سندھ : 2بچوں میں پولیو کی تصدیق ملک میں رواںسال کیسز کی تعداد 29 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
کراچی (این این آئی)نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)اسلام آباد کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے انسداد پولیو نے سندھ میں 2 نئے پولیو کیسز کی تصدیق کردی، متاثرہ بچیوں میں سے ایک ضلع بدین اور دوسری ضلع ٹھٹھہ سے تعلق رکھتی ہے۔ان کیسز کے بعد پاکستان میں 2025 کے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 29 ہو گئی ہے، جن میں سے 18 خیبر پختونخوا، 9 سندھ، جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس شامل ہے۔پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو عمر بھر کے لیے معذوری کا سبب بن سکتی ہے، اس سے بچا ؤکا واحد مثر طریقہ یہ ہے کہ ہر5 سال سے کم عمر بچہ ہر مہم کے دوران بار بار پولیو کے قطرے پیے اور حفاظتی ٹیکوں کا بروقت مکمل کورس حاصل کرے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر فار پولیو ایریڈیکیشن نے ستمبر 2025 میں 88 اضلاع میں سب نیشنل پولیو ویکسینیشن مہم چلائی، جس میں بدین اور ٹھٹھہ بھی شامل تھے، اس مہم کے دوران تقریبا 2 کروڑ 10 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلائے گئے۔قومی سطح کی اگلی پولیو ویکسینیشن مہم 13 سے 19 اکتوبر 2025 تک ہوگی، جس میں تقریبا 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے، اس دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گیتاکہ ان کی قوتِ مدافعت کو مزید بہتر بنایا جا سکے، ملک بھر میں 4 لاکھ سے زائد پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو یہ بنیادی حفاظتی سہولت فراہم کریں گے۔یہ مہمات بچوں کی قوتِ مدافعت کو فوری طور پر بہتر بنانے اور تحفظ کو مزید مضبوط کرنے کے لیے شروع کی جاتی ہیں تاکہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے، والدین اور سرپرستوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ہر مہم میں لازمی طور پر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں، کیونکہ یہی عمر بھر کی معذوری سے بچا کا واحد طریقہ ہے۔پولیو کے خاتمے کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے، پولیو ورکرز گھروں تک جا کر قطرے پلانے کا فرض ادا کرتے ہیں، جبکہ والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تمام حفاظتی ٹیکے مکمل کرائیں۔کمیونٹی کے افراد، اساتذہ، مذہبی رہنما اور بالخصوص میڈیا ان کوششوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، غلط فہمیوں کو دور کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بچوں کو ویکسین پلانے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ پاکستان کے ہر بچے کا مستقبل پولیو سے محفوظ بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پولیو کے کے قطرے بچوں کو سے بچا
پڑھیں:
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی ستمبر 2025 کی رپورٹ جاری
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ستمبر 2025 کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر کے دوران 113 لاپتا افراد کے کیسز نمٹائے گئے جبکہ بلوچستان میں 14 لاپتا افراد اپنے گھروں کو واپس پہنچے۔
مارچ 2011 سے ستمبر 2025 تک کمیشن کو مجموعی طور پر 10 ہزار 636 کیسز موصول ہوئے جن میں سے 8 ہزار 986 نمٹائے جا چکے ہیں۔
چیئرمین جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیرِ قیادت کمیشن نے گزشتہ 3 ماہ میں 289 کیسز نمٹائے، یعنی اوسطاً ہر ماہ 96 کیسز حل ہوئے۔
مزید پڑھیں: انکوائری کمیشن برائے جبری گمشدگیوں کی تشکیل نو، جسٹس (ر) ارشد حسین کو سربراہ مقرر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ میں قائم علاقائی دفتر بلوچستان کے کیسز کو نمٹا رہا ہے۔ لاپتا افراد کے اہلِخانہ کی سہولت کے لیے ایک خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے جو بچوں کے ب فارم، پنشن اور دیگر مسائل میں ریلیف فراہم کرتا ہے۔
کمیشن نے تعلیم، صحت اور دیگر فلاحی امور میں لاپتا افراد کے خاندانوں کی معاونت کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
مزید برآں، ایسے کیسز جو ابھی زیرِ تفتیش ہیں اور جنہیں جبری گمشدگی قرار نہیں دیا گیا، ان کی معاونت کے لیے بھی متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 لاپتا افراد جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ