ایس آئی ایف سی کے تعاون سے فارما انڈسٹری اور سرمایہ کاری میں ترقی کی راہیں ہموار
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملکی فارما انڈسٹری اور سرمایہ کاری میں ترقی کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔
پاکستان کی فارما انڈسٹری میں اصلاحات اور مقامی پیداوار کی عالمی مارکیٹ میں پیش قدمی سامنے آئی ہے، جس کے مطابق وزیر صحت نے فارما انڈسٹری کے لیے آئندہ 5 برس میں 30 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق فارما انڈسٹری میں گزشتہ سال کی نسبت 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کے ساتھ امسال 500 ملین ڈالر کی برآمدات ریکارڈ ہوئیں۔ جس کے نتیجے میں فارما انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی طرف گامزن ہے۔
ایس آئی ایف سی کی غیر جانبدار حکمت عملی کی بدولت فارما مصنوعات کی منظوری کا عمل چند ہفتوں میں مکمل ہو گا ۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل کی کاوشوں کے تحت کنگ حماد انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ کا قیام پاکستان اور بحرین کے تعلقات میں نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔
پاکستان 90 فیصد ادویات مقامی طور پر تیار کر رہا ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان عالمی معیار کے مطابق فارما صنعت کی ترقی کے لیے جدید اصلاحات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فارما انڈسٹری
پڑھیں:
حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ، وفاقی وزیرمیاں ریاض حسین پیرزادہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )کے تعاون کے شکر گزار ہیں ، حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔ ترجمان وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے مطابق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو اسلام آباد میں اے ڈی بی کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفد میں اے ڈی بی ہیڈکوارٹرز سے سینئر ہاؤسنگ سپیشلسٹ مسٹر ہونگ سو اور اے ڈی بی پاکستان ریزیڈنٹ مشن کے یونٹ ہیڈ اربن/لیڈ آفیسر میاں شوکت شفی شامل اور دیگر نمائندے شامل تھے۔(جاری ہے)
ملاقات میں باہمی تعاون کے امکانات پر بات ہوئی، بالخصوص لینڈ ڈیٹا بینک کے قیام پر جسے وزارت وفاقی اثاثوں کے جامع ریکارڈ کے لیے تیار کرنے جا رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں اہم مقامات پر موجود زمینوں پر توجہ دی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں اے ڈی بی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا کہ شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے ان منصوبوں میں اے ڈی بی کے مالی اور تکنیکی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اس موقع پر سیکرٹری ہاؤسنگ حامد یعقوب شیخ نے وضاحت کی کہ لینڈ ڈیٹا بینک کا مقصد وفاقی حکومت کے اثاثوں کا درست اور قابلِ رسائی ڈیٹا تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سرکاری زمین کا ایک بڑا حصہ قبضے میں ہے جس سے فوائد سے حکومت محروم ہے، جی آئی ایس پر مبنی یہ نظام تجارتی قیمت جانچنے، نجی سرمایہ کاری اور زمین کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے میں مددگار ہوگا۔ سیکرٹری نے نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 پر اے ڈی بی کے مشاہدات کو سراہا اور تجویز دی کہ اے ڈی بی نجی شعبے کے منصوبوں میں تکنیکی شراکت دار اور ضامن کا کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید تعاون کے ممکنہ شعبوں کا بھی ذکر کیا جن میں ہاؤسنگ سبسڈی کے طریقہ کار، رہن اور ہاؤسنگ فنانس ڈھانچے، گرین ہاؤسنگ، ماحولیاتی لحاظ سے موزوں تعمیراتی طریقے، شہری نوسازی، کم لاگت ہاؤسنگ ماڈلز اور منصوبہ بندی و نگرانی کے لیے ڈیٹا سسٹمز کی بہتری شامل ہیں۔اے ڈی بی کے وفد نے موضوعاتی شعبوں اور ہدفی گروپوں پر اپنی رائے پیش کی اور بامعنی تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہاؤسنگ سبسڈی کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور سنگاپور جیسے کمیونٹی بیسڈ شہری انفراسٹرکچر ماڈلز اپنانے کی ترغیب دی تاکہ زیادہ سے زیادہ شمولیت اور فلاحی پہلو یقینی بنایا جا سکے۔ ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ دونوں فریق پائیدار ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ، اثاثوں کے جدید انتظام اور شمولیتی شہری ڈھانچے کے قیام کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔\932