تعلیم انسانیت کی بنیاد اور استاد اس کا محافظ اور معمار ہے، سردار رحیم
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکرٹری جنرل اور جی ڈی اے کے سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی یومِ اساتذہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ استاد معاشرے کی تعمیر و ترقی کا اصل معمار ہوتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے اساتذہ کو وہ تمام سہولیات دی جائیں جو ترقی یافتہ ممالک میں دی جاتی ہیں، کیونکہ استاد کے بغیر کوئی قوم ترقی کی منزل طے نہیں کرسکتی۔”عالمی یومِ اساتذہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ استاد معاشرے کی تعمیر و ترقی کا اصل معمار ہوتا ہے۔ استاد وہ چراغ ہے جو اپنے شاگردوں کے دل و دماغ میں علم و آگہی کی روشنی پھیلاتا ہے۔ وہ صرف علم نہیں دیتا بلکہ کردار، شعور اور ذمہ داری کا درس بھی دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم انسانیت کی بنیاد ہے اور استاد اس بنیاد کا محافظ اور معمار ہے۔ بدقسمتی سے سندھ میں اساتذہ کو ان کا جائز مقام، عزت اور بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ حکومت سندھ اساتذہ کو معاشی، سماجی اور تعلیمی طور پر مضبوط کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ سردار عبدالرحیم نے کہا کہ آئے دن اساتذہ اپنے جائز مطالبات کیلیے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہیں، لیکن ان کے پرامن احتجاج کا جواب لاٹھی چارج، آنسو گیس اور گرفتاریوں سے دیا جاتا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں، انہی کی محنت سے معاشرے ترقی کرتے ہیں۔ ہم اساتذہ کے حقوق، عزتِ نفس اور جائز مطالبات کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔سردار عبدالرحیم نے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک مقدس فریضہ ہے اور استاد اس فریضے کا امین ہے۔آج کے دن ہم اپنے تمام اساتذہ کے لیے احترام، شکرگزاری اور فخر کا اظہار کرتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور: سبق یاد نہ کرنے پر استاد نے 10 سالہ بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کے علاقے ملت پارک میں ایک 10 سالہ بچے کے ساتھ استاد کی جانب سے بہیمانہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے، جس نے سوشل میڈیا اور مقامی حلقوں میں شدید ردعمل پیدا کر دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچے آیان شہروز نے گھر پہنچ کر اپنے والدین کو بتایا کہ استاد نے سبق یاد نہ ہونے پر اسے شدید مارا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بچے کی دادی تھانے پہنچیں اور پولیس میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق استاد نے آیان کو پلاسٹک کے پائپ سے مارا، جس کے نتیجے میں بچے کے پیٹ اور جسم کے مختلف حصوں پر نشانات پیدا ہو گئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق بچے اور خواتین ریڈ لائن ہیں، اور ان کے خلاف جرائم پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی نافذ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے جرائم کی ہر ممکن حد تک روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
اس واقعے نے اسکولوں میں بچوں کے تحفظ اور اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر بحث کو جنم دیا ہے، اور والدین کی جانب سے بھی تعلیمی اداروں میں بچوں کی حفاظت کے لیے اقدامات بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔