بیرسٹر سیف—فائل فوٹو

خیبر پختون خوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے اے این پی کے سربراہ ایمل ولی کو ذاتی طور پر سیکیورٹی دینے کی آفر کر دی۔

اے این پی سربراہ ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد خیبر پختون خوا پولیس نے سیکیورٹی واپس لی ہے، یہ خبر سامنے آنے پر بیرسٹر سیف نے ردِعمل دیا ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس نے ایمل ولی سے سیکیورٹی واپس لے لی

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے صدر ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی۔

ترجمان خیبر پختون خوا نے کہا ہے کہ ایمل ولی خان کو ضرورت پڑی تو میں ذاتی طور پر اُن کو سیکیورٹی فراہم کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ایمل ولی پریشان نہ ہوں وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے احکامات کے مطابق ان کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایمل ولی کو وفاقی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے سامنے تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

یاد رہے کہ اے این پی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ آئی جی خیبر پختون خوا نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایات نظر انداز کر دیں، لگتا ہے وہ بے بس ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے ایمل ولی خان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا ایمل ولی خان بیرسٹر سیف اے این پی

پڑھیں:

ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد پختونخوا پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس

اے این پی کے ترجمان نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم ان کے احکامات ہوا میں اڑا دیے گئے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنا مؤقف واضح کیا، مگر بظاہر وہ بھی بےاختیار نظر آتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی خیبر پختونخوا نے وزیراعلیٰ کی ہدایات نظرانداز کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کی سیکیورٹی واپس لے لی۔ وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور کی جانب سے سیکیورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کے باوجود پولیس اہلکاروں کو آج صبح لائن حاضر کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی سیکیورٹی کے بعد خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے تعینات اہلکار بھی واپس بلا لیے گئے جس کے بعد ایمل ولی خان کی سیکیورٹی مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے۔ اے این پی کے ترجمان نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم ان کے احکامات ہوا میں اڑا دیے گئے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنا مؤقف واضح کیا، مگر بظاہر وہ بھی بےاختیار نظر آتے ہیں۔

اے این پی رہنما انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ ہائبرڈ ریجیم کے پارٹنرز نے وزیراعلیٰ کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے، وہ آئی جی کے سامنے بے بس ہیں، اے این پی آج پارٹی صدر ایمل ولی خان کی سیکیورٹی کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرے گی۔ دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایمل ولی خان کی سیکیورٹی میں کسی قسم کی کمی یا واپسی کی تردید کی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ایمل ولی خان کی سیکیورٹی سے متعلق تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، متعلقہ ریجنل پولیس آفیسر ایمل ولی خان سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ سیکیورٹی انتظامات ان کے اعتماد کے مطابق کیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • کے پی حکومت کا سیکیورٹی دینے کا اعلان، ایمل ولی کا ردِعمل
  • ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد پختونخوا پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس
  • بیرسٹر سیف کی ایمل ولی کو ذاتی طور پر سکیورٹی دینے کی آفر
  • ایمل ولی پریشان نہ ہوں، انکی سکیورٹی یقینی بنائیں گے، بیرسٹر سیف
  • ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد خیبر پختونخوا پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی
  • وفاق کے فیصلے کے برعکس کے پی حکومت نے ایمل ولی کو سیکیورٹی فراہم کردی
  • وزیراعلیٰ کے پی کی ایمل ولی خان کو سکیورٹی فراہم کرنےکی ہدایت
  • اے این پی کے صدر ایمل ولی سے تمام سیکیورٹی واپس کے لی گئی
  • افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں، علی امین گنڈا پور