برطانیہ میں کووڈ کی نئی قسم ’اسٹریٹس‘ کا خطرناک پھیلاؤ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
برطانیہ میں کووڈ کا ایک نیا ویرینٹ ’اسٹریٹس‘ تیزی سے پھیل رہا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد خاصی بڑھ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 کے دباؤ میں سبزہ زار اور پارکس سکون کا باعث بنے، تحقیق
اس ویرینٹ کی 2 اقسام سامنے آئی ہیں جن میں ایکس ایف جی اور ایکس ایف جی 3 شامل ہیں۔
برطانوی محکمہ صحت کے مطابق 10 ستمبر تک انگلینڈ میں کووڈ کیسز میں 7.
اسٹریٹس ویرینٹ کی علامات عمومی کووڈ جیسی ہی ہیں لیکن ایک نمایاں علامت ڈسفونیا (آواز بیٹھ جانا یا خراب ہو جانا) کو قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: ’ایسٹرا زینیکا‘نے کووڈ 19ویکسین کیوں واپس لینا شروع کردی؟
اس سے قبل ویرینٹ ’نِمبس‘ میں غیرمعمولی گلے کی خراش کو نمایاں علامت کہا گیا تھا۔
عالمی صورتحالایکس ایف جی کی موجودگی یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور امریکا میں بھی رپورٹ ہو چکی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ایکس ایف جی کو ’مانیٹر کیے جانے والا ویرینٹ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فی الحال یہ عالمی صحت کے لیے بڑا خطرہ نہیں۔
ویکسین اور خطراتماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال کوئی شواہد موجود نہیں کہ اسٹریٹس ویرینٹ سنگین بیماری یا اموات کا باعث بنتا ہے۔
موجودہ ویکسینز اس نئے ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہیں خواہ وہ علامات کو کم کرنے کے لیے ہوں یا سنگین بیماری سے بچاؤ کے لیے ہوں۔
مزید پڑھیں: کووڈ 19 ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتا ہے، تحقیق
البتہ وائرس میں ہونے والی اسپائک پروٹین کی تبدیلیاں اس کی قوت مدافعت سے بچ نکلنے کی صلاحیت کو کچھ حد تک بڑھا سکتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹریٹس برطانیہ میں کووڈ کووڈ کووڈ کی نئی قسم اسٹریٹسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹریٹس برطانیہ میں کووڈ کووڈ ایکس ایف جی میں کووڈ کے لیے
پڑھیں:
ایلون مسک دنیا کے پہلے 500 ارب ڈالرز کمانے والے شخص بن گئے
دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا و اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے دولت کا ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ امریکی جریدے فوربز کے مطابق ایلون مسک کے اثاثوں کی مالیت پہلی بار 500 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے بعد وہ یہ سنگ میل عبور کرنے والے دنیا کے پہلے فرد بن گئے۔
فوربز بلین ائیر انڈیکس کے مطابق یکم اکتوبر کو ان کے اثاثے 500 ارب ڈالرز تک پہنچے، تاہم بعد میں معمولی کمی کے باعث یہ رقم 499.1 ارب ڈالرز رہی۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں اور دیگر کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی قدر کے نتیجے میں سامنے آیا۔
ایلون مسک ٹیسلا کے 12.4 فیصد حصص کے مالک ہیں، اور ان کی زیادہ تر دولت اسی کمپنی سے وابستہ ہے۔ رواں سال اب تک ٹیسلا کے حصص میں 14 فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ یکم اکتوبر کو صرف ایک دن میں 3 فیصد اضافہ ہوا جس سے مسک کی دولت میں 6 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چند ماہ قبل ایلون مسک کے اثاثے کم ہو رہے تھے، تاہم امریکی صدر ٹرمپ سے فاصلہ اختیار کرنے اور اپنی کمپنیوں پر دوبارہ توجہ دینے کے بعد ان کی دولت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ حال ہی میں انہوں نے ٹیسلا کے ایک ارب ڈالرز مالیت کے حصص خرید کر سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال کیا۔
اسپیس ایکس اور ایکس اے آئی جیسی کمپنیوں کی قدر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسپیس ایکس کی مالیت تقریباً 400 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے جبکہ جولائی 2025 میں ایکس اے آئی کی قدر 75 ارب ڈالرز رہی۔
گزشتہ سال دسمبر میں ایلون مسک دنیا کے پہلے شخص بنے تھے جن کی دولت 400 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی تھی۔ انفارما کنکٹ اکیڈمی کی رپورٹ کے مطابق ان کی دولت میں سالانہ 110 فیصد کی اوسط سے اضافہ ہو رہا ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2027 تک وہ دنیا کے پہلے ٹریلین ائیر (1000 ارب ڈالرز کے مالک) بن جائیں گے۔
فی الحال مسک 499 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں اور اوریکل کے شریک بانی لیری ایلیسن (350.7 ارب ڈالرز) سے تقریباً 150 ارب ڈالرز زیادہ کے مالک ہیں۔ میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ 245 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔