روہڑی کے لیے 63کروڑ روپے کے فلٹر پلانٹ کی تعمیر آخری مراحل میں
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) روہڑی کے شہریوں کے لیے 63 کروڑ روپے کا واٹر فلٹر پلانٹ کی تعمیر آخری مراحل میں داخل، روہڑی کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے 63 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا جدید واٹر فلٹر پلانٹ اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔ دریائے سندھ کے کنارے زیر تعمیر اس منصوبے کا حالیہ معائنہ ڈسٹرکٹ کونسل سکھر کے چیئرمین سید کمیل حیدر شاہ نے کیا۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ سندھ کا پہلا جدید واٹر فلٹر پلانٹ ہے جو براہِ راست دریائے سندھ سے پانی حاصل کرکے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اسے صاف کرکے شہریوں کو فراہم کرے گا۔ ان کے مطابق اس منصوبے سے روہڑی کے عوام کو روزانہ تیس لاکھ گیلن پینے کا صاف پانی میسر آئے گا۔چیئرمین کمیل حیدر شاہ نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے روہڑی کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے، جو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی خصوصی ہدایات پر شروع کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ اڑھائی سے تین ماہ کے اندر باقاعدہ طور پر فعال کردیا جائے گا، جس سے روہڑی کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا دیرینہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی نوعیت کے منصوبے سکھر، صالح پٹ اور پنو عاقل میں بھی شروع کیے جائیں گے۔سید کمیل حیدر شاہ نے وضاحت کی کہ سکھر اور روہڑی کے منصوبے ایک ساتھ منظور کیے گئے تھے، تاہم سکھر میں پانڈز نہ ہونے کے باعث تاخیر کا سامنا ہے، لیکن اگلے ایک سال کے اندر سکھر میں بھی یہ منصوبہ شروع کردیا جائے گا۔اس موقع پر انہوں نے صحت کے شعبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سول اسپتال سکھر کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بھی خصوصی ٹاسک لیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلٹر پلانٹ یہ منصوبہ روہڑی کے کے لیے
پڑھیں:
ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251109-08-27
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد سمیت سندھ بھر میں لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی HPV ویکسین مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرنے کے باوجود بھی حکومت سندھ نے اس ویکسین کی خریداری کے لیے 797 ملین روپے مختص کردیے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق مذکورہ رقم سے 3 سال کے لیے ویکسین خریدی جائے گی، اس ویکسین کو 2026ء سے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (EPI) میں شامل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں گزشتہ ماہ ستمبر میں شروع کی گئی HPV ویکسین مہم 15دن کے لیے شروع کی گئی تھی جس میں والدین کی اکثریت نے عدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے اور اپنی بیٹیوں کو مذکورہ ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کی 9 سے 15 سال کی 4.1 ملین لڑکیوں کو یہ لگانے کا ہدف دیا گیا تھا مگر مہم اپنا ہدف مکمل نہ کرسکی، سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں میں بھی زیرتعلیم لڑکیوں کی اکثریت نے ویکسین لگوانے سے مکمل انکار کیا یہ ویکسین بین الاقوامی تنظیم نے فراہم کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس مہم کے نتائج کو بنیاد بناکر ویکسین کو EPI پروگرام میں شامل کرے گی، کراچی میں اس مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکے۔