پاکستان سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کا سلسلہ برقرار
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاکستان سٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کا سلسلہ برقرارہے،ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بارایک لاکھ 60ہزارپوائنٹس کی حدعبورکر گیا۔کاروباری ہفتے کے ٓخری سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، گیارہ سوسے زائدپوائنٹس کے اضافے کے ساتھ سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈانڈیکس بلند ترین سطح پرپہنچ گیا-
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سوشل میڈیاکامنفی استعمال معاشرتی بگاڑ کاسبب ہے‘مقررین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) محکمہ اوقاف، مذہبی امور، زکوٰۃ و عشر، حکومت سندھ کے زیر اہتمام پروونشل سیرت النبیؐ ’’سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں، سیرت النبیؐ کی روشنی میں‘‘ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ صوبائی وزیر اوقاف سندھ سید ریاض حسین شاہ شیرازی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہم سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو تعمیری کردار، اخلاقی تربیت اور امن کے فروغ کے لیے بروئے کار لائیں تو یہ ہمارے معاشرے میں خیر و بھلائی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ریاض شاہ شیرازی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا اگر تعلیم و تربیت، مثبت پیغام رسانی اور اخلاقی اقدار کے فروغ کے لیے استعمال ہو تو یہ ایک عظیم نعمت ہے لیکن اس کا منفی استعمال معاشرتی بگاڑ اور فساد کا باعث ہے۔ ہمیں سیرت النبی ؐ کی روشنی میں نوجوانوں کو اس خطرے سے بچانا ہوگا جس کے لیے ہر ایک کو اپنا مثبت کردار نبھانا ہو گا۔بعد ازاں وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے تقریب سے خطاب کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں سوشل میڈیا ایک طاقتور ہتھیار ہے جو خیر اور شر دونوں کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے مثبت اور تعمیری استعمال کو یقینی بنائے۔ سیرتِ طیبہ ﷺ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ نوجوان نسل کو سچائی، برداشت اور امن کی راہوں پر چلایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ، نفرت اور فتنہ پھیلانے والوں کے خلاف مؤثر پالیسی سازی ناگزیر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ، والدین اور دینی رہنما نوجوان نسل کی صحیح تربیت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔دوسری طرف مفتی منیب الرحمٰن سمیت دیگر مقررین نے بھی اپنے خطابات میں سیرت النبی ؐ کی روشنی میں جدید دور کے تقاضوں، خصوصاً سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، جھوٹ اور فتنہ کو روکنے کے لیے مؤثر پالیسی سازی وقت کی ضرورت ہے۔