اسلام آباد:

نیشنل پریس کلب پر وفاقی پولیس کی جانب سے دھاوا بولنے اور غنڈہ گردی کرنے پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے زیر اہتمام جمعہ کی شام بھرپور احتجاج کیا گیا ریلی نکالی گئی، اظہار یکجہتی کیلئے مولانا فضل الرحمن بھی پہنچ گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی قیادت میں سیکڑوں  صحافیوں نے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کیا اور بعد ازاں شہید ملت سیکریٹریٹ تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے افضل بٹ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر ہونے والی پولیس گردی کے خلاف جمعہ کو ملک بھر کے پریس کلبز پر سیاہ پرچم لہرائے جا رہے ہیں، پریس کلب ممبران کا دوسرا گھر ہوتا ہے، پاکستان بھر سے دوستوں نے پریس کلبز کے عہدیداروں نے رابطہ کیا، تمام دوستوں کا کہنا ہے کہ نیشنل پریس کلب پر حملہ تمام پریس کلبز پر حملہ ہے۔

انہوں ںے کہا کہ آج پی آر اے نے قومی اسمبلی سے واک آوٹ کیا ہے، حکومت نے کہا کہ پی آر اے اپنے مطالبات لائے، ہمارا مسئلہ یہ نہیں کہ دو یا 4 پولیس اہلکاروں کو ہٹا دیا جائے یا ایف آئی آر درج کرلی جائے اس سے ہم مطمئن نہیں ہوں گے، ہم ایک چارٹر آف ڈیمانڈ بنا رہے ہیں کہ پریس کلب کا کیسے تحفظ کرنا ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب پر غنڈہ گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، ہم صحافی برداری کے ساتھ ہیں، صحافی پُرامن لوگ ہیں۔

صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ہمیشہ اخلاقی طور پر ہر کڑے وقت میں صحافی برداری کا ساتھ دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیشنل پریس کلب پر کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ‘ صحافیوں پر تشدد‘ حکومت کی غیر مشروط معافی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-08-28
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں پولیس نے نیشنل پریس کلب کے باہر آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہرے کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر تشدد کیا، بعد ازاں پولیس نے پریس کلب کے دروازوں پر لاتیں ماریں اور دیواریں پھلانگ کر پولیس اہلکار اندر داخل ہوگئے۔ پولیس نے کلب کے اندر بھی صحافیوں پر بدترین تشدد کیا اور ان کے کیمرے بھی توڑ دیے۔ پولیس کیفے ٹیریا میں داخل ہوگئی جہاں توڑ پھوڑ کی اور کھانا کھانے میں مصروف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس کی جانب سے صحافیوں پر تشدد پر غیرمشروط معافی مانگ لی۔ وزیر مملکت داخلہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی واقعے کا پتا چلا میں نے شدید مذمت کی اور میں آپ کے پاس حاضر ہوا ہوں، مجھے وزیر داخلہ محسن نقوی نے فوری طور پر بھیجا ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر میں صحافیوں سے معذرت کرتا ہوں، یہ واقعہ اچانک پیش آیا ہے۔ طلال چودھری نے کہا کہ کشمیر ایکشن کمیٹی کے چند لوگ احتجاج کر رہے ہیں، پولیس ان مظاہرین کو گرفتار کرنے پریس کلب آئی جنہوں نے ایس پی اور ایس ایچ اے سے بدتمیزی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ جو فیصلہ کریں گے ہم اسے من و عن تسلیم کریں گے ۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں کیساتھ پولیس گردی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • نیشنل پریس کلب پر اسلام آباد پولیس کے حملے کے خلاف پریس کلب پر سیاہ پرچم لہرایا گیا اور احتجاجی ریلی نکالی گئی
  • صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل، توڑپھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ‘ صحافیوں پر تشدد‘ حکومت کی غیر مشروط معافی
  • اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر حملہ اور پولیس تشدد، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل
  • اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل، توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا