Jasarat News:
2025-09-26@01:43:32 GMT

ماتلی،بارش نے سابق بلدیاتی ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماتلی (نمائندہ جسارت)حالیہ بارشوں نے ماتلی میں سابقہ بلدیاتی دور کے مبینہ ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا ہے۔ اس دور میں پونے دو ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا، جس میں شہر کی مرکزی شاہراہوں کی مرمت اور سولر لائٹ پولز کی تنصیب جیسے منصوبے شامل تھے، لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود یہ سب کاغذوں اور فائلوں تک محدود رہے۔بارش کے بعد شہر کی تینوں اہم سڑکیں مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ مرکزی شاہراہ حیدرآباد،بدین روڈ، دوسری بڑی ٹنڈو غلام روڈ اور تیسری اہم فلکارا روڈ، جہاں بیوروکریسی، سرکاری افسران اور بااثر سیاسی رہنماؤں کے بنگلے موجود ہیں، سب جگہ جگہ کھڈوں اور پانی کے تالابوں سے بھری پڑی ہیں۔ فلکارا روڈ کو ماتلی کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، جو شہر کو مضافاتی علاقوں سے جوڑتی ہے اور روزانہ ہزاروں افراد کی آمدو رفت اسی راستے سے ہوتی ہے، مگر اب اس کی حالت عوام کیلیے عذاب بن گئی ہے۔شہر کا سب سے پوش اور مہنگا علاقہ نظامانی محلہ جسے ماتلی کا “دل” بھی کہا جاتا ہے، وہاں بھی سابقہ ترقیاتی دور کے نام پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا۔ اس علاقے کو “لکڑری ایریا” تصور کیا جاتا ہے جہاں اشرافیہ اور بااثر خاندان آباد ہیں، لیکن بارش کے بعد یہاں کی گلیاں اور سڑکیں بھی تباہی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ اس سے یہ بات مزید عیاں ہو جاتی ہے کہ ترقیاتی فنڈز صرف کاغذی خانہ پری تک محدود رہے اور عوامی سہولت کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔موٹر سائیکل سوار اور چنگچی رکشا ڈرائیور نہ صرف حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ دوسری طرف شہر میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوامی مشکلات کو دوچند کر دیا ہے۔ شام اور رات کے وقت جب اندھیرا چھا جاتا ہے تو سولر لائٹ پولز نہ لگنے کی وجہ سے شہر کی سڑکیں گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہیں، جس سے حادثات اور جرائم کے خدشات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور اینٹی کرپشن حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ماتلی کے ان منصوبوں کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔

نمائندہ جسارت گوہر ایوب.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جاتا ہے

پڑھیں:

سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ کے 14 اضلاع کی 28 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کے دفتر میں پراونشل مانیٹرنگ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، کنٹرول روم انتخابات کے تمام مراحل کی نگرانی کرے گا اور نتائج کی وصولی تک فعال رہے گا۔شکایات یا اطلاعات کیلئے فون نمبر 99204544 021 اور ای میل pmcrsindh@gmail.com پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران و حکام کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ضمنی بلدیاتی انتخابات کا پرامن، شفاف اور آزادانہ انعقاد ہر صورت یقینی بنایا جائے، انتخابات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اعجاز انور چوہان کا مزید کہنا تھا کہ تمام افسران و عملہ شفاف انتخابی عمل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں، پولنگ سٹیشنوں کے اندر و باہر سکیورٹی کے مکمل انتظامات کئے جائیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا اجتماع عام بڑی عوامی تحریک کا پیش خیمہ ہوگا،لیاقت بلوچ
  • گلشن اقبال ٹاؤن میں ترقیاتی کام تیز، یوسی 1 کی گلیوں میں پیور بلاکس کی تنصیب
  • وفاقی وزرا کے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات ناکام
  • دنیا کے سامنے بلوچستان کی حقیقت مسخ کی جاتی ہے‘ سرفراز بگٹی
  • عالمی بینک نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا،جاوید قصوری
  • کلکتہ میں تاریخی بارش، 39 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 10 جانیں ضائع
  • ملک میں 6 کروڑ افراد غریب ، عالمی بنک نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ‘ جاوید قصوری
  • تعلقہ ماتلی میں ہوٹل مالکان گاہکوں کو لوٹنے میں مصروف
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم