مظفرآباد:

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں حکومت اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جاری ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ‏مظفرآباد میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر بھیجی گئی ہماری مذاکراتی ٹیم اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے نمائندگان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں اور باقی چند مطالبات جن کے لیے آئینی ترامیم درکار ہیں ان پر بات چیت جاری ہے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، ہماری امید ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی۔

مظفرآباد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر بھیجی گئی ہماری مذاکراتی ٹیم اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے نمائندگان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور اب شروع ہو گیا ہے۔
ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں۔ اُن کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں… pic.

twitter.com/8tsQXea0Ea

— Dr. Tariq Fazal Ch. (@DrTariqFazal) October 3, 2025

عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکومتی ٹیم میں وفاقی وزرا رانا ثنااللہ، احسن اقبال، سردار یوسف اور امیر مقام، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان شامل ہیں۔

آزاد کشمیر کی حکومتی مذاکراتی کمیٹی بھی اجلاس میں شریک ہے تاہم عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے شوکت نواز میر، راجا امجد ایڈووکیٹ اور انجم زمان شریک ہیں۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی

پڑھیں:

وکلاء ایکشن کمیٹی اجلاس، وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کے مطالبے پر اختلاف

27ویں آئینی ترمیم کے خلاف آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کے مطالبے پر اختلاف سامنے آگیا۔

وکلا ایکشن کمیٹی کے اعلامیے میں پہلے وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا بعد میں بائیکاٹ کو بار ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے مشروط کر دیا گیا۔

 لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی میزبانی میں آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کی میٹنگ لاہور ہائیکورٹ بار کے جاوید اقبال آڈیٹوریم میں ہوئی جس میں چیئرمین ایکشن کمیٹی منیر اے ملک، سینئیر قانون دان اعتزاز احسن، حامد خان، لطیف کھوسہ، شفقت چوہان، اشتیاق اے خان، سابق جج لاہور ہائیکورٹ شاہد جمیل اور دیگر نے شرکت کی۔

میٹنگ کے دوران شرکا نے 27ویں آئینی کے خلاف لائحہ عمل بنانے کے لیے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں، صدر لاہور ہائیکورٹ بار آصف نسوانہ نے اعلان کیا کہ ہر جمعرات کو ارجنٹ کیسز کے بعد مکمل عدالتی بائیکاٹ ہوگا، جنرل ہاؤس اجلاس کے بعد ریلی نکالیں گے۔

آصف نسوانہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ تحریک صرف ہماری نہیں بلکہ ججز کی بھی ہے کیونکہ اس ترمیم سے سب سے زیادہ متاثر ججز ہوئے ہیں، لہٰذا امید کرتے ہیں کہ ججز بھی ہڑتال کی حمایت کریں گے۔ میٹنگ کے دوران حامد خان نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور وکلاء سے کہا کہ اس عدالت کا بائیکاٹ کیا جائے۔

تاہم بیرسٹر اعتزاز احسن اور منیر اے ملک نے آئینی عدالت کے بائیکاٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا، کہا جاتا ہے پارلیمنٹ بالادست ہے لیکن میں کہتا ہوں آئین بالادست ہے۔

اعتزاز احسن نے تجویز دی کہ جوڈیشری سے متعلق جو ایشو اٹھے اسے دبنے نہ دیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہمیں آئینی عدالت کے بائیکاٹ کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے یہ لمبی ریس ہے۔ ہمیں شروع میں ہی نہیں تھک جانا چاہیے۔

چیئرمین ایکشن کمیٹی منیر اے ملک نے بھی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کی مخالفت کی، جس کے بعد وکلا ایکشن کمیٹی کے اعلامیے سے آئینی عدالت کے بائیکاٹ کی شق میں ترمیم کر کے اسے بار ایسوسی ایشن کی مشاورت سے مشروط کر دیا گیا۔

وکلا ایکشن کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ انہیں قابل قبول نہیں تھے۔ وزیر قانون کے پاس نہ 26ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تھا نہ 27ویں ترمیم کا مسودہ تھا اس وقت آئین پر جو حملہ کیا گیا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ 

وکلا ایکشن کمیٹی کے اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی وفاقی آئینی عدالت کو مسترد کرتی ہے۔ سپریم کورٹ کی موجودگی میں کسی آئینی عدالت کی ضرورت نہیں اور موجودہ ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وکلاء ایکشن کمیٹی اجلاس، وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کے مطالبے پر اختلاف
  • گلگت، کارکنوں کی گرفتاری پر عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا
  • آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیر اعظم فیصل ممتاز راٹھور آج حلف اٹھائیں گے
  • سیکرٹری کے پاس صرف ایک گاڑی ہوگی، ایکشن کمیٹی حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا، نو منتخب وزیر اعظم آزادکشمیر
  • ایکشن کمیٹی ایک حقیقت، ریاستی معاملات چلانے کے لیے 20 رکنی کابینہ تشکیل دوں گا، فیصل ممتاز راٹھور
  • آزاد کشمیر: وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش، ووٹنگ جاری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ، ووٹنگ کا عمل جاری
  • وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری
  • بلاول بھٹو کی نامزد وزیراعظم آزاد کشمیر کو عوامی رابطے بڑھانے کی ہدایت
  • روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر دی