ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد کے پی پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد کے پی پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)آئی جی خیبرپختونخوا نے وزیراعلی کی ہدایات نظرانداز کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کی سیکیورٹی واپس لے لی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی جانب سے سیکیورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کے باوجود پولیس اہلکاروں کو آج صبح لائن حاضر کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی سیکیورٹی کے بعد خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے تعینات اہلکار بھی واپس بلا لیے گئے جس کے بعد ایمل ولی خان کی سیکیورٹی مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے۔اے این پی کے ترجمان نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی نے سیکیورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم ان کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہم وزیراعلی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنا موقف واضح کیا، مگر بظاہر وہ بھی بے اختیار نظر آتے ہیں۔اے این پی رہنما انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ ہائبرڈ ریجیم کے پارٹنرز نے وزیراعلی کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے، وہ آئی جی کے سامنے بے بس ہیں، اے این پی آج پارٹی صدر ایمل ولی خان کی سیکیورٹی کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ، یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی، پیپلز پارٹی پنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ، یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی، پیپلز پارٹی غزہ امن منصوبہ،پاکستان سمیت 8مسلم ممالک کا حماس کے ردعمل کا خیرمقدم بلوچستان، فتن الہندوستان کے دہشتگردوں کامقامی قبائل پر حملہ، جھڑپ میں 4دہشتگرد ہلاک گلگت: ممتاز عالم دین اور ہائیکورٹ کے جج کی گاڑیوں پر فائرنگ، 5 افراد زخمی بائیو میٹرک تصدیق کے بعد نئے کنکشنز کا اجرا ، آئیسکو اور نادرہ میں معاہدہ طے پیپلز پارٹی کے رہنما تسنیم احمد قریشی کی عمرہ ادائیگی، جدہ میں پرتکلف عشائیہ کا اہتمامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان کی سیکیورٹی کے بعد
پڑھیں:
ہماری کائنات اور اس کے راز
ہماری زمین کی عمر 4.5بلین سال ہے ۔ جب کہ ہماری کائنات تقریباً 14بلین سال پہلے معرض وجود میں آئی، سوال یہ ہے کہ سائنسدانوں نے کیسے اندازہ لگایا کائنات کی عمر کا۔ بائبل ،تورات اوردوسری مذہبی کتابوں کے مطابق زمین 6000سال قبل وجود میں آئی زمین شروع میں بہت گرم تھی ۔ جیمز اوشر نے اس سلسلے میں بہت سے مختلف تجربات کیے ۔لیکن معاملہ صرف زمین کی عمر معلوم کرنے تک محدود نہیں ہے ۔
ایک وقت تھا کہ ہم کسی درخت کی عمر بھی معلوم نہیں کر سکتے تھے جب کہ درخت کی عمر کا پتہ ہمیں اس کے تنے پر واقع رنگ سے چلتا ہے انھی رنگز کے ذریعے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کس دور میں زیادہ بارشیں ہوئیں اور درخت کو کونسی بیماری لگی تھی۔ ماضی میں مختلف سائنسدان زمین کی عمر کا اندازہ لگاتے رہے یعنی زمین کی تہوں کا مشاہدہ کرکے اس کی عمر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ایک سائنسدان کے اندازے کے مطابق زمین کی عمر 75ہزار سال ہے ۔ جب کہ ولیم تھامسن نے اس کی عمر 20سے 40ملین سال بتائی جب کہ ڈارون کے مطابق زمین تین سو ملین سال پہلے وجود میں آئی ۔ آئن سٹائن نے بھی زمین کی عمر کا اندازہ لگانے کی کوشش کی لیکن ان کا یہ اندازہ صحیح نہیں تھا۔ لیکن اس میں سب سے قابل ذکر خاتون مادام میری کیوری ہیں انھوں نے 1867میں ریڈیو ایکٹیویٹی دریافت کی۔ سائنسدانوں کے مطابق ہماری زندگی کا آغاز کاربن سے ہوا ہے انسانی جسم میں کاربن کی مقدار 18 فیصد ہے ۔ کاربن کی ایک قسم 14ہے جو ہماری کائنات میں بہت کم پائی جاتی ہے ۔
ہماری کائنات میں 99.9فیصد کاربن 13اور12 کے عنصر پائے جاتے ہیں ۔ نائٹروجن سے ایک پروٹون نکلتا ہے تو وہ کاربن 14بن جاتا ہے ۔ ہمارے جسم میں کاربن 14بہت کم مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ اس سے ہی ہم پروٹون کی عمر کا اندازہ لگا سکتے ہیں ۔ چنانچہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم زمین کی عمر کا اندازہ لگاتے ہیں۔ چٹانوں میں پائے جانے والے زرقون کے ذریعے جو آسٹریلیا میں دریافت ہوئے ان کی عمر کا اندازہ 4.4بلین سال لگایا گیا ہے ۔ اس کا اندازہ یورنیم آئسو ٹوپ سے لگایا گیا ہے ۔ چاند بھی ایک وقت میں زمین کا حصہ رہا ہے ۔ جب چاند سے لائی گئی مٹی کی کاربن ڈیٹنگ کی گئی تو پتہ چلا۔
بگ بینگ سے زمین کیسے وجود میں آئی 1929 میں ہبل نامی سائنسدان اپنی لیب میں بیٹھے ٹیلی اسکوپ کے ذریعے کائنات کی دور دراز گلیکسیز کا مشاہدہ کررہے تھے تو وہ ان کو لال رنگ کی نظر آرہی تھیں۔ انھوںنے سوچا کہ آخر ایسا کیوں ہے ۔ الیکٹرو میگنیٹنگ ویو کے ذریعے انھوں نے اندازہ لگایا کہ ان کے دور ہونے کی وجہ سے اس کا رنگ لال نظر آتا ہے ۔
انھوں نے دیکھا کہ ہماری گلیکسیز بہت زیادہ تیزی سے دور جارہی ہیں یعنی ہماری کائنات میں توسیع ہو رہی ہے ۔ بگ بینگ کے بعد وقت نے جنم لیا اور ہماری کائنات وجود میں آئی ، 1927میں جارج لے مائیرز نامی سائنسدان نے بگ بینگ دریافت کیا اور بتایا کہ ہماری کائنات 13.7بلین سال پہلے وجود میں آئی تھی ۔سرن لیبارٹری میں 40ملکوں کے 1000سے زیادہ سائنسدان اپنے تجربات سے کام کر رہے ہیں اور اس میں خوشی کی بات یہ ہے کہ یہاں پر پاکستانی سائنسدان بھی ہیں ۔
خلاء میں فاصلے ماپنے کے لیے AUکا استعمال کیاجاتا ہے ۔ خلائی فاصلے کو زمینی کلومیٹر کے ذریعے نہیں ماپا جا سکتا ۔ زمین سے سورج کا فاصلہ ایکAUہے ۔ یعنی 150ملین کلو میٹر ہے۔ نظام شمسی کیسے پیدا ہوا ہمارا سورج کیسے بنا اور ہمارے PLANET کیسے معرض وجود میں آئے ۔ سائنسدان ایمونل کینٹ نے 1917میں ایک بہت مشہور تھیوری دی اس کے مطابق ہمارا سولر سسٹم بڑے بڑے بادلوں سے وجود میں آیا۔
ان بادلوں کو نیبولا کہا جاتا ہے ۔ ان میں سے سورج اور ستارے نکلتے ہیں ۔ اس کو آپ اس طرح سے سمجھ لیں کہ یہ بادل سورج اور ستارے بنانے کی نرسریاں ہیں ۔ہمارا پورا سولر سسٹم ایک ایسے بادل سے بنا ہے جو ملکی وے کا صرف ایک فیصد ہے ۔
انفرا ریڈ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو سولر سسٹم کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے ۔ بگ بینگ جس سے ہماری یونیورس کا آغاز ہوا لیکن اس کے بہت عرصے بعد آہستہ آہستہ ایلمینٹس نے جنم لینا شروع کردیا ۔ ایک سپر نواز پھٹا تو اس سے ہمارے سورج نے جنم لیا۔ بڑے ستاروں کی موت سے بلیک ہول بنتے ہیں ۔ایک سے زیادہ کائنات کا ہونا ۔
ابھی تک تو ہمیں یہ پتہ تھا کہ کائنات ایک ہے ۔ دنیا کے بیشتر سائنسدان جو کسی خدا پر یقین نہیں رکھتے اب کائنات کی بے پناہ پیچیدگی کے باعث انھوں نے غور شروع کردیا ہے کہ کوئی ہے جو اس کائنات کو چلا رہا ہے لیکن وہ اس کو اس طرح نہیں دیکھتے جس طرح مذاہب بتاتے ہیں ۔ سوال یہ بھی سب سے بڑا ہے کہ کائناتوں کے وجود میں آنے سے پہلے کیا تھا؟
ایک عالمی سطح کے ماہر سرجن جو دہریے ہیں اپنا ذاتی تجربہ بتاتے ہیں کہ آپریشن تھیٹر میں انھوں نے ایک مریضہ کے دماغ کو دو حصوں میں کاٹ ڈالا اور اس میں سے سارا خون بھی نکال لیا ۔ خاتون کا آپریشن مکمل ہونے کے بعد اس کے دماغ کو دوبارہ سے جوڑ دیا اس خاتون نے جو حیرت انگیز ناقابل یقین بات بتائی کہ دوران آپریشن سرجن اور اس کے ساتھی جو موسیقی سن رہے تھے اس کے بارے میں بالکل صحیح بتایا ۔ نہ صرف بلکہ سرجن اپنے ساتھیوں سے جو گفتگو کر رہے تھے اس کے بارے میں پوری تفصیل بتائی۔ اس کے بعد اس سرجن نے بھی ایک ایسی طاقت کا یقین کر لیا جو نظر نہ آنے والی ہے ۔