ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیرِ اعظم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا ہے کہ ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت معیشت اور غیر ملکی سرمایہ کاری پر اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعظم نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، مجوزہ ترقیاتی منصوبوں اور اقتصادی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔
اس موقع پر شہباز شریف نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے تمام سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا عکاس ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا۔
وزیراعظم نےکہا کہ شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پُرکشش مرکز بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے، جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
اجلاس میں توانائی، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اہم اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ سمیت دیگر وفاقی وزرا اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری
پڑھیں:
معاشی استحکام اور ٹیکس اصلاحات کا نفاذ حکومت کی ترجیح ہے: سینیٹر محمد اورنگزیب
وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح معاشی استحکام کو یقینی بنانا، ساختی اصلاحات متعارف کروانا اور ملک میں کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے موزوں ماحول فراہم کرنا ہے۔وہ آج پشاور میں منعقدہ "پاکستان بزنس سمٹ” سے خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے نجی شعبے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے حکومتی عزم کو دہرایا تاکہ وہ ملکی معیشت کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کر سکے۔
سینیٹر اورنگزیب نے حالیہ معاشی پیش رفت کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کے باعث فنانسنگ کی لاگت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے جو اب تقریباً تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں، جبکہ کرنسی کے تبادلے کی شرح میں بھی استحکام پیدا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مثبت معاشی اشاریوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا ہے اور منافع و ڈیویڈنڈز کی واپسی کو آسان بنایا ہے۔
وزیرِ خزانہ نے ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافے کو بھی اجاگر کیا، جو گزشتہ مالی سال میں 38 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران یہ 41 سے 43 ارب ڈالر کے درمیان رہیں گی۔سینیٹر اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے ستمبر میں 500 ملین ڈالر کے یوروبانڈز کی ادائیگی کامیابی سے مکمل کی، بغیر کسی مارکیٹ میں خلل کے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اپریل 2026 میں متوقع 1.3 ارب ڈالر کی ادائیگی کے لیے بھی بھرپور تیاری رکھتا ہے۔اپنے خطاب میں انہوں نے جامع ٹیکس اصلاحات کے نفاذ کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس پالیسی کو ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے علیحدہ کیا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو اور پالیسیوں میں تسلسل یقینی بنایا جا سکے۔
اشتہار