غیرقانونی اور خطرناک عمارتوں کیلیے پالیسی زیروٹالرنس ہے
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) مزمل حسین ہالیپوٹو نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر صوبہ سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں اور غیرقانونی و بے ضابطہ تعمیرات کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور کسی بھی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
214 اسکولوں کی عمارتیں خطرناک قرار، ہزاروں بچوں کی جانوں کو خطرات لاحق
صوبہ سندھ کے ضلع جامشورو میں بارشوں اور سیلاب سے 214 اسکولوں کی عمارتیں تباہ حال ہیں۔محکمہ ایجوکیشن ورکس نے ضلع جامشورو کے 214 اسکولوں کی عمارتوں کو زبوں حال قرار دیکر طلبا و ٹیچنگ اسٹاف کے لیے خطرناک قرار دیا ہے اور محکمہ تعلیم کو فوری طور بچوں و اسکول عملیکو متبادل عمارتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔اسکولوں کی خراب صورتحال کے باعث ہزاروں بچوں کا تعلیمی مستقبل دا ئوپر لگ گیا ہے۔متاثرہ اسکولوں میں سے 172 اسکول پرائمری ہیں جب کہ 42 ہائر سیکنڈری بوائز اسکول ہیں جن میں 10 ہزار سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں۔محکمہ ایجوکیشن ورکس کی ہدایت کو کئی روز گزرنے کے باوجود اب تک انہی عمارتوں میں بچے زیر تعلیم ہیں جن کے باعث ان کی جانوں کو خطرہ ہے۔مقامی افراد نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس حوالے سے فوری طور پر فیصلہ کیا جائے تاکہ معصوم بچوں کی جانوں کو لاحق خطرات کو ختم کیا جاسکے۔