پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے: اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارٹی میں بیان بازی کو افسوسناک قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کی بہنوں کے کوئی سیاسی عزائم نہیں، عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کی رہائی کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں، ان سے متعلق گفتگو میں سب کو احتیاط برتنی چاہیے، اس وقت برداشت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت ملک میں بے یقینی کی صورتحال ہے، پی ٹی آئی قومی ایجنڈے پر حکومت سے مذاکرات کو تیار ہے، چاہتے ہیں وسیع تر قومی ایجنڈے پر حکومت کے ساتھ بات ہو۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ میرے اور شہرام کے بھائیوں کو کے پی میں دوبارہ وزارتیں آفر کی گئیں، ہم نے وزارتیں لینے سے معذرت کر لی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاپاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔
بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔
مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔
دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔