بیرسٹر سیف کی ایمل ولی کو ذاتی طور پر سکیورٹی دینے کی آفر
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے اے این پی کے سربراہ ایمل ولی کو ذاتی طور پر سیکیورٹی دینے کی آفر کر دی۔ اے این پی سربراہ ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد خیبر پختونخوا پولیس نے سیکیورٹی واپس لی ہے، یہ خبر سامنے آنے پر بیرسٹر سیف نے ردِعمل دیا ہے،ترجمان خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ایمل ولی خان کو ضرورت پڑی تو میں ذاتی طور پر اُن کو سیکیورٹی فراہم کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ایمل ولی پریشان نہ ہوں وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے احکامات کے مطابق ان کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے،بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایمل ولی کو وفاقی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے سامنے تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ یاد رہے کہ اے این پی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ آئی جی خیبر پختون خوا نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایات نظر انداز کر دیں، لگتا ہے وہ بے بس ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے ایمل ولی خان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایمل ولی
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنہ الخوارج کے 4 دہشتگرد ہلاک
—فائل فوٹوسیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں 17 اور 18 نومبر کے دوران کی گئیں۔
سیکیورٹی فورسز نے باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا اور خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 1 خارجی کو ہلاک کیا گیا۔
شمالی وزیرستان کے علاقوں اسپین وام اور ذاکر خیل میں بھی خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیے گئے، جہاں کارروائیوں میں 2 مزید خوارج ہلاک کیے گئے۔
سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے دالبندین میں فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائی کی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک اور کارروائی میں 1 اور خارجی کو ہلاک کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی سرپرستی میں سرگرم ان ہلاک خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے بتایا ہے کہ یہ خوارج ان علاقوں میں متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، علاقےمیں موجود بھارتی پشت پناہی یافتہ خوارجیوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔