ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء)سعودی وزارت صحت کی تفتیشی ٹیموں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے شمالی حدود ریجن میں عرب ملک سے تعلق رکھنے والے خود ساختہ ڈاکٹر کو حراست میں لیا ہے۔صحت قوانین کی خلاف ورزی کے کیسز میں 6 برس تک قید اور ایک لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ وزارت نے بتایا تفتیشی کمیٹی کو اطلاع ملی تھی کہ ایک عرب ملک سے تعلق رکھنے والا غیرملکی لوگوں کا علاج کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ مستند معالج ہے بھی یا نہیں۔تفتیشی کمیٹی نے ملزم کے بارے معلومات حاصل کی تو اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ وہ مستند معالج نہیں تھا اور نہ اس کے پاس پریکٹس کا لائسنس تھا۔ملزم اپنی نجی گاڑی میں مریضوں کے گھر جاتا اور اپنے طریقے سے فزیو تھراپی، نیورولوجی ، پوسٹ سٹروک فالو اپ، ڈسک کھسکنے اور عام تھکاوٹ کا علاج کرتا جو صحت ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے متعلقہ ادارے کے حوالے کردیا گیا ہے جہاں اس کا کیس عدالت میں بھیجا جائے گا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

مدینہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والا واحد شخص

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گزشتہ روز مدینہ منورہ میں ایک خوفناک بس حادثہ پیش آیا تھا جس میں بھارت سے تعلق رکھنے والے 46 عمرہ زائرین میں سے 45 جاں بحق ہو گئے۔

بس مدینہ سے مکہ کی جانب جا رہی تھی جب ایک آئل ٹینکر سے ٹکرانے کے باعث یہ ہولناک واقعہ پیش آیا۔ حادثے کی شدت اتنی تھی کہ بس میں آگ بھڑک گئی اور زیادہ تر مسافر موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

حادثے میں بال بال بچنے والے واحد نوجوان 24 سالہ محمد عبدالشعیب تھے، جو اس وقت ڈرائیور کی سیٹ کے قریب بیٹھے تھے اور ڈرائیور سے بات کر رہے تھے۔ بس ٹکرانے اور آگ لگنے کے فوراً بعد عبدالشعیب نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس کی کھڑکی سے چھلانگ لگائی، جس کی بدولت وہ زندہ بچ گئے، جبکہ دیگر مسافروں کے پاس حرکت کرنے کا وقت نہیں تھا۔

عبدالشعیب اس وقت سعودی عرب کے اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ حادثے میں ان کے والدین، دادا، چچا اور چچا کے خاندان کے تین افراد بھی جاں بحق ہوئے، جس نے اس نوجوان کے لیے ذاتی صدمہ مزید بڑھا دیا۔

عبدالشعیب کے رشتے دار محمد تحسین نے بتایا کہ نوجوان سعودی عرب کی ایک نجی فرم میں ملازم ہے اور اس نے حادثے کے فوراً بعد فون پر زخمی حالت میں اہل خانہ کو اطلاع دی کہ وہ زندہ بچ گیا ہے لیکن اپنے والدین اور قریبی رشتہ دار کھو بیٹھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد عبدالشعیب اسپتال میں داخل ہو جانے کی وجہ سے مزید رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔

اس واقعے نے نہ صرف عبدالشعیب کی زندگی بدل دی بلکہ اس کے خاندان اور اہل خانہ کے لیے ناقابل بیان صدمہ بھی پیدا کیا۔ سعودی عرب میں عمرہ کے لیے جانے والے افراد کی حفاظت کے لیے مقامی حکام اور سفارتی اداروں کو بھی فوری اقدامات کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

اگر چاہو تو میں اس خبر کو اور بھی جذباتی انداز میں، 5-6 چھوٹے پیراگراف میں دوبارہ ترتیب دے دوں تاکہ ہر پہلو الگ الگ واضح ہو جائے۔ کیا میں یہ کر دوں؟

متعلقہ مضامین

  • دہلی دھماکا:مسلمان ڈاکٹروں کاجیناحرام،لائسنس معطل
  • لاہور: ذہنی معذور لڑکی کو ہوٹل میں لے جاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا گرفتار
  • مدینہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والا واحد شخص
  • کریڈٹ کارڈ بنانے والی خاتون سے جنسی زیادتی کے بعد نازیبا تصاویر کیس
  • سعودی عرب: 22 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین گرفتار
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ
  • پشاور، غیرقانونی پاکستانی دستاویزات سے سعودی ویزا حاصل کرنے کی کوشش کرنیوالے 5افغانی گرفتار
  • امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے، ڈپورٹ کرنےکی پالیسی بھی لاگو
  • عارضہ قلب سمیت دیگر امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے، ڈپورٹ کرنےکی پالیسی بھی لاگو 
  • ڈاکٹرز مریضوں کی خدمت عبادت سمجھ کر کریں ، ڈاکٹر سید ارشاد حسین