مراکش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت مذاکرات پر تیار
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رباط (انٹرنیشنل ڈیسک) مراکش میں نوجوانوں کی جانب سے حکومت مخالف مظاہرے شدت اختیار کر گئے ۔ خبررساں اداروں کے مطابق مراکش کے دارالحکومت رباط سمیت کئی شہروں میں آن لائن گروپ جین زی کی کال پر نوجوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی جس کے نتیجے میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سرکاری خزانہ نئے فٹبال اسٹیڈیم پر خرچ کرنے کے بجائے تعلیم، صحت اور بدعنوانی کے خاتمے پر لگایا جائے۔ جنوبی شہروں میں مظاہروں کے دوران بینک اور گاڑیاں جلائی گئیں جس پر درجنوں مظاہرین گرفتار بھی ہوئے۔ کاسا بلانکا میں ہائی وے بند کرنے والے 24 نوجوانوں کے خلاف تفتیش شروع کردی گئی۔ دوسری جانب مراکش حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نوجوانوں سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پر تیار ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مالدیپ تمباکو نوشی پر پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آئندہ نسلوں کے لیے تمباکو نوشی کو قانونی طور پر ممنوع قرار دے دیا۔مالدیپ کی وزارتِ صحت کے مطابق نئے قانون کے تحت یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر زندگی بھر تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت اور استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ایک جرات مندانہ اقدام ہے تاکہ نوجوان شہری تمباکو کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔حکام کے مطابق یہ پالیسی عالمی ادارۂ صحت کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔