Express News:
2025-10-04@16:52:35 GMT

آپ کب تک زندہ رہیں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

زندگی خوبصورت ہے اور ہر انسان جینا چاہتا ہے۔ لیکن اسی کے ساتھ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ زندگی نا قابل اعتبار بھی ہے کوئی نہیںجانتا کہ وہ کب اور کتنا جی پائے گا، سائنسدان اسی کھوج میں اکثر تحقیقات میں لگے رہتے ہیں کہ وہ کوئی نئی چیز دریافت کر لیں ۔

 دسمبر 2024 کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ تاحال دل کی بیماری اور کینسر امریکہ میں موت کی دو اہم وجوہات ہیں۔ عموماًہر ایک کی اسکریننگ کے طریقوں میں کلینیکل ٹیسٹنگ اور شاید ایک یا دوٹیسٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایک نئی بین الاقوامی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ایک سادہ سا عمل موت کے خطرے کے ساتھ ساتھ دیگر قدرتی وجوہات کی پیش گوئی کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ اس ٹیسٹ کے بارے میں اچھی بات یہ ہے کہ اس کے لیے آلات کی ضرورت نہیں ہے۔

یوروپی جرنل آف پریوینٹیو کارڈیالوجی میں جون 2025 میں شائع ہوا، یہ مطالعہ سابقہ تحقیق کی بنا پر کیا گیا۔ جس میں جسمانی صلاحیت اور متعلقہ صحت کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے سیٹنگ رائزنگ ٹیسٹ (SRT) کا استعمال کیا گیا تھا۔ ان کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے، برازیل، فن لینڈ اور ریاست ہائے متحدہ کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے طبی محققین نے 46 سے 75 سال کی عمر کے 4,282 بالغ شرکاء سے جمع کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جو ہاتھ استعمال کیے بغیر بیٹھنے سے کھڑے ہونے کی پوزیشن میں منتقل ہو گئے تھے۔

0 سے 5 کے پیمانے پر ہینڈز فری بیٹھنے اور اٹھنے کی ان کی صلاحیت کو اسکور کرتے ہوئے، محققین نے ہر بار جب کسی شریک نے اپنے ہاتھ یا گھٹنے کو سہارے کے لیے استعمال کیا تو ایک پوائنٹ کو گھٹایا، اور غیر مستحکم ہونے کے ثبوت کے لیے ایک اضافی نصف پوائنٹ دیا۔ انہوں نے 10 پوائنٹس کے ممکنہ کل کے لیے شرکاء کے بیٹھنے اور بڑھتے ہوئے اسکور کو شامل کر کے حتمی SRT سکور کا حساب لگایا۔ اس کے بعد محققین نے مقابلے کے لیے شرکاء کو پانچ گروپوں میں الگ کیا اور درجہ بندی کی۔

انہوں نے شرکاء کے ساتھ اوسطاً 12 سال بعد فالو اپ کیا اور پایا کہ وہ اس لنک کی تصدیق کر سکتے ہیں: اعدادوشمار کے مطابق،سہارے سے کھڑے ہونے والے ٹیسٹ کے اسکور والے لوگوں کے پہلے مرنے کا امکان زیادہ دکھائی دیتا ہے۔ حادثوں یا COVID-19 کی وجہ سے ہونے والی اموات کو الگ کرنے کے بعد بھی ٹیم نے پایا کہ کم بیٹھنے پانے والیوںکے اسکور اب بھی واضح طور پر موت کے امکانات سے جڑے ہوئے ہیں۔ "موت کی سب سے عام وجوہات دل کی بیماریاں، کینسر اور سانس کی بیماریاں تھیں۔ محققین کی رپورٹ کے اس نمونے میں سے، ٹیم نے مشاہدہ کیا: "تقریباً 50 فیصد شرکاء جو فرش سے بنا سہارے کے اٹھنے سے قاصر تھے، 10 سال کی مدت کے دوران مر گئے۔" ٹیسٹ میں 5 سکور کرنے والے لوگوں کے مقابلے میں کم اسکور والے لوگوں میں بھی اگلے 10 سالوں میں موت کا خطرہ پانچ سے چھ گنا زیادہ تھا۔

دریں اثنا، وہ شرکاء جو مدد کے بغیر کھڑے ہو سکتے تھے ان میں موت کی شرح بہت کم دکھائی دی صرف قدرتی وجوہات کی بناء پر تقریباً 4% اور دل کی بیماری کے لیے 1% لوگ ہی جانبر نہ ہوسکے۔ جن لوگوں نے 8 یا اس سے اوپر کا سکور کیا وہ سب سے زیادہ طویل عرصے تک زندہ رہنے کا رجحان رکھتے تھے۔مصنفین نوٹ کرتے ہیں کہ چونکہ یہ ایک مشاہداتی مطالعہ تھا، اس لیے وہ یقینی طور پر یہ نہیں بتا سکتے کہ کھڑے ہونے والے اسکور لمبی عمر سے کیوں جڑے ہوئے ہیں۔

تاہم، ماضی کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن لوگوں کے جسم میں ضرورت سے زیادہ چربی، کمزور پٹھے، جوڑوں کی اکڑن، یا کمزور توازن اور لچک ہوتی ہے، ان میں بیماری یا چوٹ لگنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خراب صحت کا باعث بن سکتے ہے۔ بلیو زونز کے تھیوریسٹ ڈین بوٹنر نے بھی نشاندہی کی ہے کہ کچھ ثقافتوں میں لوگ زیادہ دیر تک زندہ رہتے ہیں جہاں بالغ افراد عام طور پر فرش پر بیٹھنے کا رجحان رکھتے ہیں، جیسے کہ کھانے یا نماز کے لیے ،اس لیے کہ بنیادی اور پٹھوں کی طاقت جسمانی طور پر اور شاید سماجی طور پر فعال رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

 محققین کے نزدیک یہ ٹیسٹ نان ایروبک فٹنس کے اہم اجزاء کا اندازہ لگانے کے لیے ایک آسان اور محفوظ ٹول ہے جس سے اپنی صحت کے بارے میں اندازہ لگایا جاسکتاہے۔ اپنے معالج سے اٹھنے اور بیٹھنے والے اس ٹیسٹ کی بابت موجودہ جسمانی صلاحیت کی پیش گوئی بھی لی جاسکتی ہے ۔ اگر آپ کا سکور کم ہوتا ہے تو، طاقت، توازن، اور متحرک رہنا گراؤنڈ فلور سے بنا سہارے کے اٹھنااپنی صحت پر توجہ مرکوز کرنے کے دانشمندانہ طریقے ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے ا کے ساتھ

پڑھیں:

عوامی مفاد ترجیح، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے: وزیراعظم کا معاہدے کا خیرمقدم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں امن کا قیام اور حالات کا معمول پر آ جانا خوش آئند ہے، عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے اور مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کی انفرادی اور اجتماعی کاوشوں کو سراہتے ہوئے بھرپور شاباش دی۔

وزیراعظم نے اسے “پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کی بڑی کامیابی” قرار دیا اور کہا کہ امن کا قیام اور حالات کا معمول پر آ جانا خوش آئند ہے، سازشیں اور افواہیں آخر کار دم توڑ گئیں اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے الحمدللہ۔

شہباز شریف نے مذاکرات کی کامیابی پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا اور امن کے قیام پر مبارکباد دی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے، عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے اور آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، کشمیری بھائیوں سے گزارش ہے کہ افواہوں پر کان دھرنے سے گریز کریں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم پہلے بھی کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی ان کے حقوق کا تحفظ کرتے رہیں گے، آزاد کشمیر کے مسائل پر ہمیشہ توجہ رہی ہے اور میری حکومت نے ہمیشہ ترجیح بنیادوں پر ان مسائل کو حل کیا۔

یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج پر وزیراعظم شہباز شریف نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اراکین سے مذاکرات کے کئی سیشن کئے اور بالآخر رات گئے فریقین کے درمیان تحریری معاہدہ طے پایا۔

متعلقہ مضامین

  • سازشی عناصر مایوس، آزاد کشمیر میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے گونجتے رہیں گے، وفاقی مذاکراتی کمیٹی اسلام آباد پہنچ گئی
  • اپنے علاقوں میں واپس جانے سے باز رہیں؛ اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کو نئی دھمکی
  • عوامی مفاد ترجیح، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے: وزیراعظم کا معاہدے کا خیرمقدم
  • آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، وزیراعظم کا معاہدے کا خیر مقدم
  • ہم صرف ریکارڈ تک محدود رہیں گے ،جسٹس منیب اختر
  • تنظیم سازی کیلیے عہدیداران لوگوں سے رابطے میں رہیں، یاسرسائیں
  • آئی سی سی ویمن ورلڈکپ، بنگلادیش نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرادیا
  • شہید حسن نصراللہ کے افکار و مشن کو زندہ اور عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، متحدہ علماء محاذ
  • قبلۂ اوّل القدس کا دفاع آخری دم تک کرتے رہیں گے،ترک صدر