارکان نے موجودہ ایف آئی آر کے نظام، جیلوں کی گنجائش اور تاخیری عدالتی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ڈی جی اے این ایف کی بریفنگ میں بتایا گیا اب تک 150 میٹرک ٹن منشیات پکڑی گئی ہیں، جن میں سے 62 فیصد اے این ایف نے ضبط کیں۔ ادارے نے 598 بڑے سمگلرز کو گرفتار اور 19 بین الاقوامی نیٹ ورکس کو توڑا۔
تعلیمی اداروں میں منشیات کی بڑھتی رسائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں سال 263 یونیورسٹیوں کے گردونواح سے منشیات پکڑی گئی ہیں، جبکہ 4 ہزار کالجز میں آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے، پاکستان سے 87 فیصد "آئس" جی سی سی ممالک میں جاتی ہے، کوریئر پارسلز اور آن لائن شاپنگ کو بھی اس مقصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ افغانستان میں قائم لیبارٹریاں منشیات کی تیاری کا بڑا ذریعہ ہیں اور پاکستان میں درآمد ہونیوالے کچھ کیمیکلز بھی اس کام میں استعمال ہوتے ہیں۔کمیٹی نے کوریئر کمپنیوں کی رجسٹریشن اور نگرانی کے حوالے سے قانون سازی کی سفارش کی جبکہ ارکان نے شیشہ کیفے، تعلیمی اداروں اور مدارس میں انسدادِ منشیات اقدامات کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بتایا گیا منشیات کی گئی ہیں
پڑھیں:
مخصوص ڈرامے بنانے کیلئے مغرب سے فنڈنگ آتی ہے، محمود اختر کا انکشاف
سینیئر اداکار کا کہنا تھا کہ ایک مسئلہ جسے میں کہوں گا کہ بہت بڑا گھوٹالا ہے، وہ یہ کہ بہت زیادہ پیسہ مغرب کا آ رہا ہے، کچھ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کیلئے مغرب فنڈنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہا ہے، اس سے ہماری نسلیں خراب ہو رہی ہیں، فنڈز آتے ہیں کہ اس طرح کا موضوعات شروع کیے جائیں اور کسی کے کان پر جُوں تک نہیں رینگتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے انکشاف کیا ہے کہ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کیلئے مغرب سے فنڈنگ آتی ہے۔ نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران محمود اختر نے کہا کہ پہلے کے دور اور اب کے دور میں بہت فرق ہے، تقریباً ہر چیز ہی تبدیل ہو چکی ہے، لیکن پہلے کے زمانے کی ایک بات ہے کہ تب ڈرامہ بہت اچھا لکھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ڈائجسٹ آیا، اس نے بہت خرابیاں پیدا کیں، کہانیوں کا بیڑہ غرق کر دیا۔
محمود اختر کا کہنا تھا کہ ایک مسئلہ جسے میں کہوں گا کہ بہت بڑا گھوٹالا ہے، وہ یہ کہ بہت زیادہ پیسہ مغرب کا آ رہا ہے، کچھ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کیلئے مغرب فنڈنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا کر رہا ہے، اس سے ہماری نسلیں خراب ہو رہی ہیں، فنڈز آتے ہیں کہ اس طرح کا موضوعات شروع کیے جائیں اور کسی کے کان پر جُوں تک نہیں رینگتی، سوچیں اگر ایسا ہی چلتا رہا تو کل کو ہمارا معاشرا کس نہج پر ہوگا۔