امن کا نوبل انعام نہ ملا تو امریکا کی توہین ہو گی‘ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251002-08-29
ورجینیا (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر کئی جنگی تنازعات حل کرنے کے لیے ان کے خود ساختہ کردار پر انہیں امن کا نوبل انعام نہ ملا تو یہ امریکا کی ’’توہین‘‘ ہو گی۔ ٹرمپ نے ورجینیا کے کوانٹیکو میں اعلیٰ امریکی فوجی کمانڈروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کیا آپ کو نوبل انعام ملے گا؟ بالکل نہیں۔ وہ یہ انعام کسی ایسے شخص کو دے دیں گے جس نے خاک بھی کچھ نہ کیا ہو،جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات اور جنگوں کو سلجھانے کے مسئلے پر ایک کتاب لکھی ہو گی،نوبل انعام کسی مصنف کو ملے گا، دیکھتے ہیں، کیا ہوتا ہے۔ ٹرمپ نے غزہ تنازع کے خاتمے کے لیے اپنے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں ہم نے اسے حل کر لیا ہے۔ دیکھتے ہیں، حماس کو متفق ہونا پڑے گا اور اگر وہ متفق نہیں ہوتے تو ان کے لیے بہت مشکل ہوگا۔ لیکن تمام عرب اور مسلم ممالک نے امن منصوبے سے اتفاق کیا ہے۔ اسرائیل نے اتفاق کیا ہے، یہ ایک شاندار بات ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگر غزہ کے تنازع کے خاتمے کا ان کا منصوبہ، جس کا پیر کو اعلان کیا گیا، کامیاب ہو گیا تو چند مہینوں میں ان کے ذریعہ حل کیا جانے والا آٹھواں تنازع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 8 تنازعات کو حل کرنا اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا، وہ (نوبل انعام) کسی ایسے شخص کو دیں گے جس نے کچھ نہیں کیا ہوگا، یہ ہمارے ملک کی بہت بڑی توہین ہو گی۔ ٹرمپ نے یوکرین کی جنگ پر بھی بات کرتے ہوئے کہا،روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو یہ تنازع حل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-25
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں آکر امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔ بھارت کے وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہے بھارت نے امریکا سے سالانہ 22 لاکھ ٹن ایل پی جی کیلیے ایک سالہ معاہدہ کیا ہے، جو امریکی گلف کوسٹ سے حاصل کی جائے گی اور یہ بھارت کی سالانہ درآمدات کا تقریباً 10 فیصد فراہم کرے گا۔ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ بھارتی مارکیٹ کیلیے امریکی ایل پی جی کا پہلا منظم معاہدہ ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے عوام کو محفوظ اور سستی ایل پی جی فراہم کرنے کے ہمارے مقصد کے تحت ہم نے اپنے ایل پی جی ذرائع کو متنوع بنایا ہے، ایک سب سے بڑی اور دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ایل پی جی مارکیٹ امریکی مارکیٹ کیلیے کھل گئی ہے۔ اکتوبر میں، بھارت کی سرکاری تیل کمپنی ایچ پی سی ایل-میتل انرجی نے واشنگٹن کی جانب سے ماسکو کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عاید کرنے کے بعد روسی خام تیل کی خریداری روک دی تھی۔ نجی ملکیت والی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز روسی خام تیل کی بنیادی بھارتی خریدار ہے، اس نے بھی کہا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں اور یورپی یونین کی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے، جس نے 30 جون کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران 5 سہ ماہیوں میں سب سے تیز رفتار ترقی دیکھی، جس میں زیادہ حکومتی اخراجات اور بہتر صارفین کے رویے نے مدد کی۔ تاہم امریکی محصولات معیشت پر اثر ڈال رہے ہیں، ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اگر جلد کسی نرمی کا اعلان نہ ہوا تو یہ محصولات جی ڈی پی کی نمو میں اس مالی سال میں 60 سے 80 بنیادی پوائنٹس تک کمی کر سکتے ہیں۔