دلجیت دوسانجھ کا بھارتی میڈیا اور حکام پر کڑا وار
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
معروف بھارتی پنجابی گلوکار، اداکار اور فلم پروڈیوسر دلجیت دوسانجھ نے بھارت کے دوہرے رویے پر سخت تنقید کی ہے۔
دلجیت دوسانجھ، جو اپنی شاندار گائیکی اور بلاک بسٹر فلموں کے باعث دنیا بھر میں بے پناہ مقبولیت رکھتے ہیں، نے اپنے حالیہ آورا ٹور کے ایک کنسرٹ میں خطاب کیا جہاں انہوں نے بھارتی میڈیا اور سرکاری حلقوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں ’’منافق‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی فلم سردار جی 3 طویل عرصہ قبل شوٹ کی گئی تھی، لیکن پاکستان–بھارت تنازع کے بعد جب فلم ریلیز ہوئی تو انہیں بلاوجہ نشانہ بنایا گیا۔
دلجیت دوسانجھ نے اپنے بیان میں کہا، ’میرے خلاف بے بنیاد باتیں کی گئیں، حالانکہ فلم تنازع سے پہلے ہی شوٹ ہوچکی تھی۔ لیکن اب جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچز ہورہے ہیں تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔ یہ دہرا معیار ہے جس نے مجھے بہت کچھ سوچنے پر مجبور کیا۔ میں نے اس وقت بھی حملے اور حملہ آوروں کی مذمت کی تھی۔ ہم پنجابی ہیں اور ہمیشہ اپنی سرزمین بھارت کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ملک کے خلاف جانے کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتے۔‘
دلجیت دوسانجھ نے مزید کہا کہ وہ اس رویے کو نہیں بھولے۔ اگرچہ ان کے پاس ہر الزام کا جواب تھا مگر انہوں نے خاموش رہنے کو ترجیح دی۔
یاد رہے کہ فلم سردار جی 3 میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر بھی شامل تھیں، جس کے باعث بھارت میں فلم کی ریلیز روک دی گئی جبکہ عالمی سطح پر اور خصوصاً پاکستان میں یہ فلم شاندار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور دلجیت کو وہاں کے مداحوں کی غیر مشروط محبت اور حمایت حاصل ہوئی۔
دلجیت دوسانجھ نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی زبردست مقبولیت رکھتے ہیں۔ مداح اکثر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان کے فن اور شخصیت کو بھرپور انداز میں سراہتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دلجیت دوسانجھ
پڑھیں:
ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 برس مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-26
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل ہوگئے۔ 1947 میں تقسیم ہند کے وقت کئی خود مختار ریاستیں بھارت کے غیر قانونی قبضے کا شکار ہوئیں، جن میں ریاست جوناگڑھ بھی شامل تھی۔ ریاست جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق جوناگڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا، تاہم بھارتی سیاستدان سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نواب آف جوناگڑھ پر دباؤ ڈال کر فیصلہ بدلنے پر اصرار کیا اور انکار پر طاقت کے زور پرغیر قانونی تسلط قائم کرلیا۔ تاریخی شواہد کے مطابق بھارتی افواج نے جونا گڑھ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، خواتین کی عصمت دری اور املاک کی تباہی کی گئی، اس کے بعد بھارت نے اپنے قبضے کو جائز ثابت کرنے کے لیے ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ مؤرخین کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بھارت نے آزادی کے بعد کئی شاہی ریاستوں پر زبردستی تسلط قائم کیا اور آج بھی یہی انتہا پسندی پورے بھارت کو نفرت اور جبر کی آگ میں جھونک رہی ہے۔