دہائی کی سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی اداکارہ کون ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس (آئی ایم ڈی بی) کی تازہ رپورٹ کے مطابق دیپیکا پڈوکون گزشتہ دہائی کی سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی بالی ووڈ شخصیت کے طور پر سامنے آئی ہیں، جنہوں نے شاہ رخ خان، سلمان خان، پربھاس اور رجنی کانت جیسے سپر اسٹارز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
آئی ایم ڈی بی کی رپورٹ میں جنوری 2014 سے اپریل 2024 تک کی ہفتہ وار درجہ بندی کا تجزیہ کیا گیا، جو دنیا بھر میں ویب سائٹ کے 25 کروڑ ماہانہ وزٹرز کے اصل پیج ویوز پر مبنی ہے۔ اس فہرست میں دیپیکا پڈوکون پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ شاہ رخ خان دوسرے نمبر پر ہیں۔
ٹاپ پانچ میں ایشوریا رائے اور عالیہ بھٹ بھی شامل ہیں، جبکہ پانچویں نمبر پر مرحوم عرفان خان ہیں۔ فہرست میں عامر خان چھٹے، سلمان خان آٹھویں، ریتھک روشن نویں اور اکشے کمار دسویں نمبر پر ہیں۔ علاقائی سنیما سے صرف پربھاس 29 ویں اور دھنوش 30 ویں نمبر پر ہیں۔
دیپیکا پڈوکون نے اس پوزیشن پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب میں نے اپنا سفر شروع کیا تو مجھے اکثر بتایا جاتا تھا کہ ایک عورت کو کامیاب ہونے کے لیے کس طرح اپنے کیریئر کو آگے بڑھانا چاہیے۔ لیکن شروع سے ہی میں سوال پوچھنے، اصول توڑنے اور مشکل راستہ اختیار کرنے سے نہیں ڈرتی تھی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’میری فیملی، مداحوں اور ساتھیوں نے مجھ پر جو اعتماد کیا، اس نے مجھے وہ فیصلے کرنے کا حوصلہ دیا جنہوں نے آنے والی نسلوں کا راستہ آسان کیا۔ آئی ایم ڈی بی کی یہ رپورٹ میرے یقین کو مزید مضبوط کرتی ہے کہ ایمانداری، سچائی اور استقامت کی اہمیت ہے۔‘‘
آئی ایم ڈی بی پر سب سے زیادہ مقبول فلموں کی فہرست میں دیپیکا دس فلموں کے ساتھ سر فہرست اداکارہ ہیں، اگرچہ مجموعی طور پر وہ چوتھے نمبر پر ہیں۔ اس فہرست میں شاہ رخ خان بیس فلموں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: آئی ایم ڈی بی نمبر پر ہیں فہرست میں
پڑھیں:
ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
لاہور:ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج صوبے کے مختلف اضلاع میں ہلکی بارش کا امکان ہے، جب کہ 5 اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں۔ کل جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے اور بالائی علاقوں میں 70 ملی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20 ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، جب کہ اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔
اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، تاہم 26 اگست کو یہاں سے 9 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لیے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، البتہ ستلج میں بھارت سے 50 ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 27 اضلاع میں سروے جاری ہے جس میں ساڑھے 11 ہزار افراد حصہ لے رہے ہیں۔ سروے ٹیموں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں، جب کہ 2 ہزار 213 ٹیمیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں آن لائن ڈیش بورڈ کے ذریعے رئیل ٹائم مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے اور 69 تحصیلوں میں 27 اکتوبر تک سروے مکمل کر لیا جائے گا۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ تمام تحصیلوں میں بینک آف پنجاب کے بوتھ قائم کیے جائیں گے تاکہ متاثرین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ متاثرہ افراد کو کارڈ ملنے کے بعد فوری طور پر 50 ہزار روپے نکلوائے جا سکیں گے۔
شکایات کے ازالے کے لیے پی ڈی ایم اے نے پی آئی ٹی بی کے ساتھ پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے جو 7 روز میں شکایات کا حل فراہم کرے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2010 میں 3 لاکھ 50 ہزار، 2012 میں 38 ہزار 196، 2014 میں 3 لاکھ 59 ہزار متاثرین کو 14 ارب روپے جب کہ 2022 میں 56 ہزار متاثرین کو 10 ارب روپے دیے گئے۔ گزشتہ 15 برس میں مجموعی طور پر 51 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ 2025 کا سیلاب حالیہ تاریخ کے تمام سیلابوں کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوا ہے، جس میں گھروں، مویشیوں، فصلوں اور انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔