سال کا پہلا سپر مون، 7 اکتوبر کو پاکستانی عوام کو حسین نظارہ دیکھنے کا موقع ملے گا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
فلکیاتی ماہرین کے مطابق سال 2025 کا پہلا سپر مون 7 اکتوبر کو آسمان پر جلوہ گر ہوگا.جو شائقینِ فلکیات کے لیے ایک شاندار مظاہرہ پیش کرے گا۔ اس روز چاند زمین کے قریب ترین فاصلے پر پہنچ کر عام دنوں سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دے گا۔ماہرین فلکیات کے مطابق جب چاند اپنی بیضوی (elliptical) مدار میں زمین کے سب سے قریب آ جاتا ہے تو وہ عام دنوں کے مقابلے میں بڑا اور زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔ اسی کو سپر مون کہا جاتا ہے۔7 اکتوبر 2025 کا سپر مون ’ہنٹرز مون‘ بھی کہلاتا ہے، کیونکہ قدیم زمانوں میں یہ وقت شکار اور سردیوں کی تیاری سے جڑا ہوا تھا۔ اسی مہینے کا فل مون ’ہارویسٹ مون‘ بھی کہلاتا ہے کیونکہ اس کی روشنی کھیتوں کی کٹائی کے دوران کسانوں کے لیے مددگار ثابت ہوتی تھی۔سال 2025 میں مجموعی طور پر تین سپر مون ہوں گے۔ پہلا سپر مون اس ماہ یعنی 7 اکتوبر کو ہوگا، جب چاند زمین کے نسبتاً قریب آ کر بڑا اور روشن دکھائی دے گا۔اس کے بعد دوسرا سپر مون 5 نومبر کو نظر آئے گا جو سب سے زیادہ روشن سپر مون ہوگا، جبکہ تیسرا سپر مون 5 دسمبر کو آسمان کو مزید دلکش بنا دے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر سال اوسطاً تین سے چار سپر مون ہوتے ہیں۔ اکتوبر کا سپر مون اپنی نزدیکی اور دلکش منظر کے باعث منفرد اہمیت رکھتا ہے۔
اگرچہ سپر مون عام فل مون سے زیادہ بڑا نظر نہیں آتا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی، وزیراعلیٰ پختونخوا
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ قربانیاں کے پی کے عوام نے دی ہیں، نیٹ ہائیڈل پروفٹ میں ہمارے 2200 ارب روپے بقایہ ہیں، اب تک 700 ارب روپے ہمارے قبائلی اضلاع کے بنتے ہیں جن میں 500 ارب اب بھی بقایہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی۔ پشاور بیوٹی فکیشن تقریب سے خطاب میں سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ پشاور صوبہ کا دارالخلافہ ہے اور اس کو خوبصورت ترین بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ قربانیاں کے پی کے عوام نے دی ہیں، نیٹ ہائیڈل پروفٹ میں ہمارے 2200 ارب روپے بقایہ ہیں، اب تک 700 ارب روپے ہمارے قبائلی اضلاع کے بنتے ہیں جن میں 500 ارب اب بھی بقایہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی کا ہمارا شیئر 19 اعشاریہ 4 فیصد بنتا ہے، وفاق اپنی ذمہ داری نبھائے اور کے پی کے عوام سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس بار زیادہ ڈیلیور کرکے دکھائیں گے، قانون میں کسی کو استثنیٰ نہیں دیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی، عوام مطمئن رہیں، سیاسی جدوجہد سے بانی کے ویژن کے مطابق کام کریں گے۔