وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے اور تمباکو، ٹائلز سمیت دیگر بڑے شعبوں میں ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد ایف بی آر کو جدید، شفاف اور مؤثر ادارہ بنانا اور ٹیکس نظام کو مضبوط کرنا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ، وزیر پٹرولیم، وزیر موسمیاتی تبدیلی، صوبائی چیف سیکرٹریز اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹیرف اصلاحات اور دیگر معاشی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، جس کے باعث درآمدی سطح پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی وصولی میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، حالانکہ قابل ڈیوٹی مصنوعات کی مقدار میں صرف 3.

6 فیصد اضافہ ہوا۔
وزیراعظم نے ایف بی آر اور فنانس ٹیم کو شاباش دی اور ہدایت کی کہ اصلاحات کے عمل کو مزید تیز کیا جائے تاکہ پاکستان معاشی چیلنجز سے نکل کر پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کر سکے۔

 

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ملک میں تمباکو کے استعمال سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصانات کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک میں تمباکو کے استعمال سے سالانہ تقریباً 700 ارب روپے کا معاشی نقصان سامنے آیا ہے، جس پر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) نے فوری اصلاحات اور سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

PIDE کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قوانین کے کمزور نفاذ اور پرانے قواعد کی وجہ سے تمباکو وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ ہر سال تمباکو کے استعمال سے ایک لاکھ چونسٹھ ہزار پاکستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جبکہ تمباکو کے شعبے میں ہونے والا مالی نقصان ملکی جی ڈی پی کے ایک فیصد کے برابر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ دس برس کے دوران تمباکو سے ہونے والے معاشی نقصان میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سستا سگریٹ اور محدود نگرانی کی وجہ سے نوجوان خاص طور پر بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، اور سموک لیس تمباکو اور نئی مصنوعات کے بڑھتے استعمال پر مؤثر کنٹرول موجود نہیں۔ PIDE نے سفارش کی ہے کہ سموک لیس تمباکو اور نئی مصنوعات کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا جائے، جبکہ سگریٹ کی غیر قانونی تجارت ملکی مارکیٹ کے تقریباً ایک تہائی حصے پر محیط ہے۔

مزید براں، تمباکو سے نجات کے لیے سہولتیں فراہم کرنا، ہیلپ لائنز قائم کرنا اور مفت تھراپی کی فراہمی کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر پالیسیوں کے نفاذ میں مزید دیر کی گئی تو جانی اور مالی نقصانات میں اضافہ ہونا یقینی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، شہباز شریف
  • معاشی ترقی کی رفتار ہر دِن بہتر ہورہی ہے جس کے شواہد قوم کے سامنے آرہے ہیں؛ وزیراعظم
  • تازہ معاشی اعداد و شمار حکومتی اصلاحات کو درست ثابت کر رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • موجودہ معاشی اعدادوشمار حکومتی معاشی اصلاحات کو درست ثابت کررہےہیں: وزیراعظم
  • معاشی بحالی کا سفر ناگزیر,اصلاحات پر موثر عمل درآمد تیز کیا جائے ،وزیر اعظم
  • وزیراعظم کی تمباکو، ٹائلز اور دیگر بڑے شعبوں سے ٹیکس وصولی میں موجود خامیاں دور کرنے کی ہدایت
  • معاشی اعدادوشمار حکومتی اصلاحات کو درست ثابت کررہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ملک میں تمباکو کے استعمال سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصانات کا انکشاف
  • ملک میں تمباکو کی وجہ سے سالانہ 700 ارب روپے کے معاشی نقصان کا انکشاف