ایس ای سی پی کا ‘کیپٹل مارکیٹس’ میں اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو بہتر بنانے پر زو
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی چیئرپرسن نے کیپٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹی ٹیوشنز کے چیف ایگزیکٹوز کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)، سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی (سی ڈی سی)، اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان کے سربراہان شامل تھے۔ اس میٹنگ میں پی ایس ایکس اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان کے سی ای اوز جبکہ سی ڈی سیکے چیف آپریٹنگ آفیسر نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد پاکستان کی ‘کیپٹل مارکیٹس’ میں اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانا تھا تاکہ سرمایہ کاروں کے لیے تجربے اور رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔ چیئرپرسن نے اس بات پر زوردیا کہ سرمایہ کاروں کو مرکز میں رکھ کر صارف کے تجربے کو ترجیح دی جائے، اور اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کے لیے ایک واضح مقصد طے کیا جائے۔ انہوں نے کیپٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹی ٹیوشنز کو ہدایت کی کہ وہ موجودہ طریقہ کار کا جائزہ لیں، مشکلات کی نشاندہی کریں، اور عمل کو تیز، زیادہ مؤثر، کم لاگت، شفاف اور صارف دوست بنانے کے لیے اصلاحات نافذ کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے مسلسل مندی: غیر یقینی حالات نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران بھی مندی کا سلسلہ برقرار رہا جب کہ غیر یقینی صورتحال نے مجموعی طور پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بری طرح متاثر کیا۔
ہفتے کے دوران مارکیٹ کے چار کاروباری سیشن مندی کی لپیٹ میں رہے جبکہ صرف آخری سیشن میں معمولی تیزی دیکھی گئی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران انسٹیٹیوشنز اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر حصص کی فروخت جاری رہی جس سے مارکیٹ میں دباؤ بڑھا۔
اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باعث اتار چڑھاؤ کے بعد مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ بھارت سے متصل سرحدی علاقوں میں فوجی مشقوں سے بڑھتی کشیدگی اور افغان جانب سے اشتعال انگیزی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید کمزور کیا۔
لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے غیر تسلی بخش مالیاتی نتائج کے باعث بھی حصص فروخت کا رجحان نمایاں رہا جب کہ کچھ مثبت خبروں ، جیسے دسمبر تک پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی تکمیل اور آئی ایم ایف سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات کے باوجود سرمایہ کار محتاط دکھائی دیے۔
مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی سرمایہ کاری میں 2 کھرب 74 ارب 80 کروڑ روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد مارکیٹ کی مجموعی مالیت گھٹ کر 182 کھرب 86 ارب 83 کروڑ 37 لاکھ روپے کی سطح پر آگئی۔
کاروباری ہفتے کے اختتام پر 100 انڈیکس 2,038.83 پوائنٹس کی کمی کے بعد 159,692.90 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کا رجحان آئندہ ہفتے بھی غیر یقینی سیاسی اور علاقائی حالات، خصوصاً بھارت و افغانستان کی صورتحال اور آئی ایم ایف کی پیش رفت پر منحصر ہوگا۔