قومی اسمبلی اجلاس پیر کو شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں دوبارہ شروع ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، ایجنڈے میں اسلام آباد کے نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کے ہوش رُبا چارجز کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے صدر کے خطاب پر اظہارِ تشکر کی تحریک پیش کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں دوبارہ شروع ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، وقفہ سوالات، توجہ دلاؤ نوٹسز ایجنڈے کا حصہ ہیں، غربی پاکستان محصول موٹر گاڑیاں ایکٹ 1958ء میں مزید ترمیم کا بل 2025ء پیش کیا جائے گا۔ ایجنڈے کے مطابق اندرون ملک پروازوں کی بار بار اور اچانک منسوخی کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس، مقامی حکومت ایکٹ 2015ء میں دوسری ترمیم کا بل 2025ء بھی ایجنڈے کا حصہ ہے جب کہ ورچوئل اثاثہ جات آرڈیننس 2025ء میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرارداد پیش کی جائے گی۔
اِسی طرح فرنٹیئر کانسٹیبلری تنظیم نو آرڈیننس 2025ء میں مزید 120 دن کی توسیع کی قرارداد بھی ایجنڈے میں شامل ہے اور موٹرگاڑیوں کی صنعت کی ترقی کے بل 2025ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے گی۔ایجنڈے میں اسلام آباد کے نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کے ہوش رُبا چارجز کے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے صدر کے خطاب پر اظہارِ تشکر کی تحریک پیش کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیش کی جائے گی ایجنڈے کا حصہ قومی اسمبلی بھی ایجنڈے توجہ دلاؤ
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کا سپریم کورٹ رولز 2025ء کو اختیار کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی آئینی عدالت نے عدالت عظمیٰ رولز 2025ء کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت امین الدین خان کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی آئینی عدالت نے فل کورٹ اجلاس میں اہم فیصلے کیے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئینی عدالت کے پریکٹس اینڈ پروسیجر کے لیے عدالت عظمیٰ رولز 2025ء کو اختیار کیا جائے گا۔ فل کورٹ نے فیصلہ کیا کہ وفاقی آئینی عدالت میں مقدمات کی سماعت کم سے کم 2 رکنی بینچ کرے گا، 2 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف مقدمات کی سماعت کم از کم 3 رکنی بینچ کرے گا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بتایا گیا کہ عدالت عظمیٰ کے وکلاء آئینی عدالت میں پیش ہونے کے اہل ہوں گے۔ دریں اثنا آئینی عدالت کے فل کورٹ اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں اٹارنی جنرل اور چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو آگاہ کردیا گیا۔