WE News:
2025-11-19@01:37:17 GMT

برطانیہ میں کووڈ کی نئی قسم ’اسٹریٹس‘ کا خطرناک پھیلاؤ

اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT

برطانیہ میں کووڈ کی نئی قسم ’اسٹریٹس‘ کا خطرناک پھیلاؤ

برطانیہ میں کووڈ کا ایک نیا ویرینٹ ’اسٹریٹس‘ تیزی سے پھیل رہا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد خاصی بڑھ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 کے دباؤ میں سبزہ زار اور پارکس سکون کا باعث بنے، تحقیق

اس ویرینٹ کی 2 اقسام سامنے آئی ہیں جن میں ایکس ایف جی اور ایکس ایف جی 3 شامل ہیں۔

برطانوی محکمہ صحت کے مطابق 10 ستمبر تک انگلینڈ میں کووڈ کیسز میں 7.

6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کیسز میں سے کتنے اس نئے ویرینٹ سے منسلک ہیں۔

نمایاں علامات

اسٹریٹس ویرینٹ کی علامات عمومی کووڈ جیسی ہی ہیں لیکن ایک نمایاں علامت ڈسفونیا (آواز بیٹھ جانا یا خراب ہو جانا) کو قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: ’ایسٹرا زینیکا‘نے کووڈ 19ویکسین کیوں واپس لینا شروع کردی؟

اس سے قبل ویرینٹ ’نِمبس‘ میں غیرمعمولی گلے کی خراش کو نمایاں علامت کہا گیا تھا۔

عالمی صورتحال

ایکس ایف جی کی موجودگی یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور امریکا میں بھی رپورٹ ہو چکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے ایکس ایف جی کو ’مانیٹر کیے جانے والا ویرینٹ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فی الحال یہ عالمی صحت کے لیے بڑا خطرہ نہیں۔

ویکسین اور خطرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال کوئی شواہد موجود نہیں کہ اسٹریٹس ویرینٹ سنگین بیماری یا اموات کا باعث بنتا ہے۔

موجودہ ویکسینز اس نئے ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہیں خواہ وہ علامات کو کم کرنے کے لیے ہوں یا سنگین بیماری سے بچاؤ کے لیے ہوں۔

مزید پڑھیں: کووڈ 19 ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتا ہے، تحقیق

البتہ وائرس میں ہونے والی اسپائک پروٹین کی تبدیلیاں اس کی قوت مدافعت سے بچ نکلنے کی صلاحیت کو کچھ حد تک بڑھا سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹریٹس برطانیہ میں کووڈ کووڈ کووڈ کی نئی قسم اسٹریٹس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹریٹس برطانیہ میں کووڈ کووڈ ایکس ایف جی میں کووڈ کے لیے

پڑھیں:

برطانیہ میں پناہ گزینوں کیلئے بُری خبر، پالیسی میں بڑی تبدیلی

برطانیہ نے پناہ گزینوں سے متعلق اپنی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی ہے جس کے تحت اب پناہ گزینوں کو مستقل رہائش نہیں مل سکے گی۔

میڈی رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں اب پناہ لینے والوں کا تحفظ وقتی ہوگا جس کے کچھ عرصے بعد ان کا کیس دوبارہ چیک کیا جائے گا۔ 

پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ان کے آبائی ملک کو "دوبارہ محفوظ" قرار دیا جائے گا تو ممکن ہے وہ واپس اپنے وطن بھیج دیے جائیں۔ مستقلاً رہائش جہاں 5 سال کے بعد ملتی تھی، اب نئی تجویز کے مطابق اس مدت کو 20 سال تک بڑھایا جائے گا۔ 

مزید برآں وہ لوگ جو ’انڈر کنٹریبیوشن‘ (مثلاً کام کرنا، سوشل سیکیورٹی میں حصہ ڈالنا، رضاکارانہ کام) میں شامل ہونگے، انہیں زیادہ ترجیح ملے گی۔ 

اس کے علاوہ پناہ گزینوں کے خاندانی ری یونین حقوق ختم یا محدود کیے جائیں گے۔ جو لوگ پناہ گزین تسلیم کیے جائیں گے انہیں خود اپنے خاندان کو برطانیہ لانے کا حق حاصل نہیں ہوگا۔ 

نئی فیملی امیگریشن کی شرائط ان کے لیے ایسی ہونگی جیسے برطانوی شہریوں یا دوسرے امیگرنٹ‌‌ویز ہولڈرز کے لیے ہوتی ہیں، مثلاً معیّن سالانہ آمدنی کا ثبوت دینا۔ پناہ کے دعوے کرنے والوں کو دی جانے والی مالی اور رہائشی مدد اختیاری ہوگی۔

نئی پالیسی کے مطابق اب ہوم آفس سرکاری طریقہ کار کے بعد یہ فیصلہ کرے گا کہ کس پناہ کے متلاشی کو ہاؤسنگ اور مالی امداد ملے گی اور کس کو نہیں۔ 

علاوہ ازیں ان پناہ گزینوں کے لیے جو غیر قانونی راستوں سے آئے ہیں، شہریت حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ ان سے ’اچھا کردار‘ کا ٹیسٹ زیادہ سخت لیا جائے گا جبکہ ان کی درخواستیں عموماً مسترد بھی کی جاسکتی ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈوجام ،اندرون سندھ ہیپاٹائٹس خطرناک صورت اختیار کرگیا
  • کان صاف کرنے میں ایئربڈز اور روئی کا استعمال خطرناک قرار
  • انٹرنیٹ سروس کا تعطل، پی ٹی اے کا اہم بیان سامنے آگیا
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’ایکس‘ کی سروس ڈاؤن
  • اسٹارلنک پر صرف ویب براؤزنگ سے بھی آپ مارس مشن کی فنڈنگ کا حصہ بن رہے ہیں؟
  • برطانیہ بھر میں برف باری کی زرد وارننگ جاری
  • 2050 تک پاکستان خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار رہے گا: امریکی ماحولیاتی ماہرین کا انکشاف
  • اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
  • ایکس (ٹوئٹر) میں ڈائریکٹ میسجز کی جگہ چیٹ کو دیدی گئی
  • برطانیہ میں پناہ گزینوں کیلئے بُری خبر، پالیسی میں بڑی تبدیلی