پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج جمعہ کے روز تاریخی تیزی دیکھنے میں آئی، جہاں سرمایہ کاروں کی جانب سے بھرپور خریداری کے باعث مارکیٹ 100 انڈیکس ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انڈیکس نے ایک لاکھ 60 ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبور کرلیا، جو ملکی سرمایہ مارکیٹ کی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔کاروباری روز کے دوران 100 انڈیکس میں 800 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بروکرز کے مطابق مارکیٹ میں یہ تیزی معاشی اعشاریوں میں بہتری، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی اور حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کے باعث دیکھنے میں آئی۔مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد واضح طور پر بحال ہوتا محسوس ہوا۔ اس رجحان کی بڑی وجوہات میں بہتر ہوتے معاشی اشارے، سیاسی سطح پر استحکام کی توقعات اور حکومت کی مالیاتی پالیسیوں پر مثبت رسپانس شامل ہیں۔ تیزی کے اسی ماحول نے سرمایہ کاروں کو مزید سرگرم کیا اور مارکیٹ میں لین دین کے حجم میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرمایہ کاروں
پڑھیں:
پاکستان اور پولینڈ کا تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزیر تجارت جام کمال خان نے بدھ کو پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر ماسیج پسارسکی سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران ہائیڈروکاربن، کان کنی اور زراعت کے شعبوں پر روشنی ڈالی گئی۔
جام کمال نے پاکستان میں پولینڈ کی سرکاری توانائی کمپنی اورلین (اوآرایل ای این) کی سرمایہ کاری کو سراہا، جو گزشتہ 26 برسوں کے دوران تیل و گیس کے شعبے میں تقریباً 50 کروڑ ڈالر لگا چکی ہے اور آئندہ دہائی میں اپنی سرمایہ کاری کو دگنا کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
سفیر پسارسکی نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں نئی ایکسپلوریشن لائسنسز سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، تاہم بعض زیر التوا مسائل کو حل کرنا بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے پولینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان کی زرعی ویلیو چین میں شراکت داری کی دعوت دی، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی کولڈ اسٹوریج اور پروسیسنگ سہولیات میں سرمایہ کاری پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کان کنی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی ترغیب دی، جہاں تانبے اور لیگنائٹ کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
پسارسکی نے پولینڈ کی کان کنی اور زراعت میں عالمی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے مشترکہ منصوبوں پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں فریقین نے تجاویز کو عملی شکل دینے اور اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
جام کمال نے پولینڈ کے سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ پسارسکی نے کہا کہ وارسا اسلام آباد کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔