اقوام متحدہ کی جنرل اسمبی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران مسلم ممالک کے رہنماؤں نے بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس، وزیراعظم کا مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 80واں اجلاس جاری ہے، اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب سے پہلے ہی جنرل اسمبلی کا حال خالی ہوگیا، نیتن یاہو کے خطاب کے دوران ہال میں رہ جانے والے رہنماؤں نے بھی بھرپور احتجاج کیا ہے۔

⚡️BREAKING

Mass walkout of Foreign Delegations from the UN General Assembly Hall as Netanyahu takes the stage to Speak pic.

twitter.com/NjyEYIf38g

— Iran Observer (@IranObserver0) September 26, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اب سے کچھ دیر بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کے موقع پر تمام مسلم اور عرب رہنما جنرل اسمبلی میں واپس آ جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ: اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب پر پاکستانی وفد کا واک آؤٹ

جنرل اسمبلی سے آج چین کے وزیر اعظم لی چیانگ، اور بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس بھی خطاب کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس نیتن یاہو واک آؤٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس نیتن یاہو واک ا ؤٹ جنرل اسمبلی اقوام متحدہ نیتن یاہو واک ا ؤٹ کے خطاب

پڑھیں:

نیتن یاہو کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے سوالات کا سامنا

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کے مطالبات پر غور کرنے کے لیے سوالات کا سامنا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو متوقع طور پر آج (پیر) کنیسٹ میں ہونے والی اس بحث میں شریک ہوں گے، جس میں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی اجازت دینے والی سکیورٹی کی ناکامیوں کی باضابطہ تحقیقات کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بحث حزب اختلاف کے رہنما یائیر لائیڈ کی جماعت یش عتید کی جانب سے شروع کی گئی ہے، جو ایک ایسے طریقہ کار کا استعمال کرتی ہے جس کے تحت حزب اختلاف ہر ماہ وزیر اعظم کی لازمی شرکت کے ساتھ سیشن طلب کر سکتی ہے۔

قبل ازیں نیتن یاہو کی حکومت اس تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی مزاحمت کر رہی ہے اور اس کے وقت اور اس کی قیادت کرنے والے افراد پر سوالات اٹھا رہی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئیں وحشیانہ کارروائیوں میں 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 679 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ حماس کے حملے میں ایک ہزار 139 اسرائیلی مارے گئے تھے۔

حماس نے 200 سے زائد اسرائیلیوں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے متعدد اسرائیلی حملوں کے دوران مارے گئے اور دیگر افراد کو جنگ بندی معاہدے میں قیدیوں کے تبادلوں کے تحت اسرائیل کے حوالے کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی
  • فیلڈ مارشل کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں: پرویز اشرف کی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج
  • سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران اپوزیشن کا احتجاج،چیئرمین کی کرسی کا گھیراؤ
  • نیتن یاہو کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے سوالات کا سامنا
  • اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی فرسٹ کمیٹی نے پاکستان کی 4 قراردادیں منظور کر لیں
  • غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • کیا اب بھی اقوام متحدہ کی ضرورت ہے؟
  • غزہ نسل کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے